![]() |
فسانے میں رہ گیا
ایک سُونا سا چاند میرے فسانے میں رہ گیا میں دوسروں کی شمعائیں جلانے میں رہ گیا وہ آکے میرے شہر سے واپس بھی جا چکا میں تھا کہ اپنے گھر کو سجانے میں رہ گیا واپس ہوا تو گھر میرا شولوں کی زد میں تھا میں راستوں کے دِیپ جلانے میں رہ گیا ہر پَل فریب کھائے اور مسکرا دیا اور یہ رواج میرے گھرانے میں رہ گیا دنیا سے ساری عمر تعرف نہ ہو سکا میں خود کو خود سے ملانے میں رہ گیا |
Re: فسانے میں رہ گیا
دنیا سے ساری عمر تعرف نہ ہو سکا
میں خود کو خود سے ملانے میں رہ گیا wahhh wahh |
Re: فسانے میں رہ گیا
zabardast
|
Re: فسانے میں رہ گیا
bohat khoob
|
Re: فسانے میں رہ گیا
thanks Careless
|
Re: فسانے میں رہ گیا
Thanks Sajan
|
Re: فسانے میں رہ گیا
Thanks hamsafar
|
Re: فسانے میں رہ گیا
Very Beautiful
|
Re: فسانے میں رہ گیا
very nice
|
Re: فسانے میں رہ گیا
Thanks Qaiser
|
All times are GMT +5. The time now is 12:38 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.