حضرت ربیع بنت معوذبن عفراء - MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link|
MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community » Islam » Islamic Issues And Topics » حضرت ربیع بنت معوذبن عفراء
Islamic Issues And Topics !!! Post Islamic Issues And Topics Here !!!

Advertisement
 
 
Thread Tools Display Modes
Prev Previous Post   Next Post Next
(#1)
Old
PRINCE SHAAN PRINCE SHAAN is offline
 


Posts: 7,688
My Photos: ()
Country:
Join Date: Jul 2010
Location: PAKISTAN
Gender: Male
rose حضرت ربیع بنت معوذبن عفراء - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   07-04-2013, 10:16 AM




حضرت ربیع بنت معوذبن عفراء

نام و نسب:۔
ربیع نام۔ قبیلہ خزرج کے خاندان نجار سے ہیں، سلسلہ نسب یہ ہے۔ربیع بنت ،معوذ بن حارث بن رفاعہ بن حارث بن سواد بن مالک بن غنم بن مالک بن نجار، والدہ کا نام ام تزید تھا۔ جو قیس بن زعورا کی بیٹی تھی، حضرت ربیع رضی اللہ تعالی عنہا اور انکے تمام بھائی عفراء کی اولاد مشہور ہیں، عفراء ان لوگوں کی دادی رھیں۔[تہذیب التہذیب ج12ص418]
اسلام:۔
ہجرت کے قبل مسلمان ہوئیں۔
نکاح:۔
ایاس بن بکر لیثی سے شادی ہوئی، صبح کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم انکے گھر تشریف لائے اور بستر پر بیٹھ گئے، لڑکیاں دف بجا بجا کر شہدائے بدر کے مناقب میں اشعار پڑھ رہی تھیں، اس ضمن میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں بھی کچھ اشعار پڑھے۔ جن میں ایک مصرعہ یہ تھا،
"اور ہم میں وہ نبی ہے جو کل کی بات جانتا ہے،"(اس سے معلوم ہوتا ہے کہ حضور کو وحی کے بغیر کل کس علم غیب نہیں تھا۔ امداداللہ)
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ نہ کہو(اور اسکے علاوہ جو کہتی تھیں وہ کہو)[صحیح بخاری ج2ص570]
عام حالات:۔
غزوات میں شرکت کرتی تھیں زخمیوں کا علاج کرتیں لوگوں کو پانی پلاتیں اور مقتولوں کو مدینہ پہنچاتیں اور فوج کی خدمت کرتی تھیں،[مسندج6ص358]
غزوہ حدیبیہ میں بھی موجود تھیں، جب بیعت رضوان کا وقت آیا تو انہوں نے بھی آکر بیعت کی۔
سن پینتیں ہجری میں اپنے شوہر سے علہدہ ہوئیں، شرط یہ تھی کہ جو کچھ میرے پاس ہے اسکو لیکر مجھ سے دستبردار ہو جاؤ، چنانچہ اپنا تمام سامان انکو دےدیا، صرف ایک کرتی رہنے دی لیکن شوہر کو یہ بھی گوارہ نہ ہوا، جا کر حضرت عثمان رضی اللہ تعالی عنہ کی عدالت میں مقدمہ دائر کیا، چونکہ ربیع نے کل چیزوں کی شرط کی تھی، حضرت عثمان رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا تمکو اپنا وعدہ پورا کرنا چاہیے۔ اور شوہر سے فرمایا کہ تم انکے جوڑا باندھنے کی دھجی تک لے جا سکتےہو،[اصابہ ج8ص80بحوالہ ابن سعد]
وفات:۔
حضرت ربیع رضی اللہ تعالی عنہا کی وفات کا سال نا معلوم ہے۔
اولاد:۔
اولاد میں محمد مشہور ہیں۔
فضل و کمال:۔
حضرت ربیع سے اکیس حدیثیں مروی ہیں، علمی حیثیت سے انکا یہ پایہ تھا کہ حضرت عباس رضی اللہ تعالی عنہ اور حضرت زین العابدین رضی اللہ تعالی عنہ ان سے مسائل دریافت کرتے تھے۔[مسندج6ص358] راویوں میں بہت سے لوگ ہیں مثلاً عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا بنت انس بن مالک، سلیمان بن یسار، ابوسلمہ بن عبدالرحمن نافع، عبادہ بن الولید، خالد بن ذکوان، عبداللہ بن محمد بن عقیل، ابوعبیدہ بن محمد(حضرت عماررضی اللہ تعالی عنہ، ابن یاسر کے پوتے)محمد بن عبدالرحمن بن ثوبان،
اخلاق:۔
جوش ایمان اس سے ظاہر ہے کہ ایک مرتبہ اسماء بنت مخربہ جو ابو ربیعہ مخزومی کی بیوی تھی، اور عطر بیچتی تھی چند عورتوں کے ساتھ ربیع رضی اللہ تعالی عنہا کے گھر آئی اور انکا نام ونسب دریافت کیا، چونکہ ربیع رضی اللہ تعالی عنہا کے بھائی نے ابوجہل کو بدر میں قتل کیا تھا، اور اسماء قریش کے قبیلے سے تھی بولی،"تو تم ہمارے سردار کے قاتل کی بیٹی ہو؟"حضرت ربیع رضی اللہ تعالی عنہا کو ابوجہل کی نسبت سردار کا لفظ نہایت ناگوار ہوا۔ اور بولیں"سردار نہیں بلکہ غلام کے قاتل کی بیٹی ہوں۔" اسماء کو ابوجہل کی شان میں یہ گستاخی پسند نہ آئی، جھنجھلا کر کہا مجھکو تمھارے ہاتھ سودا بیچنا حرام ہے۔حضرت ربیع رضی اللہ تعالی عنہا نے برجستہ کہا، مجھکو تم سے کچھ خریدنا حرام ہے، کیونکہ تمھارا عطر، عطر نہیں بلکہ گندگی ہے۔[اسدالغابہ ج5ص456]
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے بےانتہا محبت تھی، آپ انکے گھر اکثر تشریف لےجاتے تھے۔[مسندج6ص352]
ایک مرتبہ آپ تشریف لائے اور ان سے وضو کے لیے پانی مانگا۔[ابوداؤدج1ص13] ایک مرتبہ دو طباقوں میں چھوہارے اور انگور لیکر گئیں، تو آپ نے زیور یا سونا مرحمت فرمایا۔[مسندج6ص359]
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کاایک مرتبہ کسی نے حلیہ پوچھا تو بولیں"بس یہ سمجھ لو کہ آفتاب طلوع ہو رہا ہے۔"[اسد الغابہ ج5ص452

 

Reply With Quote Share on facebook
Sponsored Links
 

Bookmarks

Tags
بنت, حضرت, ربیع


Posting Rules
You may not post new threads
You may not post replies
You may not post attachments
You may not edit your posts

BB code is On
Smilies are On
[IMG] code is On
HTML code is Off

Similar Threads
Thread Thread Starter Forum Replies Last Post
حضرت عبد اللہ ابن عمر فرماتے ہیں ROSE Hadees Shareef 5 07-15-2012 09:43 PM
حضرت عبداللہ بن عمرو (رضی اللہ عنہ) فرماتے ہ&# ROSE Hadees Shareef 6 02-10-2012 10:52 PM
حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ روایت کرتے  ROSE Hadees Shareef 4 02-10-2012 10:41 PM
........حضرت عبداﷲ بن حذافہ رضی اﷲ عنہ کا واقعہ ...... ROSE Islamic Issues And Topics 1 09-18-2011 02:00 PM
حضرت عبداﷲ بن حذافہ رضی اﷲ عنہ کا واقعہ ROSE Islamic Issues And Topics 1 06-10-2011 02:59 AM


All times are GMT +5. The time now is 01:21 PM.
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.

All the logos and copyrights are the property of their respective owners. All stuff found on this site is posted by members / users and displayed here as they are believed to be in the "public domain". If you are the rightful owner of any content posted here, and object to them being displayed, please contact us and it will be removed promptly.

Nav Item BG