|
|
Posts: 7,688
Country:
Join Date: Jul 2010
Location: PAKISTAN
Gender:
|
|
دل کے زخم
دل کے تمام زخم ہی بھرنے لگے ہیں اب
کیوں ایسا لگ رہا ہے کہ مرنے لگے ہیں اب
یہ عمر خاک ہوگئی صحرا کی ریت پر
ہم ساحلوں پہ جا کے اُترنے لگے ہیں اب
خوابوں کے آستاں سے اُٹھا اعتبارِ دل
ہم اپنی خواہشوں سے بھی ڈرنے لگے ہیں اب
ہم کو جوان سوچوں نے ہی کر دیا ضعیف
چہرے کے سارے نقش اُبھرنے لگے ہیں اب
غم دفن کر دیئے ہیں امانت کے طور پر
آنکھوں میں کچھ ستارے ابھرنے لگے ہیں اب
شاید! یہاں سکوت سے بڑھ کر سکون ہو
سر اپنے آستاں پہ ہی دھرنے لگے ہیں اب
کس دل کو پھر ملے گا ہم ایسا مریدِ غم
بیعت خود اپنے ہاتھ پہ کرنے لگے ہیں اب
|