|
|
Posts: 32,565
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender:
|
|
۱۳۔سورۃُ الرَّعْد۔(آیت ۴۳)
اللہ رحمن و رحیم کے نام سے
نام:
آیت ۱۳ میں رَعْد یعنی بادل کی گرج کا ذکر ہوا ہے کہ وہ اللہ کی حمد کے ساتھ پاکی بیان کرتی ہے ۔ اسی مناسبت سے اس سورہ کا نام الرَّعْد قرار دیاگیا ہے ۔
زمانۂ نزول:
مکی ہے اور مضامین سے اندازہ ہوتا ہے کہ سورئہ یوسف کے اخیر میں یہ جو فرمایا تھا قُلْ ھٰذِہٖ سَبِے ْلی۔۔۔۔۔(اے پیغمبر!) کہو یہ ہے میری راہ۔ میں اللہ کی طرف بلاتا ہوں بصیرت کے ساتھ میں بھی اور وہ لوگ بھی جو میری پیروی کررہے ہیں ۔‘‘ تو یہ سورہ دراصل اسی کی توضیح ہے ۔
مرکزی مضمون:
یہ کتاب نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر آسمان سے نازل ہوئی ہے اور اس میں جو دعوت پیش کی گئی ہے وہ بالکل حق ہے ۔ کائنات میں پھیلی ہوئی نشانیوں پر اگر غور کرو تو وہی پکار تمہیں سنائی دے گی جو پیغمبر کی اور اس کتاب کی پکار ہے ۔
نظم کلام:
آیت ۱ تمہیدی ہے جس میں فرمایا گیا ہے کہ اس کتاب کا خدا کی طرف سے نازل ہونا ایک امر حق ہے ۔ آیت۲ تا ۴ میں ان نشانیوں کی طرف متوجہ کیا گیا ہے جن سے آخرت کا یقین پیدا ہوتا ہو۔آیت ۵ تا ۷ میں منکرین کے شبہات پر انہیں فہمائش کی گئی ہے ۔آیت ۸ تا ۱۶ میں توحید کا مضمون ہے ۔ آیت ۱۷ میں حق اور باطل کے الگ الگ نتائج پر واقعات کی شہادت پیش کی گئی ہے ۔ آیت ۱۸ تا ۲۵ میں قرآن کی دعوت کو قبول کرنے والوں کے اوصاف اور ان کا اخروی انجام بیان کیا گیا ہے ۔ اسی طرح اس کی دعوت کو رد کرنے والوں کے برے طرز عمل اور ان کے برے انجام کو بھی پیش کیا گیا ہے ۔آیت ۳۰ تا ۲۹ میں منکرین کو تنبیہ اور اہل ایمان کو خوشخبری سنائی گئی ہے ۔ آیت ۳۰ سے آخر سورہ تک رسالت کے منکرین کو متنبہ کیا گیا ہے ۔ ساتھ ہی متقیوں کے حسن انجام کو پیش کیاگیا ہے ۔ تاکہ منکرین کو خدا خوفی اختیار کرنے کی ترغیب ہو۔
|
Posting Rules
|
You may not post new threads
You may not post replies
You may not post attachments
You may not edit your posts
HTML code is Off
|
|
|
All times are GMT +5. The time now is 12:09 AM.
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.