|
|
Posts: 52,341
Country:
Star Sign:
Join Date: Dec 2009
Location: RAWALPINDI
Gender:
|
|
نزھت المجالس میں ایک واقعھ لکھا ھے کہ جھاد میں مسلمانوں نے ایک کافر کو پکڑا اس سے قبل کافروں نے یہ وطیرہ اختیار کر رکھا تھا کہ جو مسلمان ان کہ قبضہ میں آتا اسے زندہ جلا دیتے پاداش کے لۓ مسلمانوں کی راۓ ہوئ کہ اس کافر کو جلا دیا جاۓ چنانچہ اس کو لکڑی کے ایک بکس میں بیٹھایا گیا اور اس کافر نے اپنے ایک ایک بت کو پکارنا شروع کیا مگر جب دیکھا کوئ کام نہیں آتا تو اس نے اللہ تعالی سے التجا کی اور کہا کہ اب میں ایمان لاتا ہوں اے خدا مجھے زندہ جلنے سے بچا لے اسی وقت شدید قسم کی آندھی آئ اور اس لکڑی کے بکس کو جس میں وہ آدمی تھا اڑا لے گئ اور دوردراز کسی مقام پر ایک باغ کے اندر اس بکس کو اتار دیا۔یہ شخص باہر نکلا تو وہاں کالے رنگ کے گلاب کے پھول کھلے ھوۓ نظر آۓ جب اس نے قریب جا کر دیکھا تو حیرت کی انتھا نہ رھی ھر پھول کی پنکھڑی پر لا ا لہ ا لا اللہ محمد رسول اللہ قدرتی طور پر لکھا ھوا تھا۔اس کا خیال ہوا کے شاید ان پر کسی نے لکھ دیا ہو گا۔چنانچہ کلی توڑی تو اس کے اندر بھی ھر پنکھڑی ایسی ھی نکلی جس پر کلمہ طیبہ تحریر تھا۔
وہاں کے لوگوں نے اس اثنا میں ایک اجنبی کو دیکھا تو حال احوال پوچھا۔اس نے سب ماجرا کہ سنایا اور کہا؛تم لوگ مسلمان ھو؟؛انھوں نے کہا نہیں؛تب اس نے پھول دکھلاۓ کے ہر پنکھڑی پر اسلام کا کلمہ طیبہ تحریر ھے۔وہاں کے لوگوں نے بتایا کے ھم تو اپنے سیاہ گلابوں کو ھمیشہ ایسا ھی پاتے ہیں۔اس شخص نے ان کو کلمہ کے مطلب اور حقیقت سے آگاہ کیا۔اس کے بعد وہاں کے باشندے بھی مسلمان ہو گۓ۔۔۔
مولانا مفتی عبدالحکیم صاحب کی تالیف کردہ "کیا خدا ہے؟ سے اقتباس۔۔۔۔۔۔۔۔
Kabhi zindagi me kisik liay mut rona**
q k vo''tumhare ansoun k kabil nahi ho ga''
or ''vo'' jo is ''kabil'' ho ga vo tumhe ''rone'' nahi de ga''*****
|