ik tasveer ik sTOry ..!! - Page 11 - MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link|
MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community » Baat Cheet -----Chat-Room(USERS) » True Story » ik tasveer ik sTOry ..!!
True Story !!! Post True Stories Here !!!

Advertisement
 
Post New Thread  Reply
 
Thread Tools Display Modes
(#101)
Old
Kash Kash is offline
 


Posts: 1,006
My Photos: ()
Country:
Join Date: Jul 2010
Gender: Male
Default Re: ik tasveer ik sTOry ..!! - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   07-16-2010, 05:59 PM

nice ...

 

Sponsored Links
(#102)
Old
lilly lilly is offline
 


Posts: 120
My Photos: ()
Country:
Join Date: Jul 2010
Gender: Female
Default Re: ik tasveer ik sTOry ..!! - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   07-18-2010, 12:24 AM

thnx for sharing...

 

(#103)
Old
-|A|- -|A|- is offline
BaiKaar MemBer !!
 


Posts: 8,871
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Location: karachi,Pakistan
Gender: Male
Default Re: ik tasveer ik sTOry ..!! - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   07-18-2010, 05:53 PM

Thanks all

 






’’بہترین کلام اللہ کا کلام ( قرآن کریم ) ہے اور بہترین ھدایت و طریقہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا لایا ھوا دین ہے ۔،
(#104)
Old
-|A|- -|A|- is offline
BaiKaar MemBer !!
 


Posts: 8,871
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Location: karachi,Pakistan
Gender: Male
Default Re: ik tasveer ik sTOry ..!! - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-03-2010, 12:50 PM

پاکستان کی تاریخ کا بدترین سیلاب، لاکھوں افراد متاثر، بارشوں کا سلسلہ دوبارہ شروع

پاکستان کی تاریخ کے بدترین سیلاب میں سینکڑوں افراد ہلاک، لاکھوں افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ متاثرہ علاقوں میں بیماریاں پھیلنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے اور ملک بھر میں مون سون بارشوں کا دوسرا دور شروع ہو گیا ہے۔

بین الاقوامی امدادی ادارے ریڈ کراس نے کہا ہے کہ پاکستان میں تباہ کن سیلاب سے تقریباً پچیس لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں۔

تاہم اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے متاثر ہونے والوں کی تعداد تیس لاکھ بتائی ہے۔ یونیسیف کے اہلکار عبدلسمیع ملک کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان اور امدادی تنظیموں کا آج (منگل) اجلاس ہو گا جس میں یہ فیصلہ کیا جائے گا کہ فوری ایمرجنسی اپیل کی جائے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صوبہ خیبر پختونخواہ کے چار اضلاع، نوشہرہ، چارسدہ، مردان اور پشاور، میں متاثر ہونے والوں کی تعداد نو لاکھ اسی ہزار ہے۔

انٹرنیشنل فیڈریشن آف ریڈ کراس اور ریڈ کریسنٹ سوسائٹی نے سولہ ملین ڈالر کی اپیل کی ہے۔

متاثرہ شمال مغربی علاقوں میں موسلادھار بارش اور سیلاب کی وجہ سے سینکڑوں افراد کی ہلاکت کے بعد اب ہیضے جیسی بیماریوں کا شدید خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ سیلاب میں اب تک ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں اور اندازہ کیا جا رہا ہے کہ لاکھوں افراد شدت سے امداد کے منتظر ہیں۔

درین اثنا پاکستان کے محکمہ موسمیات کے مطابق دریائے سندھ میں اس صدی کا سب سے بڑا سیلابی ریلا اس وقت گزر رہا ہے۔

گزشتہ روز سندھ حکومت کا کہنا تھا کہ چار اگست کو ساڑھے دس لاکھ کیوسک پانی کا ریلا صوبے کی حدود میں داخل ہوگا جب کہ سکھر بیراج میں پانی کی گنجائش صرف نو لاکھ کیوسک ہے۔



سیلاب سے بےگھر ہونے والے لاکھوں لوگوں کو کھانے پینے کی اشیاء اور صاف پانی کی قلت کا سامنا ہے۔

خیبر پختونخواہ کے وزیر اطلاعات میاں افتخار کے مطابق سیلاب اور زمین کھسکنے کے واقعات سے پندرہ لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں۔

پاکستان کی فوج امداد اور بچاؤ کے کام میں مدد کر رہی ہے جبکہ امریکہ، اقوام متحدہ اور چین نے ہنگامی امداد کا اعلان کیا ہے۔

بی بی سی کی نامہ نگار اورلا گیورین نے فوج کے ایک ہیلی کاپٹر میں متاثرہ علاقوں کا جائزہ لینے کے بعد فوج کے حوالے سے بتایا ہے کہ بچاؤ اور امداد کا ابتدائی آپریشن دس دن تک جاری رہ سکتا ہے لیکن تعمیر نو کے کام کے لیے چھ مہینے درکار ہوں گے۔ ایک علاقے میں انتیس پل تباہ ہوگئے ہیں اور کچھ آبادیاں جزیروں میں تبدیل ہوگئی ہیں۔

سیو دی چلڈرن نامی امدادی ادارے کی ایک ترجمان نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ وادی سوات میں سنہ دو ہزار پانچ کے زلزلے سے بھی زیادہ نقصان ہوسکتا ہے۔

کچھ متاثرین کا الزام ہے کہ امدادی کارروائیاں سست اور ناکافی ہیں۔

متاثر ہونے والے علاقوں سے لوگ سب سے زیادہ پینے کے پانی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یہ لوگ کہہ رہے ہیں کہ فی الحال ہمیں کھانا نہیں چاہیے، ہمیں پینے کا پانی چاہیے، ان علاقوں میں کوئوں میں گارا بھر گیا ہے اور یہ اب قابل استعمال نہیں ہیں۔کھانے کے سامان کی قلت تو ہے ہی لیکن بچوں میں اب اسہال شروع ہوگیا ہے اور ہیضہ، اصال خطرہ اب یہ ہے

ورلڈ ویژن کے علاقائی پروگرام مینجر شہریار خان بنگش

چند علاقوں میں پانی اترنا شروع ہوگیا ہے لیکن محکمۂ موسمیات نے مزید بارش کی پیشین گوئی کی ہے۔


پشاور اور مضافاتی علاقوں میں اب تک سات سو سڑسٹھ ہلاکتوں کی تصدیق ہوگئی ہے۔ تاہم غیر سرکاری اطلاعات کے مطابق مرنے والوں کی تعداد ایک ہزار سے بھی زیادہ ہے۔ مالاکنڈ اور کوہستان میں اقتصادی ڈھانچہ اور ذرائع مواصلات بلکل تباہ چکے ہیں۔

اسلام آباد میں نامہ نگار علیم مقبول کے مطابق سرکاری عہدیداران کو اس بات کی فکر ہے کہ جیسے جیسے متاثرہ علاقوں تک رسائی بہتر ہوگی، تباہی کی اصل تصویر سامنے آئے گی جو ان کے خیال میں موجودہ تخمینوں سے کہیں زیادہ خراب ہوسکتی ہے۔

خیبر پختونخواہ کے وزیر اطلاعات میاں افتخار کے مطابق سیلاب اور زمین کھسکنے کے واقعات سے تقریباً پندرہ لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں۔

افتخار حسین کے مطابق امدادی ٹیمیں ان ستائیس ہزار لوگوں تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہیں جو سیلاب کے پانی میں گھرے ہوئے ہیں۔ ان میں پندرہ سو سیاح بھی شامل ہیں جو سوات میں پھنسے ہوئے ہیں۔ ان کے مطابق سوات کے بعض علاقوں میں ہیضے کے واقعات کی تصدیق ہوئی ہے۔
امدادی سرگرمیاں

پشاور میں امدادی تنظیم ورلڈ ویژن کے علاقائی پروگرام مینجر شہریار خان بنگش کے مطابق سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں میں لوگ سب سے زیادہ پینے کے پانی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

انہوں نے بی بی سی کو بتایا کہ ’یہ لوگ کہہ رہے ہیں کہ فی الحال ہمیں کھانا نہیں چاہیے، ہمیں پینے کا پانی چاہیے، ان علاقوں میں کنوؤں میں مٹی اورگارا بھر گیا ہے اور یہ اب قابل استعمال نہیں ہیں۔‘

’کھانے کے سامان کی قلت تو ہے ہی لیکن بچوں میں اب اسہال اور ہضیہ شروع ہوگیا ہے، اور اب اصل خطرہ یہ ہے۔‘

امدادی ٹیمیں ان ستائیس ہزار لوگوں تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہیں جو سیلاب کے پانی میں گھرے ہوئے ہیں۔ ان میں پندرہ سو سیاح بھی شامل ہیں جو سوات میں پھنسے ہوئے ہیں۔ ان کے مطابق سوات کے بعض علاقوں میں ہیضے کے واقعات کی تصدیق ہوئی ہے۔

میاں افتخار حسین، وزیر اطلاعات

صوبہ سندھ میں نو لاکھ کیوسک پانی کی آمد کے خدشے کے پیش نظر صوبائی حکومت نے پانچ اضلاع سے ڈیڑھ لاکھ لوگوں کے انخلا کا فیصلہ کیا ہے۔ امکانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے کئی شعبوں میں انتظامی ایمرجنسی کا نفاذ کر دیا گیا ہے۔

بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں صوبہ بلوچستان میں بھی گزشتہ چند دنوں کے دوران ساٹھ سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے ہیں اور درجنوں تاحال لاپتہ ہیں۔ اس کے علاوہ بے گھر ہونے والے ہزاروں افراد کھلے آسمان تلے پڑے ہیں۔

 






’’بہترین کلام اللہ کا کلام ( قرآن کریم ) ہے اور بہترین ھدایت و طریقہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا لایا ھوا دین ہے ۔،
(#105)
Old
maliksaim maliksaim is offline
 


Posts: 2,195
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Jul 2010
Gender: Male
Default Re: ik tasveer ik sTOry ..!! - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-11-2010, 11:08 AM

great posting ....:Great:

 

(#106)
Old
-|A|- -|A|- is offline
BaiKaar MemBer !!
 


Posts: 8,871
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Location: karachi,Pakistan
Gender: Male
Default Re: ik tasveer ik sTOry ..!! - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-16-2010, 05:24 PM

اموات کی دوسری لہر روکنا سب سے اہم ہے‘



پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ اقوامِ متحدہ کے ادارے یوینیسف کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈیوڈ بل کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بیماریوں کے نتیجے میں اموات کی دوسری لہر آ سکتی ہے جسے روکنا اس وقت سب سے اہم ہے۔

پاکستان کی تاریخ کے بدترین سیلاب کا آغاز قریباً دو ہفتے قبل ہوا تھا اور اس سے دو کروڑ افراد اور ایک لاکھ ساٹھ ہزار مربع کلومیٹر کا علاقہ متاثر ہوا ہے۔

بی بی سی سے بات کرتے ہوئے ڈیوڈ بل نے کہا کہ ’بارشیں ہو رہی ہیں اور ہمیں بتایا گیا ہے کہ آنے والے چند ہفتوں میں مزید سیلاب آ سکتا ہے اور حالات مزید خراب ہی ہوں گے۔ ہم نے اپنا گھر بار چھوڑ کر آنے والے افراد کے لیے خیمہ بستیاں قائم کر دی ہیں تاہم یہ سب ایک طویل عرصے تک چلےگا‘۔

جو امدادی سرگرمیاں ہم نے دو ہزار پانچ کے زلزلے میں دیکھی تھیں اس کا ایک فیصد بھی اس بار دیکھنے کو نہیں مل رہیں

پیٹرک فیولر، ریڈ کراس

ان کا کہنا تھا کہ ’لیکن اس وقت ہمیں اسہال اور ممکنہ طور پر ہیضے کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں کو روکنے کی ضرورت ہے۔ ہمارے پاس ہیضے کے ایک مریض کی تصدیق ہو چکی ہے، اگرچہ ابھی اس نے وباء کی صورت اختیار نہیں کی ہے تاہم ہمیں اموات کی دوسری لہر کو روکنے کے لیے کوششیں کرنے کی اشد ضرورت ہے‘۔

ادھر عالمی ریڈ کراس نے کہا ہے کہ پاکستان میں سیلاب سے ہونے والی تباہی اتنی وسیع پیمانے پر ہوئی ہے کہ اگر تمام عالمی امدادی تنظیمیں حکومت کے ساتھ مل کر بھی کام کریں تو پھر بھی وسائل پورے نہیں پڑیں گے۔

انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس کے پاکستان میں سربراہ پاسکل کیوتے نے بی بی سی کے نامہ نگار رضا ہمدانی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی تنظیم نے ابھی تک مالی امداد کے لیے بین الاقوامی اپیل کا اعلان نہیں کیا۔ ’یہ تباہی اتنی بڑی ہے کہ ہم ابھی بھی سروے کر رہے ہیں اور ایک بار سروے مکمل ہو گیا تو اس کے بعد ہی ہم اپیل کا اعلان کریں گے۔‘

اکثر لوگ اپنی مدد آپ کے تحت ڈیرہ اللہ سے دوسرے محفوظ مقامات پر جارہے ہیں

ان کا کہنا تھا کہ فی الحال عالمی ریڈ کراس ہلالِ احمر کے ساتھ مل کر متاثرین کی مدد کر رہی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر اتنی تباہی دنیا کے کسی بھی ملک میں ہوتی تو اس ملک کی حکومت بھی اکیلے اس سانحے سے نمٹنے کی اہلیت نہ رکھتی۔ ’ابھی سانحہ جاری ہے۔ اس سانحے کی اصل تباہ کاریوں کا اس وقت معلوم ہو گا جب سیلابی ریلا اپنی منزل پر پہنچے گا۔‘

دوسری جانب انٹرنیشنل فیڈریشن آف ریڈ کراس اور ریڈ کریسنٹ تنظیم کے رابطہ کار پیٹرک فولر کا کہنا ہے کہ انہیں ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ابھی تک پاکستانیوں اور عالمی برادری کو اس بات کا احساس ہی نہیں ہو سکا کہ یہ کتنا بڑا سانحہ ہے۔ ’میں یہ بات اس لیے کر رہا ہوں کہ جو امدادی سرگرمیاں ہم نے دو ہزار پانچ کے زلزلے میں دیکھی تھیں اس کا ایک فیصد بھی اس بار دیکھنے کو نہیں مل رہیں‘۔
بلوچستان میں سیلاب

اس وقت ہمیں اسہال اور ممکنہ طور پر ہیضے کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں کو روکنا ہے۔ ہمارے پاس ہیضے کے ایک مریض کی تصدیق ہو چکی ہے، اگرچہ ابھی اس نے وباء کی صورت اختیار نہیں کی ہے تاہم ہمیں اموات کی دوسری لہر کو روکنے کے لیے کوششیں کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

ڈیوڈ بل، ایگزیکٹو ڈائریکٹر یوینیسف

دریائے سندھ سے سیلابی پانی کا ایک بڑا ریلا بلوچستان کے ضلع جعفر آباد سے گزر رہا ہے جس کے باعث جعفر آباد کے مرکزی قصبے ڈیرہ اللہ یار اور روجھان جمالی مکمل طور پر زیر آب آ گئے ہیں اور ان علاقوں سے لاکھوں کی تعداد میں افراد نے بلوچستان کے دوسرے شہروں کا رخ کیا ہے۔

جیکب آباد شہر جس میں شہباز فضائی اڈہ بھی واقع ہے کو بچانے کے لیے کوئٹہ بائی پاس سے بند کو کاٹا گیا جس کے باعث سیلابی ریلا نصیر آباد اور جعفر آباد میں داخل ہو گیا۔

جعفر آباد سے ہمارے نامہ نگار ایوب ترین کا کہنا ہے کہ سیلابی پانی نے ڈیرہ اللہ یار اور روجھان جمالی کے قصبوں کو مکمل طور پر ڈبو دیا ہے جبکہ پانی اب اوستہ محمد کے قریب پہنچ چکا ہے اور اس قصبے کی نوّے فیصد آبادی محفوظ مقامات کی جانب منتقل ہو چکی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ ڈیرہ مراد جمالی، سبّی اور کوئٹہ کی جانب جاتے دیکھے گئے ہیں۔ تاہم نقل مکانی کرنے والے ان افراد کے لیے کسی قسم کے امدادی کیمپ تاحال قائم نہیں کیے گئے ہیں اور لوگ بلند مقامات پر پناہ لینے پر مجبور ہیں۔
سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ ڈیرہ مراد جمالی، سبّی اور کوئٹہ کی جانب جاتے دیکھے گئے ہیں۔ تاہم نقل مکانی کرنے والے ان افراد کے لیے کسی قسم کے امدادی کیمپ تاحال قائم نہیں کیے گئے ہیں اور لوگ بلند مقامات پر پناہ لینے پر مجبور ہیں۔

کمشنر نصیر آباد ڈویژن شیر خان بازئی نے ٹیلی فو ن پر کوئٹہ میں بی بی سی کے نمائندے ایوب ترین کو بتایا ہے کہ اس وقت ڈیرہ اللہ یار، روجھان جمالی اور اوستہ محمد شہر سے ڈیڑھ لاکھ آبادی ان شہروں سے ڈیرہ مراد جمالی اور سبی کی طر ف منتقل ہو چکی ہے۔

شیر خان بازئی کا کہنا تھا کہ اس کے باوجود لوگوں کی ایک بڑی تعداد ابھی تک ان شہروں میں پھنسی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا ان افراد کو نکالنے کے لیے آرمی کا ایک ہیلی کاپٹر اور کچھ کشتیاں کام کر رہی ہیں۔

اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر جعفر آباد ڈاکٹر سعید جمالی نے بی بی سی کو بتایا کہ متاثرہ افراد کو شہر سے نکالنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر جعفر آباد اور سبی کے درمیان ٹرین چلانے کے علاوہ سرکاری سطع پر عام لوگوں کو ٹرانسپورٹ کا اننتظام کیا گیا ہے۔ تاہم جعفر آباد کے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ انہیں حکومت کی جانب سے کوئی ٹرانسپورٹ فراہم نہیں کی گئی اور اکثر لوگ اپنی مدد آپ کے تحت ڈیرہ اللہ سے دوسرے محفوظ مقامات پر جا رہے ہیں۔
سکھر، گڈو پر سیلابی ریلا

نامہ نگار ریاض سہیل نے بتایا ہے سیلابی پانی کی وجہ سے جیکب آباد کو شکار پور سے ملانے والی سڑک ڈوب گئی ہے جبکہ پانی نے شکار پور کی نواحی بستی سلطان کوٹ کو بھی ڈبو دیا ہے اور وہاں کی ڈیڑھ ہزار آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔
سیلابی پانی کی وجہ سے جیکب آباد کو شکار پور سے ملانے والی سڑک ڈوب گئی ہے جبکہ پانی نے شکار پور کی نواحی بستی سلطان کوٹ کو بھی ڈبو دیا ہے اور وہاں کی ڈیڑھ ہزار آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔

حکام کے مطابق جیکب آباد شہر میں تین سمت سے پانی داخل ہو رہا ہے اور شکارپور شہر کو سیلابی ریلے سے بچانے کی کوششیں جاری ہیں۔ جیکب آباد میں واقع شہباز ائربیس سے اتوار اور پیر کی درمیانی شب بھی سی ون تھرٹی طیاروں کی مدد سے متاثرین کو کراچی منتقل کیا گیا ہے۔

وفاقی فلڈ کمیشن کے مطابق گڈو اور سکھر بیراج سے اس وقت انتہائی اونچے درجے کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے۔ حکام کے مطابق پیر کی صبح گڈو سے دس لاکھ چھپن ہزار، سکھر سے نو لاکھ ستاسی ہزار اور کوٹری سے دو لاکھ انتالیس ہزار کیوسک پانی گزر رہا ہے۔

کمیشن کے چیف انجینئر جہانگیر خان نے بی بی سی کو بتایا کہ یہ انتہائی اونچے درجے کا سیلابی ریلا آئندہ اڑتالیس گھنٹے میں کوٹری پہنچ جائے گا۔ حکام کے مطابق اس سیلابی ریلے سے سندھ کے آٹھ شہروں کو خطرہ ہے جن میں خیرپور، جیکب آباد، گھوٹکی، سکھر، لاڑکانہ، نوابشاہ، حیدر آباد اور نوشہرو فیروز شامل ہیں۔
بان کی مون کا دورہ

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے کہا ہے کہ پاکستان میں آنے والے سیلاب کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی اور عالمی برادری کو پاکستان کی مدد اسی مناسبت ہی سے کرنی ہوگی۔ یہ بات انہوں نے اتوار کو سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورے کے بعد صدرِ پاکستان آصف علی زرداری کے ساتھ پریس کانفرنس میں کہی۔

پاکستان میں آنے والے سیلاب کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی اور عالمی برادری کو پاکستان کی مدد اسی مناسبت ہی سے کرنی ہوگی۔

بان کی مون

بان کی مون نے کہا کہ انہوں نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا ہے اور ’جو میں نے آج دیکھا ہے وہ میں کبھی نہیں بھولوں گا‘۔ انہوں نے کہا کہ ہر دس پاکستانیوں میں سے ایک پاکستانی اس سیلاب سے براہ راست یا بالواسطہ طور پر متاثر ہوا ہے۔ ’پاکستان کا پانچواں حصہ متاثر ہوا ہے۔‘

انہوں نے عالمی برادری سے درخواست کی کہ وہ دل کھول کر پاکستان کی مدد کریں۔

انہوں نے کہا کہ’ یہ نہ ختم ہونے والی تباہی ہے ، بارشیں اب بھی ہورہی اور یہ صورت حال ہفتوں جاری رہ سکتی ہے اور ڈیمز کے پھٹنے کا بھی خطرہ ہے‘۔ بان کی مون نے کہا آج کا دن ان کے لیے اور ان کے وفد میں شامل لوگوں کے لیے دل ہلا دینے والا دن تھا‘۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب سے متاثر ہونے والے لوگوں کو خوراک، شیلٹر، صاف پانی اور ادویات کی ضرورت ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریڑی جنرل کا یہ بھی کہنا تھا کہ انھیں متاثرہ علاقوں میں اسہال، قے اور پانی سے پیدا ہونے والی دوسری بیماریوں کی وبا پھوٹنے پر تشویش ہے۔

انہوں نے اس موقع پر اقوام متحدہ کی طرف سے مزید ایک کروڑ ڈالر کی امداد کا اعلان کیا اور اس طرح اقوام متحدہ کی متاثرین کے لیے کل امداد دو کروڑ ستر لاکھ ڈالر ہوگئی ہے۔

 






’’بہترین کلام اللہ کا کلام ( قرآن کریم ) ہے اور بہترین ھدایت و طریقہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا لایا ھوا دین ہے ۔،
(#107)
Old
-|A|- -|A|- is offline
BaiKaar MemBer !!
 


Posts: 8,871
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Location: karachi,Pakistan
Gender: Male
Default Re: ik tasveer ik sTOry ..!! - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-23-2010, 01:42 AM



پاکستان کی تاریخ کے سب سے تباہ کن سیلاب سے سندھ کے زیریں علاقوں اور بلوچستان میں تباہی کا سلسلہ جاری ہے۔ اس وقت بڑا سیلابی ریلا کوٹری بیراج سے گزر رہا ہے اور حکام کا کہنا ہے کہ بیراج پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔

سندھ میں سیلابی پانی اس وقت شہداد کوٹ کے حفاظتی بند سے ٹکرا رہا ہے اور حکام کے مطابق تاحال شہر میں پانی آنے کا خطرہ ٹلا نہیں ہے جبکہ بلوچستان کے ضلع جعفر آباد میں سیلابی ریلا ڈیرہ اللہ یار کے بعد روجھان جمالی میں بھی داخل ہوگیا ہے۔ تاہم پنجاب میں پانی اترنا شروع ہوگیا ہے۔

ادھر پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان کے لیے دو سو چوّن اعشاریہ چار ملین ڈالر کی اضافی امداد کا اعلان کیا گیا ہے۔

 






’’بہترین کلام اللہ کا کلام ( قرآن کریم ) ہے اور بہترین ھدایت و طریقہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا لایا ھوا دین ہے ۔،
(#108)
Old
Noor ul huda Noor ul huda is offline
 


Posts: 4,114
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Jan 2010
Gender: Female
Default Re: ik tasveer ik sTOry ..!! - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-23-2010, 08:19 AM

ALLAH Hi Apna Ryhm Kary :s Kuch nahi Samajh a Raha Ho Kiya Raha Hay...Koi sukoon deni wali Khabar nahi sunaye detii bass tabahi tabahi tabahi ...

JazakALLAH for sharing....bass DUA aur Astaghfaar lazim hay.

 

(#109)
Old
-|A|- -|A|- is offline
BaiKaar MemBer !!
 


Posts: 8,871
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Location: karachi,Pakistan
Gender: Male
Default Re: ik tasveer ik sTOry ..!! - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   09-02-2010, 08:21 PM

Shukria buhaat buhaat

 






’’بہترین کلام اللہ کا کلام ( قرآن کریم ) ہے اور بہترین ھدایت و طریقہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا لایا ھوا دین ہے ۔،
(#110)
Old
-|A|- -|A|- is offline
BaiKaar MemBer !!
 


Posts: 8,871
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Location: karachi,Pakistan
Gender: Male
Default Re: ik tasveer ik sTOry ..!! - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   09-04-2010, 10:27 PM

اکستان میں صوبہ پنجاب کے جنوبی اضلاع میں سیلاب سے متاثرہ لوگوں کو جہاں پھر سے اپنے گھروں میں آباد ہونے کی فکر ہے وہاں وہ اس بات پر بھی پریشان ہیں کہ ان کے بچوں کا تعلیمی مستقبل کیا ہوگا۔


حکومت نے سکولوں میں سے پانی کے اخراج کے لیے لِفٹ پمپ مہیا کر دیے ہیں جو بہت جلد اپنا کام شروع کردیں گے: ملک مسعود ندیم

ان اضلاع میں خدمات انجام دینے والے محکمہ تعلیم کے حکام کا کہنا ہے کہ دریائے سندھ اور کوہ سلیمان سے آنے والے سیلابی ریلوں کی وجہ سے سینکڑوں سرکاری و نجی تعلیمی ادارے یا تو منہدم ہوگئے ہیں یا پھر ان میں ابھی تک پانی کھڑا ہے۔ اس وجہ سے نو ستمبر کو شروع ہونے والے تعلیمی سلسلے پر ابھی تک سوالیہ نشان ہے۔

پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے حالیہ سیلاب کی وجہ سے صوبہ پنجاب میں ضلع مظفر گڑھ کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ اس ضلع میں کام کرنے والے ای ڈی او ایجوکیشن ملک مسعود ندیم کا کہنا ہے کہ سیلابی ریلے میں ان کے ضلع کے گیارہ سو پچھتر سکول متاثر ہوئے ہیں جن میں اٹھارہ ہائی اور تین ہائر سکینڈری سکول شامل ہیں۔

سیلابی ریلے میں ان کے ضلع کے گیارہ سو پچھتر سکول متاثر ہوئے ہیں جن میں اٹھارہ ہائی اور تین ہائر سکینڈری سکول شامل ہیں

ملک مسعود ندیم

ان سکولوں میں کم و بیش پونے دو لاکھ بچے زیر تعلیم تھے۔ ان کے مطابق ان میں سے بیشتر سکولوں کی عمارتیں منہدم ہوچکی ہیں اور کچھ سکولوں میں ابھی تک پانچ سے سات فٹ پانی کھڑا ہے اور حکومت نے ان سکولوں میں سے پانی کے اخراج کے لیے لِفٹ پمپ مہیا کر دیے ہیں جو بہت جلد اپنا کام شروع کردیں گے۔

ملک مسعود ندیم کا کہنا تھا کہ یونیسف حکام نے ایک میٹنگ کے دوران انھیں کپڑے اور پلاسٹک کی عارضی عمارتیں فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے ۔ ان کے مطابق بعض ایسی جگہوں پر جہاں پانی خشک ہوچکا ہے نو ستمبر سے کلاسوں کا آغاز کر دیا جائے گا۔

ضلع ڈیرہ غازی خان کے ای ڈی او ایجوکیشن ملک ارشاد کا کہنا ہے کہ ان کے ضلع میں ایک سو تیس سکول متاثر ہوئے ہیں جن میں سولہ ہائی اور دو ہائر سکینڈری سکول شامل ہیں۔ ان سکولوں میں کم و بیش تینتیس ہزار طلبہ زیر تعلیم تھے۔
فائل فوٹو، سیلاب سے متاثرہ بچے

ضلع راجن پور میں کام کرنے والے ای ڈی او ایجوکیشن مجاہد حسین کے مطابق ان کے ضلع میں سیلاب سے متاثر ہونے والے سکولوں کی تعداد چار سو بارہ ہے جن میں گیارہ ہائی اور دو ہائر سکینڈری سکول شامل ہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ ان سکولوں میں کتنے طلبہ زیر تعلیم تھے تو ان کا جواب تھا کہ یہ بات ان کے علم میں نہیں ہے۔

ضلع لیہ میں خدمات انجام دینے والے محکمہ تعلیم کے افیسرحافظ عبدالواحد اولکھ کے مطابق لیہ کے نوے سکول حالیہ سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں جن میں پانچ گرلز اور چھ بوائز ہائی سکول بھی شامل ہیں۔

ضلع رحیم یار خان کے ای ڈی او ایجوکیشن مرزافاروق بیگ کے مطابق ان کے ضلع میں ایک سو تیرہ سکول متاثر ہوئے ہیں جن میں پانچ ہائی، آٹھ ایلیمنٹری اور اور سو کے قریب گرلز و بوائز پرائمری سکول شامل ہیں۔


یونیسف حکام نے ایک میٹنگ کے دوران انھیں کپڑے اور پلاسٹک کی عارضی عمارتیں فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔بعض ایسی جگہوں پر جہاں پانی خشک ہوچکا ہے نو ستمبر سے کلاسوں کا آغاز کر دیا جائے گا

ملک مسعود ندیم

صوبہ پنجاب میں تعلیم کے وزیر مجتبیٰ شجاع الرحمان کی طرف سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق صوبہ بھر میں چار ہزار چارسو اکاسی سکول حالیہ سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں جن میں سات سو دو مکمل طور پر تین ہزار ایک سو چوالیس جزوی طور پر اور چھ سو پینتیس معمولی طور پر متاثر ہوئے ہیں۔

خیال رہے کہ سیکریٹری احد چیمہ نے اپنے ایک اخباری بیان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے مختلف یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم طالب علموں کی فیسیں معاف کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔ صوبہ بھر میں پرائیویٹ تعلیمی ادارے بھی بری طرح متاثر ہوئے ہیں ۔سیلابی ریلے سے تباہ ہونے والے پرائیویٹ سکولوں کی تعداد ہزاروں میں ہے۔

جب اس حوالہ سے مختلف شہروں کے طلبہ اور ان کے والدین سے گفتگو کی تو زیادہ تر کا جواب یہ تھا کہ ابھی تو انھیں اپنی زندگی بچانے کی فکر ہے ۔علم کی ضرورت اور سوال تو تب ہو کہ جب انھیں یقین ہوگا کہ ان کی زندگی بچ جائے گی۔

 






’’بہترین کلام اللہ کا کلام ( قرآن کریم ) ہے اور بہترین ھدایت و طریقہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا لایا ھوا دین ہے ۔،
Post New Thread  Reply

Bookmarks

Tags
story, tasveer

« Previous Thread | Next Thread »

Posting Rules
You may not post new threads
You may not post replies
You may not post attachments
You may not edit your posts

BB code is On
Smilies are On
[IMG] code is On
HTML code is Off

Similar Threads
Thread Thread Starter Forum Replies Last Post
Tasveer ShahTaJ Funny Poetry 15 08-24-2011 04:51 PM
^ Tasveer Banai Hai ^ Hussain Miscellaneous/Mix Poetry 8 08-18-2011 05:05 PM
Tasveer Maharani Miscellaneous/Mix Poetry 3 01-19-2011 11:54 PM
TasVeeR !! SHAYAN Miscellaneous/Mix Poetry 12 07-22-2009 11:31 PM
Tasveer Maharani Miscellaneous/Mix Poetry 3 12-16-2008 02:33 PM


All times are GMT +5. The time now is 05:40 PM.
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.

All the logos and copyrights are the property of their respective owners. All stuff found on this site is posted by members / users and displayed here as they are believed to be in the "public domain". If you are the rightful owner of any content posted here, and object to them being displayed, please contact us and it will be removed promptly.

Nav Item BG