( از: عظیم خواتین) - MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link|
MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community » Baat Cheet -----Chat-Room(USERS) » True Story » ( از: عظیم خواتین)
True Story !!! Post True Stories Here !!!

Advertisement
 
Post New Thread  Reply
 
Thread Tools Display Modes
(#1)
Old
bint-e-masroor bint-e-masroor is offline
 


Posts: 4,209
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Jun 2013
Location: ●♥ღ ÐязαmℓάиÐ ღ♥●
Gender: Female
New ( از: عظیم خواتین) - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   09-23-2014, 09:29 AM

ایک عظیم ماں
-------
یہ امّ نضال ہیں…فلسطین کے ایک فدائی مجاہد محمد فرحات کی والدہ، جن کی عمر اسّی(80) سال سے متجاوز ہے، ان کے کل چار بیٹے تھے اور چاروں ہی مجاہدین فلسطین کے ساتھ صف آراء ہو کر یہودیوں کیلئے بر سر پیکار تھے۔ مگر اب سے چند دن پہلے ہی ان کے سب چھوٹے بیٹے محمد فرحات نے یہودیوں پر ایک زبردست قسم کا فدائی حملہ کیا اور دس یہودیوں کو ہلاک اور پچیس سے زائد کو زخمی کردیا۔ یوں تو فلسطین کی جد وجہد آزادی فدائی حملوں سے بھری پڑی ہے مگر محمد فرحات کو یہ سب سے انوکھا اور منفرد اعزاز حاصل ہے کہ اس کو اس کی والدہ نے خود فدائی حملے کیلئے تیار کیا تھا اور آخری دم تک اس کی حوصلہ افزائی بھی کی تھی۔ بلکہ جب محمد فرحات اپنے لباس میں چھ گرنیڈ چھپائے اسرائیلی فوج کی چھاؤنی کی جانب بڑھ رہا تھا تو اس وقت اس کی بوڑھی، ضعیف اور کمزور سی والدہ امّ نضال جائے نماز پر بیٹھی اپنے بیٹے کے حملے کی کامیابی کیلئے دعائیں کر رہی تھیں اور پھر یہ ماں کی دعائوں ہی کا ثمر تھا کہ محمد فرحات نے یہودیوں پر کامیاب ترین حملہ کیا اور خود بھی جام شہادت نوش کرکے ہمیشہ ہمیشہ کیلئے کامیاب ہوگیا۔

آئیے!… امّ نضال سے ملتے ہیں اور ان سے پوچھتے ہیں کہ آپ نے اپنے بیٹے محمد کو کیسے فدائی حملے کیلئے تیار کیا؟
اُم نضال کہتی ہیں… جہاد ہمارے اوپر فرض ہے اور ہم میں سے ہر عورت پر لازم ہے کہ وہ اپنے بچوں کے دلوں میں شوقِ جہاد کو اجاگر کرے۔ ہماری قوم کو ہر وقت یہودیوں کے ظلم و ستم کا سامنا رہتا ہے اور ظلم کا جواب صرف جہاد ہی ہے۔ لہٰذا میں نے اپنے بچوں کے دلوں میں شروع سے ہی خوب اچھے طریقے سے جذبۂ جہاد کو بیدار کیا ہے۔
الحمدللہ میں ایک مسلمان عورت ہوں اور جہاد پر ایمان رکھتی ہوں کیونکہ جہاد ایمان کے تقاضوں میں سے ایک اہم تقاضہ ہے اور اسی بات نے مجھے اس پر مجبور کیا کہ میں اپنے چھوٹے بیٹے محمد کو اللہ کے راستے میں قربان کردوں۔ مجھے یقین ہے کہ میرا بیٹا ہلاک نہیں ہوا اور نہ ہی مرا ہے بلکہ وہ زندہ ہے اور مجھ سے اچھی زندگی گزار رہا ہے۔ اگر میں اپنی سوچ کو صرف دنیا تک محدود کرلیتی تو آج اپنے بیٹے کی قربانی کیسے پیش کر سکتی؟ مجھے معلوم ہے کہ جہاد ایک شرعی فریضہ ہے اور یہ ہم سب پر واجب ہے اور محمد کی قربانی کوئی بڑی قربانی نہیں ہے یہ تو میری ذمہ داری کا ایک ادنیٰ سا حصہ ہے، جو میں نے نبھایا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ میرے بیٹے کو شہادت جیسی سعادت حاصل ہوئی ہے۔

آپ کے باقی بیٹے کیا کرتے ہیں؟
امّ نضال: میرے سب بیٹے مجاہد ہیں، ان میں سے سب سے بڑا اسرائیل کو مطلوب ہے۔ میرا دوسرا بیٹا اسرائیلی فوج پر فدائی حملہ کرنے کیلئے گیا تھا لیکن افسوس کہ وہ حملہ نہ کر سکا اور گرفتار ہوگیا۔ یہودیوں نے اسے گیارہ سال قید کی سزا سنائی ہے۔ میرا ایک اور بیٹا مجاہدین کے راہنما شیخ احمد یٰسین (شہیدرحمہ اللہ) کا رفیق خاص اور انہی کے ساتھ رہتا ہے۔‘‘

میرا عقیدہ ہے کہ انسان کا ایمان اس وقت تک کامل نہیں ہو سکتا جب تک اللہ تعالیٰ کے راستے میں کوئی قربانی نہ پیش کردے۔ اللہ کا شکر ہے کہ ہمیں وہ شریعت عطا ہوئی ہے جس میں جہاد کو فرض کیا گیا ہے، ورنہ اگر جہاد فرض نہ ہوتا تو ہم کس جذبے کے تحت اپنی اور اپنی ملت کی حفاظت کرتے اور اپنے مقامات مقدسہ کو یہودیوں کے شکنجے سے بچا سکتے؟ الحمدللہ ہمیں فخر ہے کہ ہمیں اس ارض مقدس کیلئے جہاد کرنے کا شرف حاصل ہوا ہے۔
محمد کے بھائی نے جب مجھے اس کی کامیابی کی خبر سنائی تو میں نے نعرۂ تکبیر بلند کیا اور سجدۂ شکر بجا لائی۔ محمد کی شہادت کے بعد میرے دل کو سکون نصیب ہوگیا ہے اور میں نے اپنے باقی بیٹوں کو بھی شہادت کیلئے تیار کر رکھاہے۔‘‘
( از: عظیم خواتین)

 



Reply With Quote Share on facebook
Sponsored Links
Post New Thread  Reply

Bookmarks

Tags
از, عظیم


Posting Rules
You may not post new threads
You may not post replies
You may not post attachments
You may not edit your posts

BB code is On
Smilies are On
[IMG] code is On
HTML code is Off

Similar Threads
Thread Thread Starter Forum Replies Last Post
وزیراعظم اور آرمی چیف کی اہم ملاقات karwanpak General Discussion 0 05-09-2014 12:10 PM
خاموشی عظیم نعمت ہے Rania Quotes 1 02-11-2014 01:23 PM
رمضان کی خصوصی عبادات و وظائف Bint E Aadam Ramdan Ul Mubarak 18 08-29-2011 10:33 PM
رمضان کی خصوصی عبادات و وظائف ROSE Ramdan Ul Mubarak 2 08-09-2011 07:22 PM
روزہ ۔ ۔۔ ایک عظیم الشان عبادت ROSE Ramdan Ul Mubarak 0 07-29-2011 07:43 PM


All times are GMT +5. The time now is 02:57 AM.
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.

All the logos and copyrights are the property of their respective owners. All stuff found on this site is posted by members / users and displayed here as they are believed to be in the "public domain". If you are the rightful owner of any content posted here, and object to them being displayed, please contact us and it will be removed promptly.

Nav Item BG