|
|
Posts: 32,565
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender:
|
|
۳۲ یعنی جنت میں اہل ایمان کا خیر مقدم سلامی کی مبارکباد سے ہوگا اور ہرطرف سے ان کے لیے سلامتی کی صدائیں بلند ہوں گی۔ وہاں جب وہ ایک دوسرے سے ملاقات کریں گے تو ان کے آداب ملاقات میں سلام کا کلمہ شامل ہوگا۔ اس سے اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ جنت میں اہل ایمان کو کیسی پروقار زندگی نصیب ہوگی اور وہاں کا ماحول کتنا پُر امن ہوگا۔ بخلاف اس کے دوزخی ایک دوسرے کو ملامت کریں گے اور ان پر ہر طرف سے پھٹکار پڑے گی۔
۳۳ کلمۂ طیبہ کے معنیٰ اچھی اور پاکیزہ بات کے ہیں ۔ اس سے مراد کلمۂ توحید ہے جو اسلامی عقیدہ کی بنیاد اور ایمان کی اساس ہے ۔ اس کی مثال ایک اچھے درخت سے دی گئی ہے جس کی جڑ زمین میں جمی ہوئی اور شاخیں فضا میں پھیلی ہوئی ہیں ۔ یہی خصوصیت کلمۂ توحید کی ہے کہ اس کی جڑ انسانی فطرت کے اندر جمی ہوئی ہے اور اس کی شاخیں آسمان میں پھیلی ہوئی ہیں یعنی کلمۂ توحید کی بنیاد پر عمل کا ایک تناور درخت وجود میں آتا ہے اور اعمال صالح ہونے کی بنا پر بلندی کی طرف چڑھتے ہیں اور خوب نشو و نما پاتے ہیں ۔ پھر یہ مثالی درخت جس طرح ہر وقت پھل دیتا ہے اسی طرح کلمۂ توحید کا فیضان ہر وقت جاری رہتا ہے اور آخرت میں اس کے ثمرات و برکات کا ظہور ہمیشگی کی نعمتوں کی شکل میں ہوگا۔
|
 |
Posting Rules
|
You may not post new threads
You may not post replies
You may not post attachments
You may not edit your posts
HTML code is Off
|
|
|
All times are GMT +5. The time now is 06:08 PM.
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.