MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community
»
Literature
»
Urdu Literature
»
ایمان کی کمتری کے سوا کچھ بھی نہ تھا"
Urdu Literature !Share About Urdu Literature Here !
|
|
|
Posts: 4,209
Country:
Star Sign:
Join Date: Jun 2013
Location: ●♥ღ ÐязαmℓάиÐ ღ♥●
Gender:
|
|
اوریا مقبول جان کہتے ہیں:
"ایک مرتبہ میں اپنے ایک دوست کے ساتھ جو کہ نو مسلم تھا نماز پڑھنے مسجد میں گیا۔ میں قصر کی آدھی نماز پڑھ کر تھوڑی دیر میں باہر آ گیا، لیکن اسے وہاں سے باہر آنے میں پون گھنٹہ لگ گیا۔ میں حیران تھا کہ یہ شخص میرا اتنا بھی خیال نہیں کر سکتا۔ مجھے باہر کھڑا کر گیا ہے۔
میں سوچ ہی رہا تھا کہ وہ میرے پاس آیا اور انتہائی شرمندگی اور عاجزی سے کہنے لگا، اصل میں تم لوگوں نے بچپن سے اللہ کا ذکر سنا ہوتا ہے، مسلمان گھر میں پیدا ہوتے ہو، اس لیے تمہیں نماز پڑھتے ہوئے اللہ کا تصور ذہن میں لانے میں کتنی آسانی ہوتی ہے۔ مجھے تو آدھ گھنٹہ لگ جاتا ہے اپنے ذہن کو یکسو کر کے یہ کیفیت لانے میں کہ ایسے لگے جیسے میں اللہ کے حضور کھڑا ہوں۔ آپ مہربانی کر کے مجھے کوئی ایسا طریقہ بتا دو کہ میں جلدی سے اللہ کے تصور میں اپنے آپ کو یکسو کر سکوں۔ میری آنکھوں سے ایک دم آنسو نکل پڑے، شرم سے میرا سر جھک گیا، میرے دامن میں اپنے ایمان کی کمتری کے سوا کچھ بھی نہ تھا"
|
Thread Tools |
|
Display Modes |
Threaded Mode
|
Posting Rules
|
You may not post new threads
You may not post replies
You may not post attachments
You may not edit your posts
HTML code is Off
|
|
|
All times are GMT +5. The time now is 06:57 AM.
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.