دعوت القرآن/سورۃ 11: ہود - Page 5 - MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link|
MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community » Islam » Quran » دعوت القرآن/سورۃ 11: ہود
Quran !!!!Quran ki Nazar Sey!!!!

Advertisement
Post New Thread  Reply
 
Thread Tools Display Modes
(#1)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: دعوت القرآن/سورۃ 11: ہود - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   06-28-2011, 03:02 AM

50 ۔ یعنی اگر میں نے اس قرآن کو گھڑا نہیں ہے ۔ ۔۔ اور واقعہ یہی میں ے گھڑا نہیں ہے ۔۔۔۔۔ تو تمہارے اس جرم کا وبال تم ہی پر ہے کہ خدا کی نازل کردہ کتاب کو تم نے میری من گھڑت کتاب قرار دے کر جھٹلایا۔

51 ۔ یعنی ہم اس بات کی نگرانی کریں گے کہ یہ کافر تمہیں کشتی بنانے سے روک نہ سکیں ۔ رہی کشتی کی بناوٹ تو وہ ٹھیک ٹھیک حکم الٰٓہی مطابق ہونی چاہیے تاکہ وہ اس طوفان میں جو زیر دست سیلاب کی شکل میں آنے والا ہے تمہاری حفاظت کا ذریعہ بن سکے ۔

بائبل میں پیدائش باب 6 میں اس کشتی کے سائز وغیرہ کی تفصیلات بیان ہوئی ہیں جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ایک غیر معمولی اور جہاز نما کشتی تھی۔

 

Reply With Quote Share on facebook
Sponsored Links
(#2)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: دعوت القرآن/سورۃ 11: ہود - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   06-28-2011, 03:03 AM

52۔ یعنی ان کافروں کے بارے میں کوئی سفارش نہ کرو۔ ان پر سے اب عذاب ٹلنے والا نہیں ۔ اللہ تعالیٰ یہ فیصلہ فرما چکا ہے کہ وہ اس سیلاب میں غرق ہو کر رہیں گے ۔

53 ۔ جب نوح علیہ السلام کشتی بنانے لگے تو مخالفین یہ دیکھ کر کہ ایک بہت بڑی کشتی خشکی پر بنائی جا رہی ہے مذاق اڑانے لگے ۔ وہ اس بات کا تصور بھی کرنے کے لیے آمادہ نہیں تھے کہ ایک طوفانی سیلاب آسکتا ہے جس میں کشتیٔ نوح ہی سفینۂ نجات بن سکتی ہے ۔ انہوں نے اس کو مذہبی دیوان پن قرار دیتے ہوۓ یہ پھبتی چست کی ہو گی کہ اب یہ لوگ خشکی میں کشتی چلانا چاہتے ہیں ۔

54 ۔ یعنی آج تم ہمیں دیوانہ سمجھ کر ہنس رہے ہو ہم کل (آخرت میں ) تمہاری دیوانگی پر ہنسیں گے ۔ کسی مجرم کی گرفتاری پر آدمی اطمینان کا سانس لیتا ہے اور اس کی مجرمانہ حرکتوں پر جس نے اسے کیفر کردار تک پہنچایا قدرتی طور پر ہنسی آتی ہے اسی طرح آخرت میں خداکے باغیوں اور مفسدوں کی پکڑ پر اہل ایمان کا ہنسنا بالکل قدرتی بات ہ۔

 

(#3)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: دعوت القرآن/سورۃ 11: ہود - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   06-28-2011, 03:03 AM

55۔ ایک عذاب دنیا میں اور دوسرا آخرت میں ۔

56 ۔ ہمارے نزدیک اس کا صحیح مفہوم وہی ہے جو ابن حریر طبری نے بیان فرمایا ہے ۔ وہ فرماتے ہیں کہ ’’ تنور سے مراد وہی تنور ہے جس میں روٹیاں پکائی جاتی ہیں کیونکہ کلام عرب میں یہی معروف ہے اور اللہ کے کلام کی صحیح توجیہ اسی صورت میں ہوسکتی ہے جبکہ کسی لفظ کے وہ معنیٰ لیے جائیں جو عربوں کے ہاں اغلب اور مشہور ہیں ۔‘‘ (جامع البیان ۔ ج 12 ص 25 ) گویا ایک تنور علامت کے طور پر متعین کیا گیا تھا کہ جب یہ ابل پڑے گا تو سمجھ لینا کہ طوفان کا آغاز ہوگیا اور کشتی میں سوار ہوجانا۔

57 ۔ ہر قسم کے جانوروں سے مراد وہ جانور ہیں جو انسان کی کسی نہ کسی ضرورت کو پورا کرتے ہیں ۔ چوہے اور سانپ جیسی چیزیں مراد نہیں ہیں ۔

 

(#4)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: دعوت القرآن/سورۃ 11: ہود - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   06-28-2011, 03:03 AM

ہر جانور کا ایک ایک جوڑا کشتی میں رکھ لینے کا حکم اس لیے دیا گیا تھا کہ طوفان کے بعد ان جانوروں کی نسل باقی رہ سکے ۔ اگر یہ اہتمام نہ کیا جاتا تو طوفان کے ختم ہو جانے پر دور دور تک کسی جانور کے موجود نہ ہونے کی وجہ سے ان لوگوں کو جو کشتی میں بچا لیے گۓ تھے روز مرہ کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے بڑی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا۔ کشتی میں جانوروں کے جوڑے رکھ لینے کا ذکر تورات میں بھی موجود ہے ۔(پیدائش باب 6)۔

58 ۔ یعنی تمہارے خاندان کے وہ افراد نہیں جو کافر ہیں ۔

59 ۔ معلوم ہوا کہ کشتی میں صرف نوح کے گھر والے ہی سوار نہیں ہوۓ تھے بلکہ ان کے ساتھ دوسرے وہ لوگ بھی سوار ہوۓ تھے جو نوح پر ایمان لاۓ تھے البتہ ان سب کی تعداد کم تھی۔

 

(#5)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: دعوت القرآن/سورۃ 11: ہود - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   06-28-2011, 03:03 AM

60 ۔ یہ اللہ کی فضل اور اس کی کارسازی پر یقین کا اظہار ہے ۔ یعنی یہ کشتی اللہ ہی کے چلانے سے چلے گی اور ایک ایسے طوفان میں جو انسانی نستیوں کے لیے موت کا پیغام لے کر آیا ہو اور ایک ایسے سیلاب میں جو ہر طرف سے ہلاکتخیزی کا سامان کرتے ہوۓ امڈا چلا آ رہا ہو اس کشتی کا چلنا اللہ کا سرتا سر فضل ہو گا۔ اسی طرح جب وہ ٹھہرے گی اور ہم سلامتی کے ساتھ اتریں گے تو یہ بھی اسکی قدرت اور اس کے فضل کا نتیجہ ہو گا۔

اس آیت سے ضمناً یہ بات بھی واضح ہوتی ہے کہ بسم اللہ وہ قدیم ترین کلمہ ہے جو نوح علیہ السلام کی زبان سے ادا ہوا تھا اور بڑا با برکت ثابت ہوا ۔ قرآن نے اس کلمہ کو خیر کا سرچشمہ قرار دیا چنانچہ کلام الٓہی کا آغاز اسی بابرکت کلمہ سے ہوا ہے ۔

 

(#6)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: دعوت القرآن/سورۃ 11: ہود - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   06-28-2011, 03:03 AM

61 ۔ پہاڑ کی طرح موجیں سمندری طوفان ہی میں اٹھ سکتی ہیں ۔ اس سے اندازہ ہوتا کہ اس علاقہ میں جہاں قوم نوح آباد تھی کتنا زبردست طوفان آیا ہو گا قوم نوح دریاۓ دجلہ کے کنارے آباد تھی (ملاحظہ ہو نقشہ بر صفحہ 525 ) اور یہ خطہ دریاۓ دجلہ اور دریاۓ فرات کے درمیان واقع ہے ۔ یہ دونوں دریا کوہ ارارات سے نکلتے ہیں اور جنوب کی طرف ایک دوسرے سے جا ملے ہیں اور آگے جا کر سمندر میں جا گرے ہیں ۔ گویا اس علاقہ نے ایک جزیرہ کی صورت اختیار کر لی ہے ۔ اس لیے کچھ عجب نہیں کہ ایک غیر معمولی سیلاب کے امڈ آنے سے یہ پورا علاقہ سمندر بن گیا ہو اور طوفانی ہواؤں کے چلنے سے اس میں تلاطم کی ایسی کیفیت پیدا ہو گئی ہو کہ پہاڑوں جیسی موجیں اٹھنے لگی ہوں ۔

62۔ نوح کا ایک بیٹا کافروں میں شامل تھا اس لیے وہ کشتی میں سوار نہیں ہوا تھا نوح نے اس کو عین اس وقت بھی نصیحت کی جب کہ وہ طوفان میں گھر گیا تھا اور اس کے اور موت کے درمیان چند منٹ ہی کا فاصلہ رہ گیا تھا۔

63 ۔ اللہ کا قانون عدل جب حرکت میں آیا تو اس نے ایک پیغمبر کے بیٹے کوبھی نہیں بخشا کیونکہ بیٹا کافر تھا اور کافروں کے لیے عذاب مقدر تھا۔ نوح علیہ السلام نے اپنی آنکھوں سے اپنے بیٹے کا حشر دیکھ لیا اگر وہ ایمان لاتا تو اس کا یہ حشر نہ ہوتا۔

 

(#7)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: دعوت القرآن/سورۃ 11: ہود - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   06-28-2011, 03:04 AM

64 ۔ یعنی حق و باطل کی غلاظت سے زمین پاک کر دی گئی ۔

یہ طوفان عام حادثات کی طرح کوئی حادثہ نہیں تھا بلکہ ایک غیر معمولی واقعہ اور ایک ایسا ہولناک طوفان تھا جو بجز ان لوگوں کے جو خداۓ واحد پر ایمان لاکر نوح علیہ السلام کے ساتھ کشتی میں سوار ہوۓ تھے ساری انسانی آبادی کو بہا لے گیا۔ ایک ایسا سیلاب جس نے پہاڑوں کو جالیا اور جس میں پہاڑ کے برابر موجیں اٹھ رہی تھیں ایک عظیم تاریخی واقعہ ہے اور جونکہ نوح علیہ السلام نے اسکی پیشگی خبر دی تھی اور جس طرح خبر دی تھی ٹھیک ٹھیک اسی کے مطابق اس کا ظہور ہوا اور اس کی زد میں وہ تمام لوگ آۓ جو کافر تھے اس لیے ثابت ہوا کہیہ قہر الٰہی تھا جو کافروں پر نازل ہوا تھا اور یہ کہ نوح سچے رسول تھے اور انہوں نے توحید کی دعوت پیش کی تھی وہ دعوت حق تھی۔

 

(#8)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: دعوت القرآن/سورۃ 11: ہود - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   06-28-2011, 03:04 AM

65 ۔ جو دی ایک پہاڑ کا نام ہے جو کر دستان میں واقع ہے (ملاحظہ ہو نقشہ بر صفحہ 525) یہ کوہستان ارارات ہی کا یاک حصہ ہے جو ارمینیہ سے کر دستان تک پھیلا ہوا ہے ۔ کشتی نوح جہاں ٹک گئی تھی اس کا نام بائبل میں ارارات آیا ہے (پیدائش 6 : 4 ) مگر قرآن نے صراحت کی ہے کہ وہ مقام جودی تھا۔ اور طوفان کے بعد سکونت کے لیے جودی کے قریب کا علاقہ ہی موزوں رہا ہو گا۔

واضح رہے کہ اس طوفان کے بارے میں قرآن نے یہ کہیں نہیں کہا کہ یہ پورے روۓ زمین پر آیا تھا بلکہ قرآن جس بات کی صراحت کرتا ہے وہ یہ ہے کہ جو لوگ کشتی میں بچا لیے گۓ تھے ان ہی سے نسل انسانی کا سلسلہ چلتا رہا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اس وقت انسانی آبادی ایک مخصوص خطہ سے آگے نہیں بڑھ سکی تھی ۔ اس لیے اس خطہ ارضی پر جو طوفان آیا اس نے پوری انسانی آبادی کو غرق کر دیا بجز اس مؤمن گروہ کے جس کو کشتی میں پناہ مل گئے تھی ۔

 

(#9)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: دعوت القرآن/سورۃ 11: ہود - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   06-28-2011, 03:04 AM

66۔ یعنی اللہ کی رحمت سے دور ہو گئی اور اس کی لعنت کی مستحق قرار پائی۔

67 ۔ اسکا یہ مطلب نہیں کہ نسب کے لحاظ سے وہ تمہارا (نوح کا) بیٹا نہیں ہے بلکہ مطلب یہ ہے کہ وہ عملاً ایک بگڑا ہوا شخص ہے اس لیے وہ تمہارا بیٹا کہلاۓ جانے کا مستحق نہیں ہے ۔ یہ ایسی ہی بات ہے جیسے کوئی باپ اپنے نالائق بیٹے سے کہے تو میرا بیٹا نہیں ہے ظاہر ہے ایسے موقع پر لفظی معنی مراد نہیں ہوتے ۔

68 ۔ اس آیت سے واضح ہوا کہ نوح علیہ السلام کو معلوم نہیں تھا کہ ان کا بیٹا بگڑے ہوۓ کردار کا اور کافروں سے ملا ہوا ہے اس لیے اپنے بیٹے کو ڈوبتے ہوۓ دیکھ کر اللہ تعالیٰ سے فریاد کی۔

 

(#10)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: دعوت القرآن/سورۃ 11: ہود - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   06-28-2011, 03:04 AM

معلوم ہوتا ہے بیٹا کھلا کافر نہیں تھا بلکہ اپنے کفر کو چھپاۓ ہوۓ تھا ۔ یہی وجہ ہے کہ نوح علیہ السلام نے اس کو کشتی میں سوار ہونے کی دعوت دی اور اس موقع پر اس سے خطاب کرتے ہوۓ یہ نہیں فرمایا کہ ’’ کافروں میں نہ ہو جا ‘‘ بلکہ فرمایا ’’ کافروں کے ساتھ نہ رہ‘‘ اور جون کہ اللہ تعالیٰ کا وعدہ تھا کہ وہ ان کے گھر والوں کو بچ لے گا اس لیے وہ اپنے بیٹے کے بارے میں اللہ تعالیٰ سے فریادی ہوۓ مگر اللہ تعالیٰ نے انہیں متنبہ فرمایا کہ تمہیں حقیقت حال کا علم نہیں ہے اور ایسی صورت میں محض جذبات سے مغلوب ہو کر فریاد کرنا صحیح نہیں جبکہ تمہارے گھر والوں کے سلسلہ میں پہلے ہی یہ استثناء کر دیا گیا تھا کہ ’’ بجز ان کے جن کے بارے میں ہمارا فرمان پہلے ہی صادر ہو چکا ہے ‘‘ یعنی تمہارے گھر والوں میں سے بھی وہ افراد نہیں بچا لیے جائیں گے جو ایمان نہیں رکھتے ۔

یہی بھول تھی جو نوح علیہ السلام سے ہوئی ورنہ یہ جانتے ہوۓ کہ ان کا بیٹا حقیقۃً کافر ہے وہ اللہ تعالیٰ سے کس طرح فریاد کرتے مگر چونکہ اس موقع پر جبکہ اللہ تعالیٰ کا قانون عدل بے لاگ طریقہ پر نافذ ہوا نوح علیہ السلام کا لا علمی کی بنا پر اپنے بیٹے کے حق میں فریاد کرنا ایک نبی کے شایان شان نہیں تھا اس لئے اللہ تعالیٰ نے اس پر انہیں متنبہ فرمایا۔

 

Post New Thread  Reply

Bookmarks

Tags
دعوت, ہود

« Previous Thread | Next Thread »

Posting Rules
You may not post new threads
You may not post replies
You may not post attachments
You may not edit your posts

BB code is On
Smilies are On
[IMG] code is On
HTML code is Off

Similar Threads
Thread Thread Starter Forum Replies Last Post
دعوت القرآن/سورۃ 2:البقرۃ life Quran 98 08-13-2012 03:23 AM
دعوت القرآن/سورۃ 1:الفاتحۃ life Quran 7 08-13-2012 03:23 AM
دعوت القرآن/سورۃ 7:الاعراف life Quran 10 08-13-2012 03:12 AM
دعوت القرآن/سورۃ 9:التوبۃ life Quran 180 08-13-2012 03:11 AM
دعوت القرآن/سورۃ 10:يونس life Quran 93 08-13-2012 03:07 AM


All times are GMT +5. The time now is 04:28 AM.
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.

All the logos and copyrights are the property of their respective owners. All stuff found on this site is posted by members / users and displayed here as they are believed to be in the "public domain". If you are the rightful owner of any content posted here, and object to them being displayed, please contact us and it will be removed promptly.

Nav Item BG