Miscellaneous If you can't seem to find the right section to post? Share it all here! |
Advertisement |
![]() ![]() |
|
Thread Tools | Display Modes |
(#31)
![]() |
|
|||
![]() ![]() ![]() |
Sponsored Links |
|
(#32)
![]() |
|
|||
![]() ![]() ![]() قسط 5 صفحہ 213 وَلَنَبْلُوَنَّكُمْ بِشَيْءٍ مِّنَ الْخَوفْ وَالْجُوعِ وَنَقْصٍ مِّنَ الأَمْوَالِ وَالْأَنفُسِ وَالثَّمَرَاتِ وَبَشِّرِ الصَّابِرِينَ اور ہم ضرور بالضرور تمہیں آزمائیں گے کچھ خوف اور بھوک سے اور کچھ مالوں اور جانوں اور پھلوں کے نقصان سے، اور (اے حبیب!) آپ (ان) صبر کرنے والوں کو خوشخبری سنا دیں سورہ 2 سورہ البقرہ آیت 155 الَّذِينَ إِذَا أَصَابَتْهُم مُّصِيبَةٌ قَالُواْ إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ جن پر کوئی مصیبت پڑتی ہے تو کہتے ہیں: بیشک ہم بھی اﷲ ہی کا (مال) ہیں اور ہم بھی اسی کی طرف پلٹ کر جانے والے ہیں سورہ 2 سورہ البقرہ آیت 156 أُولَـئِكَ عَلَيْهِمْ صَلَوَاتٌ مِّن رَّبِّهِمْ وَرَحْمَةٌ وَأُولَـئِكَ هُمُ الْمُهْتَدُونَ یہی وہ لوگ ہیں جن پر ان کے رب کی طرف سے پے در پے نوازشیں ہیں اور رحمت ہے، اور یہی لوگ ہدایت یافتہ ہیں سورہ 2 سورہ البقرہ آیت 157 إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِن شَعَآئِرِ اللّهِ فَمَنْ حَجَّ الْبَيْتَ أَوِ اعْتَمَرَ فَلاَ جُنَاحَ عَلَيْهِ أَن يَطَّوَّفَ بِهِمَا وَمَن تَطَوَّعَ خَيْرًا فَإِنَّ اللّهَ شَاكِرٌ عَلِيمٌ بیشک صفا اور مروہ اﷲ کی نشانیوں میں سے ہیں، چنانچہ جو شخص بیت اﷲ کا حج یا عمرہ کرے تو اس پر کوئی گناہ نہیں کہ ان دونوں کے (درمیان) چکر لگائے، اور جو شخص اپنی خوشی سے کوئی نیکی کرے تو یقیناً اﷲ (بڑا) قدر شناس (بڑا) خبردار ہے سورہ 2 سورہ البقرہ آیت 158
![]() ![]() |
(#33)
![]() |
|
|||
![]() ![]() ![]() قسط 5 صفحہ 220 قَدْ نَعْلَمُ إِنَّهُ لَيَحْزُنُكَ الَّذِي يَقُولُونَ فَإِنَّهُمْ لاَ يُكَذِّبُونَكَ وَلَكِنَّ الظَّالِمِينَ بِآيَاتِ اللّهِ يَجْحَدُونَ ہمیں معلوم ہے کہ تمہیں رنج دیتی ہے وہ بات جو یہ کہہ رہے ہیں تو وہ تمہیں نہیں جھٹلاتے بلکہ ظالم اللّٰہ کی آیتوں سے انکار کرتے ہیں سورہ 6 سورہ الانعام آیت 33
![]() ![]() |
(#34)
![]() |
|
|||
![]() ![]() ![]() قسط 5 صفحہ 221،222 يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ لاَ تَسْأَلُواْ عَنْ أَشْيَاءَ إِن تُبْدَ لَكُمْ تَسُؤْكُمْ اے ایمان والو! تم ایسی چیزوں کی نسبت سوال مت کیا کرو کہ اگر وہ تمہارے لئے ظاہر کر دی جائیں تو تمہیں مشقت میں ڈال دیں (اور تمہیں بری لگیں) اسٹوری میں سورہ مائدہ 10 لکھا ہے جب کہ 101 ہے پارہ 7 سورہ 5 سورہ المائدہ آیت 101
![]() ![]() |
(#35)
![]() |
|
|||
![]() ![]() ![]() قسط 5 صفحہ 225 وَلْيَخْشَ الَّذِينَ لَوْ تَرَكُواْ مِنْ خَلْفِهِمْ ذُرِّيَّةً ضِعَافًا خَافُواْ عَلَيْهِمْ فَلْيَتَّقُوا اللّهَ وَلْيَقُولُواْ قَوْلاً سَدِيدًا اور (یتیموں سے معاملہ کرنے والے) لوگوں کو ڈرنا چاہئے کہ اگر وہ اپنے پیچھے ناتواں بچے چھوڑ جاتے تو (مرتے وقت) ان بچوں کے حال پر (کتنے) خوفزدہ (اور فکر مند) ہوتے، سو انہیں (یتیموں کے بارے میں) اللہ سے ڈرتے رہنا چاہئے اور (ان سے) سیدھی بات کہنی چاہئے سورہ 4 سورہ النساء آیت 9
![]() ![]() |
(#36)
![]() |
|
|||
![]() ![]() ![]() ناول مصحف ۔۔۔۔۔ نمرہ احمد۔۔۔۔۔۔ ریفرینس قسط تیسری صفحہ 221 قسط 5 صفحہ 226 58. وَ اِذْ قُلْنَا ادْخُلُوْا هٰذِهِ الْقَرْیَةَ فَكُلُوْا مِنْهَا حَیْثُ شِئْتُمْ رَغَدًا وَّ ادْخُلُوا الْبَابَ سُجَّدًا وَّ قُوْلُوْا حِطَّةٌ نَّغْفِرْ لَكُمْ خَطٰیٰكُمْ وَ سَنَزِیْدُ الْمُحْسِنِیْنَ۵۸ 58. اور جب ہم نے فرمایا اس بستی میں جاؤ پھر اس میں جہاں چاہو بے روک ٹوک کھاؤ اور دروازہ میں سجدہ کرتے داخل ہو اور کہو ہمارے گناہ معاف ہوں ہم تمہاری خطائیں بخش دیں گے اور قریب ہے کہ نیکی والوں کو اور زیادہ دیں پارہ 1 سورہ 2 سورہ البقرہ آیت 58
![]() ![]() |
(#37)
![]() |
|
|||
![]() ![]() ![]() قسط 6 صفحہ 164 وَمَنْ أَحْسَنُ قَوْلًا مِّمَّن دَعَا إِلَى اللَّهِ وَعَمِلَ صَالِحًا وَقَالَ إِنَّنِي مِنَ الْمُسْلِمِينَ اور اس شخص سے زیادہ خوش گفتار کون ہو سکتا ہے جو اﷲ کی طرف بلائے اور نیک عمل کرے اور کہے: بے شک میں (اﷲ عزّ و جل اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے) فرمانبرداروں میں سے ہوں وَلَا تَسْتَوِي الْحَسَنَةُ وَلَا السَّيِّئَةُ ادْفَعْ بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ فَإِذَا الَّذِي بَيْنَكَ وَبَيْنَهُ عَدَاوَةٌ كَأَنَّهُ وَلِيٌّ حَمِيمٌ اور نیکی اور بدی برابر نہیں ہو سکتے، اور برائی کو بہتر (طریقے) سے دور کیا کرو سو نتیجتاً وہ شخص کہ تمہارے اور جس کے درمیان دشمنی تھی گویا وہ گرم جوش دوست ہو جائے گا وَمَا يُلَقَّاهَا إِلَّا الَّذِينَ صَبَرُوا وَمَا يُلَقَّاهَا إِلَّا ذُو حَظٍّ عَظِيمٍ اور یہ (خوبی) صرف اُنہی لوگوں کو عطا کی جاتی ہے جو صبر کرتے ہیں، اور یہ (توفیق) صرف اسی کو حاصل ہوتی ہے جو بڑے نصیب والا ہوتا ہے پارہ 24 سورہ 41 سورہ حم السجدہ آیت 33،34،35
![]() ![]() |
(#38)
![]() |
|
|||
![]() ![]() ![]() قسط 6 صفحہ 166 طلاق کی دو قسمیں طلاق رجعی: اس میں نکاح نہیں ٹوٹتا بلکہ عدت کے دوران بغیر نکاح کیے رجوع کیا جا سکتا ہے طلاق بائن:- اس میں نکاح ٹوٹ جاتا ہے پھر اس کی بھی دو قسمیں ہیں 1۔ جس میں دوبارہ نکاح پڑھنے کے بعد ازدواجی تعلقات قائم کئے جاسکتے ہیں 2۔ جس میں حلالہ کئے بغیر اس عورت سے نکاح نہیں ہو سکتا عموما فقہاء بائن کی پہلی قسم کو طلاق بائن اور دوسری قسم کو طلاق مغلظہ کہتے ہیں طلاق کے الفاظ دو طرح کے صریح:- یعنی ایسے الفاظ جن سے اس زبان میں طلاق کے علاوہ کوئی اور معنی مراد نہ ہو نہ لیے جائیں جیسے کوئی شخص اپنی بیوی کو کہے میں نے تجھے طلاق دی یا تو مطلقہ ہے یا تجھ کو طلاق ہے یا میں نے تجھے چھوڑ دیا یہ تمام الفاظ صریح ہیں ان کے ادا ہونے سے طلاق ہو جاتی ہے چاہے نیت ہو یا نہ ہو مذاق میں کہے یا سنجیدگی میں کنایہ:- ایسے الفاظ جن کے اور معنی بھی لیے جا سکتے ہوں اور طلاق کے بھی صریح الفاظ سے طلاق دینے کی تین قسمیں ہیں
![]() ![]() |
(#39)
![]() |
|
|||
![]() ![]() ![]() قسط 6 صفحہ 166 طلاق رجعی:- اگر کسی عورت کو صریح الفاظ میں 1 یا دو طلاقیں دی ہوں پھر عدت کے اندر اس کا شوہر اس سے دوبارہ ازدواجی تعلقات کی خواہش رکھتا ہو تو رجوع کر سکتا ہے بیوی راضی ہو یا نہ ہو طلاق بائن:- اگر ایک طلاق دی یا پھر دو طلاق دی پھر عدت کے دوران رجوع نہیں کیا تو 1 طلاق بائن یا دو طلاق بائن ہوئیں اب وہ شخص بغیر نکاح کئے اپنی بیوی نہیں بنا سکتا جس کے لیے ظاہر ہے عورت کی رضا مندی بھی ضروری ہے طلاق مغلظہ:- اگر کسی شخص نے ایک یا دو کے بجائے 3 طلاقیں دے دی اب نہ وہ شخص اس سے رجوع کر سکتا ہے نہ ہی نکاح بلکہ اسے دوبارہ بیوی بناناے کے لیے حلالہ ضروری ہے
![]() ![]() |
(#40)
![]() |
|
|||
![]() ![]() ![]() قسط 6 صفحہ 166 کنایہ:- الفاظ مثلا یہ کہے اب تجھ سے کوئی واسطہ نہیں تیرا میرا نباہ نہیں ہو گا میرے گھر سے نکل جاؤ اگر نیت ایک کی تھی تو ایک اگر دو طلاق کنایہ کی تھی تو بھی ایک طلاق بائن ہو گی اور نکاح ممکن لیکن اگر 3 طلاق بائن کی نیت تھی تو یہ طلاق مغلظہ ہے طلاق دینے کا صحیح طریقہ 1۔ احسن 2۔ حسن 3۔ بدعی 1۔ اگر کوئی شخص نیت کرے تو اسے چاہیے 3 طلاقیں اکٹھی نہ دے بلکہ ایک طلاق رجعی دے اور طہر کے ایام میں دے پھر عدت گزرنے پر دوسری طلاق نہ دے چنانچہ عدت پوری ہوتے ہی وہ حرام ہو جائے گی لیکن دوبارہ نکاح کی گنجائش رہے گی یہ طریقہ احسن ہے یعنی بہتر بہتر اس لیے کہ طلاق دینے والے کو عدت میں نظر ثانی غور و فکر کرنے کے لیے مدت ملے گی طلاق حسن:- یہ صورت احسن سے کم درجے کی لیکن بہتر ہے طلاق بدعی:- ایک وقت مین دو یا تین طلاقیں دینا طلاق واقع ہونے میں شبہ نہیں لیکن دینے والا گناہ گار ہوگا ترمذی شریف جلد 1 کتاب الطلاق
![]() ![]() |
![]() ![]() |
Bookmarks |
Tags |
مصحف, ناول, نمرہ |
|
|
![]() |
||||
Thread | Thread Starter | Forum | Replies | Last Post |
دعاوں کا اثر ھے یا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ | life | Ashaar's | 15 | 09-20-2011 02:42 PM |
محبت۔۔۔۔۔۔۔۔۔از اشفاق احمد | ROSE | Urdu Literature | 3 | 08-28-2011 05:41 AM |
نہ دل میں بھروسا۔۔۔۔ | Shaam | Ghamgheen/Sad shayari | 1 | 05-28-2011 03:35 AM |
ہجر کے ماہتاب سن۔۔۔۔۔۔۔۔ | khwahish e benam | Miscellaneous/Mix Poetry | 5 | 01-08-2011 10:31 PM |
وہ نہیں ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ | !«╬Ĵamil Malik╬«! | Miscellaneous/Mix Poetry | 19 | 11-13-2010 07:12 PM |