دعوت القرآن/سورۃ 1:الفاتحۃ - MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link|
MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community » Islam » Quran » دعوت القرآن/سورۃ 1:الفاتحۃ
Quran !!!!Quran ki Nazar Sey!!!!

Advertisement
 
 
Thread Tools Display Modes
Prev Previous Post   Next Post Next
(#1)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default دعوت القرآن/سورۃ 1:الفاتحۃ - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   06-05-2011, 01:03 AM

(۱) سورۃالفاتحہ

(۷ آیات)

بسم اللہ الرحمن الرحیم


تعارف

یہ سورہ نبوت کے ابتدائی زمانہ میں مکہ میں نازل ہوئی۔ اس کی سات آیتیں ہیں ۔ اس سورہ کی حیثیت دیباچۂ قرآن کی ہے اوراسی مناسبت سے اس کا نام سورۂ فاتحہ یعنی افتتاحی سورہ ہے، اس کا اعجاز یہ ہے کہ نہایت مختصر ہونے کے باوجود اس میں پورے قرآن کا لب لباب موجود ہے۔ اسی لیے اسے ام القرآن کہا گیا ہے۔ قرآن کی دعوت کے بنیادی نکات، توحید، آخرت اور رسالت کو نہایت خوبی کے ساتھ اس میں سمو دیا گیا ہے۔ چنانچہ اس میں اللہ تعالیٰ کی رحمت، ربوبیت اور الوہیت کی صفات بیان ہوئی ہیں جو توحید پر دلالت کرتی ہیں ۔ روز جزاء کا مالک ہونا توحید اور آخرت دونوں پر دلالت کرتا ہے اور انعام یافتہ لوگوں کا راستہ سلسلۂ رسالت پر دلالت کرتا ہے ۔

اس سورہ کے معانی پر غور کرنے سے حقائق و معارف کے بے شمار پہلو روشن ہو جاتے ہیں اور ایسا محسوس ہونے لگتا ہے کہ گویا دریا کو کوزے میں بند کر دیا گیا ہے۔

یہ سورہ دعائیہ پیرایہ میں ہے اور دعا بھی ایسی جو ایک سلیم الفطرت انسان کے ضمیر کی آواز اور اس کے دل کی گہرائیوں سے نکلا ہوا ترانۂ حمد ہے۔ گویا اس سورہ میں اللہ تعالیٰ نے انسان کو یہ تعلیم دی ہے کہ وہ ان الفاظ میں اس کے حضور دعاگو ہو، کلام کا یہ انداز نہایت لطیف ہے، لیکن جو لوگ لطافت سے نا آشنا ہوتے ہیں وہ یہ اعتراض کر بیٹھتے ہیں کہ اگر یہ اللہ کا کلام ہے تو ’’ میں شروع کرتا ہوں ، اللہ کے نام سے‘‘کہنے کا کیا مطلب؟ حالانکہ یہاں بلاغت کا پہلو نہایت روشن ہے اور فحوائے کلام سے بخوبی واضح ہے کہ خالق کائنات اپنے بندوں کو یہ تعلیم دے رہا ہے کہ وہ اس کی حمد و ثناء اس آغاز کے ساتھ اور ان الفاظ میں کریں اور ان کلمات کے ساتھ اس کے حضور دعاگو ہوں ۔ اس طرح بندوں کو نہ صرف بندگی کی تعلیم دی گئی ہے، بلکہ آدابِ بندگی بھی جا سکھائے گئے ہیں ۔

اللہ تعالیٰ نے اس سے پہلے یہود و نصاریٰ کو اسلام کی شاہراہ دکھائی تھی تاکہ وہ خود اس پر چلیں اور دنیا والوں کو اس پر چلنے کی دعوت دیں ، لیکن انہوں نے کجروی اختیار کر کے اپنے اوپر بھی راہِ حق گم جر دی اور دنیا والوں کو بھی تاریکی میں بھٹکنے کے لیے چھوڑ دیا۔ یہ دعا اس تاریکی سے نکلنے کی دعا ہے چنانچہ اس کی برکت سے دنیا کو قرآن کی روشنی ملی۔

بندہ اللہ تعالیٰ سے ہدایت کی دعا کرتا ہے اور اللہ تعالیٰ اس کی دعا کے جواب میں پورا قرآن اس کے سامنے رکھ دیتا ہے کہ تلاش جس کی ہے وہ راہِ ہدایت تیرے سامنے روشن ہے، اب اللہ کا نام لے اور اس راہ پر گامزن ہو جا۔

سورۂ فاتحہ اور نماز:نماز کی ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ لازماً پڑھی جاتی ہے۔ یہ اللہ تعالیٰ سے مناجات ہے، اور اللہ تعالیٰ بندے کی طرف متوجہ ہو کر ہر ہر آیت کا جواب عنایت فرماتا ہے۔ حدیث قدسی ہے جس میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے۔

’’ میں نے نماز کو اپنے اور بندے کے درمیان نصف نصف تقسیم کر دیا ہے اور میرے بندے کے لیے وہی کچھ ہے جو اس نے طلب کیا۔چنانچہ بندہ جب اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ العٰلَمِیْنَ کہتا ہے تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے میرے بندے نے میری حمد کی۔ جب بندہ اَلرَّحْمٰنَ الرّحیم کہتا ہے تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے میرے بندے نے میری تعریف کی۔ جب بندہ مَالِکِ یَوْمِ الدِّیْن کہتا ہے تو اللہ فرماتا ہے میرے بندے نے میری بزرگی بیان کی، جب بندہ اِیاکَ نَعْبُدُ وَاِیاکَ نَسْتَعِینَ کہتا ہے تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے یہ میرے اور بندے کے درمیان مشترک ہے اور میرے بندے کے لیے وہ کچھ ہے جو اس نے طلب کیا ، اور جب بندہ اِہْدِنَاالصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیمَ صِرَاطَ الَّذِینَ اَنْعَمْتَ عَلَیہِمْ غَیرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَیہِمْ وَلاَالضّالِّینَ کہتا ہے تو اللہ فرماتا ہے یہ میرے بندے کے لیے ہے اور میرے بندے کے لیے وہ کچھ ہے جو اس نے مجھ سے طلب کیا۔‘‘(مسلم، نسائی)

ترجمہ

 

Reply With Quote Share on facebook
Sponsored Links
 

Bookmarks

Tags
دعوت


Posting Rules
You may not post new threads
You may not post replies
You may not post attachments
You may not edit your posts

BB code is On
Smilies are On
[IMG] code is On
HTML code is Off

Similar Threads
Thread Thread Starter Forum Replies Last Post
سورۃ الملک کی تلاوت عذاب قبر سے بچاتی ہے life Quran 6 08-13-2012 02:26 AM
سورۃ الملک کی تلاوت عذاب قبر سے بچاتی ہے ROSE Quran 4 07-06-2012 08:38 PM
تلاوتِ قرآن کریم اور علامہ اقبال ayaz_sb Quran 6 07-06-2012 08:37 PM
اللہ تعالیٰ کا آخری کلام اور ہدایت ۔۔سورۃ  Mazhar Quran 10 07-06-2012 08:27 PM
ابو ھریرۃ رضي الله عنه سے روایت ہے ROSE Islamic Issues And Topics 5 04-30-2010 07:34 PM


All times are GMT +5. The time now is 05:40 AM.
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.

All the logos and copyrights are the property of their respective owners. All stuff found on this site is posted by members / users and displayed here as they are believed to be in the "public domain". If you are the rightful owner of any content posted here, and object to them being displayed, please contact us and it will be removed promptly.

Nav Item BG