MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community
»
Islam
»
Islamic Issues And Topics
»
خاتون جنّت حضرت فاطمہ الزّہرا رضی اللہ عن¬
Islamic Issues And Topics !!! Post Islamic Issues And Topics Here !!!
|
 |
|
|
|
Posts: 32,565
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender:
|
|
(۳) کچھ لوگوں کو یہ اعتراض ہوتا ہے کہ بیٹیوں کو شادی کے بعد گھر کے قریب نہیں رہنا چاہئیے اس سے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ یہاں ہمیں اسکی مثال ملتی ہے کہ بیٹیاں بھی گھر کے قریب رہ سکتی ہیں۔ لیکن رہنا اسی طرح ہو جیسے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا رہتی تھیں۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بیٹی کو اپنے گھر کے قریب بلانے کیلئے کتنے فکرمند تھے۔
|
|
|
Posts: 32,565
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender:
|
|
(۴) گھر کے حالات اچھے ہوں یا برے، شوہر کی آمدنی کم ہو یا زیادہ، ہر حال میں خوش اور اللہ تعالیٰ کا شکرگزار ہونا چاہیئے۔ دنیا کی مشکلات پر صبر کیا تو آخرت میں اس کا اجر ضرور ملے گا انشاءاللہ۔
(۵) گھر کے کام کاج کو پوری توجہ اور خوش دلی سے انجام دینا چاہیئے۔ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے ہاتھوں میں چکّی پیستے پیستے چھالے پڑ گئے تھے جبکہ ہمارے گھروں میں ہر طرح کی مشینیں ہوتی ہیں اور ملازمائیں بھی، تب بھی ہمارا موڈ اکثر خراب ہوتا ہے اور سستی بھی طاری رہتی ہے۔ ہمیں ہر وقت صحابیات کے طرز زندگی اور انکے روزمرّہ کے معمولات کو ذہن میں رکھنا چاہئیے۔
|
|
|
Posts: 32,565
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender:
|
|
(۶) گھر کے کام کاج کرتے ہوئے ذکر اللہ کرتے رہنا چاہیئے۔ اللہ کو ہر وقت یاد رکھنا چاہیئے۔
(۷) حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے پاس صرف چاندی کے دو کنگن تھے جنہیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے پسند نہیں فرمایا، اور حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے انہیں فوراً اللہ کی راہ میں دے دیا۔ ہمارے پاس کئی کئی تولے سونا ہوتا ہے جو ہم نسل در نسل اپنی اولادوں کیلئے سنبھال کر رکھتے ہیں اور کبھی کبھی فخر بھی جتاتے ہیں کہ یہ ہماری نانی دادی کے زمانے کا زیور ہے یا خاندانی زیور ہے۔ کبھی کبھار زکوٰۃ کی ادائیگی بھی ذہن سے محو ہو جاتی ہے۔ پھر ان زیورات کو سنبھالنا، اگر گھر میں ہوں تو انکی حفاطت کی فکر وغیرہ بھی ایک سردرد سے کم نہیں۔
ہم اسے اللہ کی راہ میں تو کیا دینگے کبھی یہ بھی نہیں سوچتے کہ اسکا فائدہ کیا ہے اور آخرت میں ہمیں اس کا کیا اجر ملے گا، بس مزید کی حرص ہی رکھتے ہیں۔
|
|
|
Posts: 32,565
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender:
|
|
(۸) حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کا یہ جواب:
’’ اے میرے سرتاج میرے باپ نے رخصتی کے وقت نصیحت کی تھی کہ میں کبھی سوال کرکے آپ کو شرمندہ نہ کروں۔‘‘
ہم سب اپنے طرز عمل کا جائزہ لیں کہ ہمیں اپنے شوہروں سے کتنی شکایات رہتی ہیں،ان کو ہر وقت کچھ نہ کچھ جلی کٹی سنا کر شرمندہ کرتی ہیں۔ کچھ عورتیں تو اپنے پڑوسیوں، سہیلیوں اور رشتہ دار خواتین سے بھی شوہروں کی شکایت کرتی ہیں اور گھر میں جو چیز موجود نہیں اس کا رونا روتی رہتی ہیں۔
اسی طرح اللہ کی عبادت اور شوہر کی اطاعت کا بہترین سبق حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے دیا وہ بھی قابل غور ہے۔ کہ اللہ کی عبادت میں اگر موت آجائے تو نور’‘ علیٰ نور۔ لیکن اگر شوہر کی اطاعت میں بھی موت آجائے تو انتہائی خوش نصیبی کی بات ہے۔
(۹) حضرت فاطمہ رضی اللہ نے مسلمان عورت کے جو اوصاف بتائے ہیں وہ ہم سب خواتین کیلئے مشعل راہ ہیں۔ کوشش کرکے یہ پاکیزہ اوصاف ہمیں اپنی زندگی میں شامل کرنے چاہئیں۔ یعنی اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت، پردہ اور شرم وحیا۔ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے اپنی وصیّت تک میں یہی فرمایا کہ میری تدفین کے وقت بھی پردہ کا لحاظ رکھنا اور ہجوم نہ ہونے دینا۔ اور اللہ نے بھی ان کا ساتھ اس طرح دیا کہ انکی وفات رات کے وقت ہوئی اور تدفین بھی رات میں ہوئی جس کی وجہ سے کم لوگوں ہی کو تدفین میں شامل ہونے کا موقع ملا۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ مجھے اور ہم سب بہنوں کو صحابیات کے طرز عمل پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں نیک اعمال کرنے کی ہمّت اور صلاحیّت عطا فرمائے۔آمین۔ یا ربّ العالمی
|