رحمۃ للعالمین- از ابو الکلام آزادؒ - Page 2 - MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link|
MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community » Islam » Quran » رحمۃ للعالمین- از ابو الکلام آزادؒ
Quran !!!!Quran ki Nazar Sey!!!!

Advertisement
Post New Thread  Reply
 
Thread Tools Display Modes
(#11)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: رحمۃ للعالمین- از ابو الکلام آزادؒ - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-19-2012, 12:39 AM

پاپائیت اور عقلِ انسانی کی مہجوری: ‏

پھر جب قیصریت کا مرتبہ پوپ کو حاصل ہوا تو اس وقت سچائی کی شناخت کا معیار کیا قرار پایا؟ مختلف قسم کی جسمانی سزائیں، عقوبتیں اور اذیتیں، ‏اگر کسی فرد یا جماعت نے سچائی کا دعویٰ کیا، پارلیمنٹ نے آزمائش کا معیار کیا منتخب کیا؟ کبھی لوہے کو آگ میں تپایا گیا اور ان کے جسم داغے گئے اس شدید ‏عذابِ اذیت سے اکثر جاں بحق ہوں گئے۔ اگر کوئی بچ رہا تو قید کی کڑیاں جھیلنے کو، جیلوں کی کوٹھریاں آباد کرنے کو مسیحی معیار اور کیا تھا؟ دریا میں ڈبویا ‏جاتا تھا، ہاتھ پاؤں باندھ کر کبھی بند بکسوں اور بوروں میں تنہا، کبھی وزن کے لئے پتھروں کے ساتھ، یہ اور اسی قسم کے اور صدہا اور ہزارہا ظالمانہ طریقے ‏تھے ان کے معیارِ شناخت کے۔ بہرحال جس نے اقانیمِ ثلاثہ سے انکار کیا یا توحید کی دعوت دی‘ فیصلہ ہوا کہ سچائی کے عوے کو جانچا جائے اور کس ‏طرح جانچا اور پرکھا جائے؟ آگ اور پانی کے ذریعے۔ نہ عقل، نہ فہم، نہ ادراک، نہ بصیرت، بس آگ اور پانی۔ یہ تھے آسیب زدہ انسان کے فیصلے کے ‏مطابق سچائی کے معیار، ان میں سے جو نہ جلتا یا کم جلتا یا نہ وبتا یا ڈوب کر اُبھر آتا اس کے حق پر ہونے کی مہر لگ جاتی۔ عقلِ انسانی کسی گوشے میں بھی کارگر ‏نہ تھی۔ ‏

 

Sponsored Links
(#12)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: رحمۃ للعالمین- از ابو الکلام آزادؒ - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-19-2012, 12:39 AM

سرچشمۂ ضلالت: ‏

پس بتاؤ کی کیا خدا کی مخلوق، اسی شدائد و مصائب کے لئے پیدا ہوئی تھی، کیا کوئی عقل ایک لمحے کے لئے تسلیم کر سکتی ہے کہ کسی مذہب اور توحید ‏کی سچائی کی جانچ کے لئے یہ معیار صحیح ہے؟ اگر نہیں اور ہرگز نہیں تو پھر کیا قرآن کی بولی میں یہ عذابِ الیم اور محن و مصائب، زنجیریں اور بوجھ نہ تھے، ‏جو مسیحی نظامِ حکومت نے نوعِ انسانی کے پاؤں میں اور گردنوں پر ڈال رکھے تھے؟ تاریخ کے اوراق پر ایک اچٹتی ہوئی نظر ڈالو، ساتویں صدی عیسوی کے ‏مسیحی نظامِ سلطنت کو پڑھ جاؤ، تمہیں ان کے مذہبی اعمال و عقائد کی کیفیت، ان کے اوہام و ظنون کی داستان، ان کی وحشت و بربریّت، درشتگی و درندگی کا ‏حال معلوم ہو جاے گا۔ میں نے تو صرف ایک اشارہ کر دیا ہے۔ کتاب اللہ، انا جیل جس کی بنیاد وحیٔ الٰہی پر تھی، باقی نہ رکھی گئی، بلکہ چند انسانوں کے ہاتھ ‏کی ایک تصنیف و تالیف ہو کر رہ گئی جو ہر وقت و ہر لمحہ ذاتی و نفسانی ضروریات کے لئے تبدیل و تحریف کی جا سکتی تھی۔ پوپ جو پطرس کا جانشین تسلیم کر ‏لیا گیا تھا، چرچ اور تختِ روما کا مالک تھا اور انا جیلِ مقس کی کتربیونت کا باختیار حاکم۔ ‏

 

(#13)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: رحمۃ للعالمین- از ابو الکلام آزادؒ - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-19-2012, 12:39 AM

ضلالتِ عیسائیت کا سرچشمہ کون تھا، کیا کتاب اللہ؟ نہیں! کیا عقل و فہم؟ نہیں! پھر کیا تھا؟ چند انسانوں کا غلط فیصلہ، وہ فیصلہ جو نفس و جنون کے ‏زیرِ اثر نافذ ہوتا تھا۔ دلیل و اجتہاد سے معرّا فیصلہ۔ یہ بات سننے میں اتنی ہلکی معلوم ہوتی ہے اور آپ کے چہروں کے مشاہدے سے میں اس نتیجے پر پہنچ رہا ‏ہوں کہ آپ نے بھی اس کو کوئی اہمیت نہیں دی۔ غور کرو! میں نے کتنی عظیم حقیقت کی طرف اشارہ کیا ہے۔ جس کا آپ پر کوئی اثر نہیں ہوا۔ ‏
وہ انسان جن کی عقل کے دروازے پر قفل لگ گیا اور جن کی قوّتِ ادراک نابود ہو گئی، طرح طرح کے توہماتِ نفسانی کا شکار ہو گئے۔ آسیب زدگی ‏ان کے ہر ہر قدم، ہر ہر فعل و قول سے واضح ہے۔ کیا وہ اس قابل ہیں کہ عقولِ انسانی ان کے سامنے جھک جائیں؟ اور اگر عقلیں ان کے سامنے جھک ‏جائیں تو کیا۔ یہ ممکن ہے کہ عقولِ انسانی ایک لمحے کے لئے ترقی و نشوونما پا سکتی ہیں؟ ہرگز نہیں۔۔۔۔ یہی حال تھا جب کہ قوانینِ الٰہی و شریعتِ نبوی مٹا ‏ڈالی گئی تھی، اغراض و ہوائے نفس کا دور دورہ تھا۔ پس غور کرو، جب عقل بالکل بیکار کر دی جائے، جب کتاب اللہ میں تحریف کر کے انصاف کے ‏دروازے بند کر دیئے جائیں‘ جب معیارِ حق و صداقت ، چند آسیب زدہ انسانوں کے نفس پرورانہ احکام، فیصلے ہوں، تو نتیجہ کیا ہو گا؟ یہی حقیقت تھی، ‏چرچ روما کی، ایک آسیب زدہ انسان کے ہاتھ میں سر رشتۂ حکم آگیا تھا اور نظامِ سلطنت فطری آزادیوں پر نہیں، ظالمانہ قوانین پر تھا۔ جب تم نے یہ اصل ‏تسلیم کر لی تو نتیجہ نکال لو گے کہ ہر قسم کے ذہنی ارتقا، عقلی نشوونما، یکسر و یک قلم رگ گئی تھی۔ یقیناً افرادِ انسا ن کی ترقی رک گئی تھی، کیوں؟ تمام دینی و ‏دنیوی معاملات کا دار و مدار چند انسانو اور پوپ، ماؤف الدماغ پوپ پر تھا۔ یہود و نصاریٰ سب کے سب یکساں گمراہی میں مبتلا تھے۔ یہ تھا مسیحی نظامِ ‏مذہب کا حال، جس نے نسلِ انسانی کی عقل ترقی، رشد و ہدایت کو یکسر روک دیا تھا، ضروری نہ رہا تھا کہ یہ دیکھا جائے کہ انجیل کا کیا مطلب ہے۔ اس ‏کے سمجھنے اور اس کے فیصلے کا اختیار پوپ یا اس کی مجلس کو تھا اپنی عقل کو تج کر، کتاب اللہ سے منہ موڑ کر! انسان، چند انسانوں کے ہاتھ میں جکڑ بند ہو گیا ‏تھا۔ پوپ کی طرف سے احکام نافذ ہوا کرتے تھے کہ ہر انسان بطورِ خود معاملاتِ شرع میں غور و فکر کرنے کے لئے نہیں ہے، بلکہ یہ کام چرچ کا ہے، ‏عوام کو اسی کے تابع رہنا چاہئے۔ اور یہی ہے وہ حقیقت جو آج بھی یورپ میں بطورِ اصل کام کر رہی ہے، عقولِ انسانی کو معطل کر کے اس کا فرمان یہ تھا کہ ‏جس کو میں حلال کروں وہ حلال اور جس کو میں حرام کروں وہ حرام۔ یہی تھی اور ہے وہ بنیادی خرابی جو نسلِ انسانی کی ترقیات ذہن و عقل کو کھائے جا ‏رہی تھی، اور ان کے نشو و ارتقا کی جڑوں کو کھوکھلی کر چکی تھی اور اس کی طرف قرآنِ حکیم نے ’’اَرْبَابًا مِنْ دُوْنِ اللہِ ‏ ‏‘‘ والی آیت میں اشارہ کیا ہے۔ یہ اعجاز و ‏بلاغتِ قرآن ہے کہ بڑے بڑے اہم واقعات و حالات کو مختصر و جامع الفاظ میں بیان کر کے وقت کا نقشہ کھینچ دیتا ہے۔ ‏

 

(#14)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: رحمۃ للعالمین- از ابو الکلام آزادؒ - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-19-2012, 12:39 AM

مسیحی دنیا کے نام اسلام کا پیام: ‏

کوئی غیر طرف دار مورخ ہو، آئے اور جانچے، کیا سورۂ اعراف میں اللہ تعالیٰ کا وہ ارشاد جو اس وقت کی حالت کا نقشہ کھینچ رہا ہے: وَیَضَعُ َنْھُمْ اِصْرَھُمْ ‏وَالْاَغْلَالَ الَّتِیْ کَانَتْ عَلَیْھِمْ ‏ کی صداقت سے انکار کر سکے گا؟ اسی قدر نہیں قرآن نے جابجا اس طرف اشارہ کیا ہے۔ یمن کے بشپ و بطریق کی معرفت مسیحی ‏دنیا کو جو پیام دیا تھا، کیا تھا؟ تم نے اگر کبھی قرآن کھول کر پڑھا ہو گا اور ساتھ ہی غور کرنے کی تکلیف بھی کی ہو گی تو سورۂ آلِ عمران میں اس پیام کو پایا ہو ‏گا: ‏
قُلْ يَا اَھْلَ الْكِتَابِ تَعَالَوْا اِلٰي كَلِمَةٍ سَوَاءٍ بَيْنَنَا وَبَيْنَكُمْ اَلَّا نَعْبُدَ اِلَّا اللهَ وَلَا نُشْرِكَ بِه شَيْئًا وَّلَا يَتَّخِذَ بَعْضُنَا بَعْضًا اَرْبَابًا مِّنْ دُوْنِ اللهِ (۳:۶۴)‏
‏’’(اے پیغمبرؐ! تم (یہود اور نصاریٰ سے) کہہ دو کہ اے اہلِ کتاب! (اختلاف ونزاع کی ساری باتیں چھوڑ دو اور) اس بات کی طرف آؤ جو ‏ہمارے اور تمہارے دونوں کے لئے یکساں طور پر مسلم ہے۔ یعنی اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کریں۔ کسی کی ہستی کو اس کا شریک نہ ٹھہرائیں۔ ‏
ہم میں سے ایک انسان دوسرے انسان کے ساتھ ایسا برتاؤ نہ کرے گویا خدا کو چھڑ کر اسے اپنا پروردگار بنا لیا ہے۔ ‏
یہود و نصاریٰ دونوں جماعتوں سے خطاب ہے، طلب کسی اور چیز کی نہیں ہے، دنیا کی امداد، نہ ذات کے لئے فائدہ کی، بلکہ مطالبہ ہے۔ ‏
اشتراکِ عقیدہ کے لئے، توحید پر اتفاق کے لئے، یعنی اَلَّا نَعْبُدَ اِلَّا اللہَ، خدا کی چوکھٹ کے سوا کسی انسانی بارگاہ پر خواہ وہ ظاہری ٹھاٹھ میں کتنی ہی عظیم ‏کیوں نہ ہو، عبادت کی پیشانی نہ جھکائیں۔ ‏
دوسرے ’’لَا نُشْرِکَ بِه شَیْئًا‘‘ عقیدتاً بھی، باطن میں بھی اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کریں گویا ظاہر ہو تب، باطن ہو تب، دونوں حالتوں میں اسی ‏کی عظمت، اسی کی کبریائی، اسی کی الوہیت کے سامنے، نیاز کا سر یا اعتراف کا قلب جھکے، اور تمام باطل و خود ساختہ معبودوں اور مدعیانِ جبروت طاقتوں کو ‏ٹھکرا دیا جائے، خواہ یہ آواز چرچوں سے بلند کی جائے، یا تخت ہائے شہنشاہی سے۔ اور یہ کہ اللہ کے سوا کسی اور کو اپنا معبود نہ بنائیں ’’وَلَا یَتَّخِذَ بَعْضُنَا بَعْضًا اَرْبَابًا ‏مِّنْ دُوْنِ اللهِ‘‘ ‏

 

(#15)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: رحمۃ للعالمین- از ابو الکلام آزادؒ - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-19-2012, 12:39 AM

اربابٌ مّن دون اللہ کی تفسیر: ‏

قرآن کی بولی میں رب بنا لینے کا کیا مطلب ہے؟ میں خود نہیں بلکہ اللہ کے رسول ﷺ نے اس کا جو مطلب بیان بیان فرمایا ہے اور اس سے جو ‏مراد لی ہے، میں وہی تمہیں بتاؤں گا۔ عدیؓ بن حاتم کی روایت ہے جو پہلے عیسائی تھے، فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ شام کے عیسائیوں کے وفد کے ساتھ ‏میں بھی حاضرِ خدمت ہوا۔ حضور ﷺ کے اعتراض پر میں نے عرض کیا کہ یہ بات تو ٹھیک نہیں ہے کہ باہم پادریوں اور راہبوں کو رب بنا لیتے ہیں۔ ‏فرمایا کیا یہ صحیح نہیں ہے کہ جس چیز کو اللہ نے تم پر حلال کیا تھا، تمہارے احبار و رہبان نے اپنے نفس کی خاطر اس کو حرام کر دیا ہے اور جس چیز کو اللہ ‏نے تم پر حرام ٹھہرایا تھا، انہوں نے اپنی لذتِ چشم و جسم کے لئے اسے حلال کر لیا ہے اور اللہ کے ٹھہرائے ہوئے قانونِ حلال و حرام کو بالکل بدل ڈالا ‏ہے؟ عدی نے کہا، ہاں یہ تو ٹھیک ہے۔ فرمایا، بس یہی مطلب رب بنا لینے کا ہے۔ ناقص کو کامل سمجھ کر اختیار کر لیا ہے اور یہ اس لئے کہ جو اوصاف ‏ہمیں اللہ کے لئے خاص رکھنے چاہئیں گے انسانی عقل کے ہاتھ میں تسلیم کر لیے گئے۔ ذرا غور تو کرو کیا یہ چیز خود نیچر کے بھی صاف و صریح خلاف نہیں ‏ہے؟ اچھا یہ تمام تصرفات جو تم نے دینِ الٰہی میں کر لیے ہیں، کیا اس کی دلیل بھی تمہارے پاس ہے؟ اللہ کے کسی کلام میں، کسی نوشتۂ وحی میں، کسی ‏پیغمبر کی تعلیم میں، رسولوں کی کسی تبلیغ میں، کہیں سے بھی کوئی دلیل ہمیں دکھاؤ کہ چرچ کے اربابِ اختیار نے احکامِ الٰہی کو نہیں بدلا، اور وہ اس کی بے ‏چون و چرا تعمیل کر رہے ہیں۔ مگر تم نہیں دکھا سکتے، بلکہ اس کے برخلاف ہزار ہا سند و دلیل بتائی جا سکتی ہیں کہ پوپ اور دوسرے احبار و رہبان اربابٌ مّن ‏دون اللہ کے زعمِ باطل میں نت نیا قانون، فطرت و نیچر و حکمِ الٰہی کے خلاف وضع کرتے اور امت پر مسلط کرتے رہے ہیں۔ مگر سرِ دست میں ان گوشوں ‏میں نہ جاؤں گا۔ ‏

 

(#16)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: رحمۃ للعالمین- از ابو الکلام آزادؒ - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-19-2012, 12:40 AM

یورپ کا دورہ نشأۃِ ثانیہ: ‏

بہرحال، چند قدم اور آگے بڑھیے، نتیجہ بہت جلد سامنے آجائے گا، مؤرخین ازمنۂ وسطیٰ کہتے ہیں کہ سولہویں صدی عیسوی، اصلاحاتِ چرچ کا اور ‏امنِ عالم و تغیرِ معتقدات کا زمانہ ہے، جس میں پوپ، شاہ اور عوام کے لئے قوانین نافذ ہوئے اور اس دور کو نشأۃِ ثانیہ کے لفظ سے تعبیر کرتے ہیں۔ اسے ‏موجود دور سے بہتر کہتے ہیں۔ لیکن یہ تاریخ کی دہرائی ہوئی اور پامال حقیقت ہے اور جسے میں واقعات و تفاصیل کے ساتھ دہرانے کی ضرورت نہیں ‏سمجھتا، تم کالج کے طالب علم ہو تمہارے سامنے لائبریری کی کتابیں موجود رہتی ہیں کسی ایک تاریخ کو اُٹھا کر دیکھ لو کیا اس میں مندرج واقعات و حقائق ‏اس کی تائید کرتے ہیں؟ ہرگز نہیں، بلکہ خونریزی کے حوادث، ظلم کی کہانیوں اور ستم رانیوں کے احوال سے ہر تاریخ بھری پڑی ہے، پوپ اور چرچ نے ‏جتنے ستم یہودیوں اور عام باشندگانِ ملک پر اس وقت توڑے، شاید ہی کسی زمانے میں ایسا ظلم ہوا ہو، اور یہ سب مذہب و اصلاحِ عقیدہ کے نام پر ہوا اور ‏میں بے سند و بے دلیل نہیں کہتا، بلکہ یہ مؤرخینِ یورپ کے قلم کے بکھرے ہوئے حقائق ہیں۔ ‏

 

(#17)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: رحمۃ للعالمین- از ابو الکلام آزادؒ - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-19-2012, 12:40 AM

کلیسا کا مصلح: ‏

غور کرو، سب سے پہلی دستک کون سی تھی جو یورپ کے سامنے علم و عقل نے اصلاحِ کلیسہ یا چرچ ریفارم کے نام سے دی؟ سولہویں صدی عیسوی ‏میں، اس بارے میں، لوتھر کی پہلی آوز تھی جو راس راہ میں اُٹھی، تمام مؤرخ متفق ہیں کہ عمل و علم کی راہ میں لوتھر کی آواز پہلی روشنی تھی جو کلیسا کی سیہ ‏کاریوں، ستم رانیوں کے بالمقابل عوام کے سامنے آئی، لیکن دیکھو کہ اس تعلیم کا ما حصل کیا ہے؟ لوتھر نے للکارا، دین کی تعلیم کے بارے میں چرچ کا ‏رویہ غلط ہے! اس کو خلش پیدا ہوئی کہ حق کا معیار اور سچائی کا راستہ کون سا ہو سکتا ہے، کتاب اللہ یا پوپ کی ذاتی رائے اور اس کے احکام؟ ‏
دراصل اس کی ابتداء یوں ہوتی ہے کہ پوپ نے مغفرت کے پروانے دینے شروع کئے، یعنی جتنی معصیت کریں، کوئی فکر نہیں، جتنا بھی کوئی فسق ‏و فجور، عیش پرستی، نفس پروری کرنا چاہے کرے، پوپ سے مغفرت کے پروانے نقد قیمت دے کر خرید لے، اور فکرِ عقبیٰ سے آزاد ہو جائے، مغفرت کی ‏یہ نقد تجارت، اتنی بری اور بڑھی ہوئی تھی اور یہ کہنا قطعاً مبالغہ نہیں بلکہ امرِ واقع ہے کہ تمام گوشہ ہائے ملک میں باقاعدہ ایجنٹ پوپ کے پھیل گئے ‏تھے اور انہیں پوپ کے پروانے کے ما تحت ہر قسم کے سفید و سیاہ کا اختیار تھا۔ ‏

 

(#18)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: رحمۃ للعالمین- از ابو الکلام آزادؒ - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-19-2012, 12:40 AM

نظامِ عالم یکسر درہم برہم ہو گیا تھا۔ احکام و قوانینِ الٰہی پسِ پشت ڈال دیئے گئے تھے، کلیسا کے اربابِ حل و عقد، بست و کشاد اپنی من مانی ‏کارروائیوں کا ایک جال تمام ملک میں بچھائے ہوئے تھے اور دادِ عیش دے رہے تھے۔ ان کے خود ساختہ قوانین نے ایک اصولی شکل اختیار کر لی تھی، ‏جس کی پابندی ہر متنفس کے لئے لازمی تھی۔ لوتھر نے اسی کے خلافِ علم بغاوت بلند کیا، بحث و مناظرہ کی نوبت پہنچی، اربابِ کلیسا کے شکنجے میں تنگ ‏آئے ہوئے لوگوں نے جن کی تعداد قلیل تھی، لوتھر کا ساتھ دیا، مگر اس طرح کہ خوف و ہراس سے ان کا برا حال تھا۔ خوف بھی ان کا جو زمین پر مظہرِ ‏خدا ہونے کے مدعی تھے، اختیارِ مکمل کے مالک تھے۔ پھر ان کے کار پردازوں کا، پھر ان کے متبعین کا، بدقسمتی سے جن کی تعداد شمار سے خارج تھی۔ ‏
بہرحال بحث یہ تھی کہ احکام کس کے قابلِ قبول ہیں؟ چرچ کے یا انجیل کے؟ لوتھر نے کہا نہیں ہم اللہ، اس کی کتاب اس کے رسول کے فرمان ‏کی فرمانبرداری کے مکلف ہیں، ایمان یہی ہے۔ خدا اور اس کے رسول کے مان لینے کے معنی یہی ہیں، کسی انسانی رائے کو، خواہ وہ انسان کتنا ہی عظیم ‏المرتبت کیوں نہ ہو، اگر صاحبِ وحی نہیں ہے تو اس کا کوئی درجہ ماننے کے لئے تیار نہیں، ہمارا اعتقاد اللہ اور اللہ کی کتاب پر ہے، اور عقلاً ہونا بھی چاہئے۔ ‏کلیسا اور کلیسا پرستوں میں ایک جلسۂ عام کے اندر لوتھر کی یہ تقریر آگ کا کام کر گئی، طے کر لیا گیا کہ اس نئی دعوت و اصلاح کو پامال کرنا چاہئے، خون بہا ‏اور بے شمار کلیسائی تلواریں کھنچ گئیں اور ادنیٰ اشتباہ پر لوگوں کی زندگی موت سے تبدیل ہو گئی۔ سر قلم ہوئے۔ گھر کے گھر برباد کر دیئے گئے۔ بستیاں ‏کی بستیاں ویران۔۔۔۔ کر دی گئیں۔ تاہم تاریخ کی حقیقت سے نکار نہیں کیا جا سکتا۔ ہم تسلیم کرتے ہیں کہ اربابِ کلیسا کے ظلم و جبر کے باوجود مصلح ‏لوتھر کی دعوت پائمال نہ کی جا سکی، مخالفت و شرارت کے باوجود یہ صدا اُٹھی، بلند ہوئی اور پھیلی تا آنکہ تقریباً نصف مسیحی دنیا پر چھا گئی۔

 

(#19)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: رحمۃ للعالمین- از ابو الکلام آزادؒ - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-19-2012, 12:40 AM

ساتویں صدی عیسوی کا عہدِ سعادت: ‏

لیکن سوال سولہویں صدی عیسوی کا نہیں۔۔۔ ساتویں صدی عیسو ی کا ہے جبکہ یہ اصلاح و دعوت ہی فنا ہو گئی تھی، شہنشاہ لوئی اور ایڈرین ‏‏(‏Adrian‏) نے کلیسا کے اختیار میں سب کچھ دے دیا تھا، اور ہر طرف پوپ و چرچ کا دور دورہ تھا، ظلم و شرارت، طغیانی و سرکشی اپنی ہولناکیوں اور ‏ہوسناکیوں کے ساتھ پھیل پڑی تھی، کہ ناگاہ صحرائے عرب کے دامن سے ایک مصلح ﷺ کی آواز بلند ہوتی ہے، یہ پکار محمد بن عبد اللہ ﷺ کی ‏صدا تھی، یا ‘‘اہل الکتاب تعالو الی کلمۃ سواء بیننا وبینکم ان لّا نعبد الا اللہ۔‘‘ دراصل محمد رسول اللہ ﷺ کی یہ صدا جو اللہ تعالیٰ کی آوازاس کی تائید و نصرت ‏کے ساتھ بلند ہوئی تھی، رافتِ نبوی ﷺ اور رحمتِ الٰہی کا ایک عام اعلان تھا۔ بے چین و مضطر دنیا کے لئے ایک پیامِ امن تھا، اشرار کے لئے ایک ‏طبلِ جنگ تھا، مسیحی دنیا میں ایک برگزیدہ کی دعااور دوسرے مقرّب کی بشارت کے ظہور کی نشانی تھی۔ قبولِ عام بڑھ بڑھ کر قدم لیتی ہے، حقانیت و ‏سچائی کے متلاشی جوق در جوق آتے ہیں، تسکین و تشفّی ہوتی ہے، خیالات میں، اعتقادات میں تبدیلی ہوتی ہے، سعید ارواح پرچم نبوی ﷺ کے نیچے ‏جمع ہوتی چلی جاتی ہیں۔ ’’یدخلون فی دین اللہ افواجاً‘‘ کی شان متشکل ہوتی ہے۔ ذاتِ نبوی کا ظہور، قرآن کا نزول، اپنے جلووں کی تابانی سے مشرق سے ‏مغرب، شمال سے جنوب، کوہ صحرا، ودشت و جبل منور ہو رہے ہیں۔ عجب ساعت ہے، عجب عہدِ سعادت ہے، عجب خیر و برکت اور امن و امان کا دور ‏دورہ ہے، جان محفوظ، مال محفوظ، عزت محفوظ، آبرو محفوظ۔ ‏
تاریخِ عالم کی مسلمہ حقیقت: ‏

 

(#20)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: رحمۃ للعالمین- از ابو الکلام آزادؒ - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-19-2012, 12:40 AM

تاریخِ عالم کی مسلمہ حقیقت: ‏

خونخوار و باطل پرست، یا سایۂ رحمت میں آگئے یا ہمیشہ ہمیشہ کے لئے حرفِ غلط کی طرح مٹ گئے۔ امن و آسائش کی بسائی ہوئی یہ نئی دنیا جس ذات ‏کی رہینِ منت ہے، اس کا نام محمد رسول اللہ ہے۔ اور تنہا میں نہیں کہتا۔ اپنی طرف سے میں نہیں کہتا، تاریخِ عالم کی اور بے مہر تاریخِ عالم کی مسلمہ و مصدقہ ‏حقیقت بیان کرتا ہوں جس کو بے گانوں اور اغیار نے بھی مانا اور تسلیم کیا ہے۔ ‏
ایک گوشہ اس سلسلہ میں تاریخ کا اور آپ کے سامنے بے نقاب کر دوں کہ موجودہ مسیحی دنیا انجیل کو، اور موسائی تورات کو ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ ‏سبب ہے نوع انسانی کی تہذیب و تمدن اور امن و امان سے آشنا بنانے کا، حالانکہ ان کے اپنوں تک کی تاریخ ان کے اس قول کی تصدیق نہیں کرتی، جس کا ‏ایک نمونہ میں اوپر بیان کر آیا ہوں، مزید توضیح کا نہ جلسہ حامل ہے، نہ وقت مقتضی، نہ میری صحت کی اجازت اور حقیقت یہ ہے کہ تاریخ کے افق پر بجز ‏دستِ محمدی کے کوئی دوسرا ہاتھ نہیں۔ ‏

 

Post New Thread  Reply

Bookmarks

Tags
ابو, از, رحمۃ

« Previous Thread | Next Thread »

Posting Rules
You may not post new threads
You may not post replies
You may not post attachments
You may not edit your posts

BB code is On
Smilies are On
[IMG] code is On
HTML code is Off

Similar Threads
Thread Thread Starter Forum Replies Last Post
جمعۃ المبارک کا دن الله تعالیٰ نے تمھارے ل ROSE Hadees Shareef 4 07-16-2012 07:20 AM
نماز کے بارے میں ارشادات محمد الرسول اللہ ROSE Hadees Shareef 5 07-15-2012 09:19 PM
اللہ رب العزت نے ارشاد فرمایا ROSE Quran 7 07-04-2012 03:43 PM
ننگے سر نماز پڑھنے کا حکم اللہ تعالٰی اور ا ROSE Islamic Issues And Topics 1 05-06-2011 03:36 PM
حضرت امام زین العابدین علیہ السلام ROSE Islamic Issues And Topics 0 02-23-2010 10:51 AM


All times are GMT +5. The time now is 07:17 PM.
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.

All the logos and copyrights are the property of their respective owners. All stuff found on this site is posted by members / users and displayed here as they are believed to be in the "public domain". If you are the rightful owner of any content posted here, and object to them being displayed, please contact us and it will be removed promptly.

Nav Item BG