| Members Poetry Collections !! Share your Poetry Collections Here !! |
| Advertisement |
![]() |
|
|
Thread Tools | Display Modes |
|
(#11)
|
|
|||
|
دنیا کا کچھ برا بھی تماشا نہیں رہا
دل چاہتا تھا جس طرح ویسا نہیں رہا تم سے ملے بھی ہم تو جدائی کے موڑ پر کشتی ہوئی نصیب تو دریا نہیں رہا کہتے تھے ایک پل نہ جیئیں گے ترے بغیر ہم دونوں رہ گئے ہیں وہ وعدہ نہیں رہا کاٹے ہیں اس طرح سے ترے بغیر روز و شب میں سانس لے رہا تھا پر زندہ نہیں رہا آنکھیں بھی دیکھ دیکھ کے خواب آ گئی ہیں تنگ دل میں بھی اب وہ شوق، وہ لپکا نہیں رہا کیسے ملائیں آنکھ کسی آئنے سے ہم امجد ہمارے پاس تو چہرہ نہیں رہا
Relationships don't need promises, terms and conditions. It just needs two people....One who can trust.....and.....one who can understand... ♥ |
| Sponsored Links |
|
|
|
(#12)
|
|
|||
|
تمہاری کھوج میں اپنا کمال کھو بیٹھے
جواب ڈھونڈ کے لائے، سوال کھو بیٹھے عجب ہجوم تھا بے چینیوں کا سینے میں ہم اتنی بھیڑ میں تیرا خیال کھو بیٹھے جگہ جگہ پہ عجب بے کسی کا منظر ہے نگر کے لوگ نگر کا جمال کھو بیٹھے کبھی یہ لگتا ہے مجھکو میں ایسا تاجر ہوں جو راستے میں ہی سب اپنا مال کھو بیٹھے ہمارا وقت تیرے وقت سے زیادہ تھا تیرے دنوں میں تو ہم اپنے سال کھو بیٹھے کوئی نہ کوئی زیاں ساتھ ساتھ تھا اپنے خوشی کو ڈھونڈ کے لائے ملال کھو بیٹھے
Relationships don't need promises, terms and conditions. It just needs two people....One who can trust.....and.....one who can understand... ♥ |
|
(#13)
|
|
|||
|
نہ سیئو ہونٹ نہ خوابوں میں صدا دو ہم کو
مصلحت کا یہ تقاضا ہے، بھلا دو ہم کو جرمِ سقراط سے ہٹ کر نہ سزا دو ہم کو زہر رکھا ہے تو یہ آبِ بقا دو ہم کو بستیاں آگ میں بہہ جائیںکہ پتھر برسیں ہم اگر سوئے ہوئے ہیں تو جگا دو ہم کو ہم حقیقت ہیں تو تسلیم نہ کرنے کا سبب ہاں اگر حرفِ غلط ہیں تو مٹادو ہم کو خضر مشہور ہو الیاس بنے پھرتے ہو کب سے ہم گم سم ہیں ہمارا تو پتہ دو ہم کو زیست ہے اس سحر و شام سے بیزار و زبوں لالہ و گل کی طرح رنگِ قبا دو ہم کو شورشِ عشق میں ہے حسن برابر کا شریک سوچ کر جرمِ تمنّا کی سزا دو ہم کو احسان دانش
Relationships don't need promises, terms and conditions. It just needs two people....One who can trust.....and.....one who can understand... ♥ |
|
(#14)
|
|
|||
|
اس شہر میں اب شورِ سگاں کیوں نہیں اٹھتا
آباد مکاں ہیں تو دھواں کیوں نہیں اٹھتا اٹھتے ہیں چمکنے کے لئے ننھّے سے جگنو سورج! کوئی آشوبِ جہاں کیوں نہیں اٹھتا زندہ ہے ابھی شہر میں فن تیشہ گری کا بازو ہیں تو پھر سنگِ گراں کیوں نہیں اٹھتا کیا رزق فقیروں کا فرشتوں میں بٹے گا منصف کوئی اس خاک سے یاں کیوں نہیں اٹھتا تینتیس بہاروں کا ثمر چکھ کے بھی مجھ سے دو چار قدم رختِ جہاں کیوں نہیں اٹھتا شہرت کی کمیں گاہوں میںقد ناپنے والو تم سے کبھی غیرت کا نشاں کیوں نہیں اٹھتا رستے میں ابھی ریت کی دیوار کھڑی ہے راوی ترا سیلابِ جواں کیوں نہیں اٹھتا سبط علی صبا
Relationships don't need promises, terms and conditions. It just needs two people....One who can trust.....and.....one who can understand... ♥ |
|
(#15)
|
|
|||
|
تیرے ہوتے ہوئے محفل میں جلاتے ہیں چراغ لوگ کیا سادہ ہیں سورج کو دکھاتے ہیں چراغ اپنی محرومی کے احساس سےشرمندہ ہیں خود نہیں رکھتے تو اوروں کے بجھاتے ہیں چراغ بستیاں دور ہوئی جاتی ہیں رفتہ رفتہ دمبدم آنکھوں سے چھپتے چلے جاتے ہیں چراغ کیا خبر ان کو کہ دامن بھی بھڑک اٹھتے ہیں جو زمانے کی ہواؤں سے بچاتے ہیں چراغ گو سیہ بخت ہیں ہم لوگ پہ روشن ہے ضمیر خود اندھیرے میں ہیں دنیا کو دکھاتے ہیں چراغ بستیاں چاند ستاروں کی بسانے والو کرہءِ ارض پہ بجھتے چلے جاتے ہیں چراغ ایسے بے درد ہوئے ہم بھیکہ اب گلشن پر برق گرتی ہے تو زنداں میں جلاتے ہیں چراغ ا یسی تاریکیاں آنکھوں میں بسی ہیں کہ فراز رات تو رات ہے ہم دن کو جلاتے ہیں چراغ
Relationships don't need promises, terms and conditions. It just needs two people....One who can trust.....and.....one who can understand... ♥ |
|
(#16)
|
|
|||
|
ابرِ ریشم کی طرح مجھ پہ وہ چھانے والا
میرے حصّے کے غموں کو بھی اٹھانے والا جانے کیوں شہرِ خموشی میں وہ رہتا ہے اب اپنی آنکھوں سے مرےآنسو بہانے والا اب سنا ہے وہ اندھیروں میں رہا کرتاہے طاقِ مژگاں پہ دیے روز جلانے والا تیری ہر بات رلاتی ہے مجھے رہِ رہِ کر زندگی تیرا نہیں لہجہ بھلانے والا کیوں وہ آنکھوں میں سمندر لیے پھرتا ہے اب خود ہی جو ہجر کی سوغات تھا لانے والا دستکیں دیتی رہی میرے دریچوں پہ ہوا کوئی اندر نہیں تھا اُس کو بلانے والا اشک بہتے ہیں تو بہتے ہی چلے جاتے ہیں کوئی مجھ کو نہیں خاموش کرانے والا جانے کیوں ختم نہیں ہونے کو آتا ناہید زندگی کا یہ کٹھن رستہ تھکانے والا
Relationships don't need promises, terms and conditions. It just needs two people....One who can trust.....and.....one who can understand... ♥ |
|
(#17)
|
|
|||
|
ﻭﮨﯽ ﺁﺑﻠﮯ ﮨﯿﮟ ﻭﮨﯽ ﺟﻠﻦ ﮐﻮﺋﯽ ﺳﻮﺯِ ﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﮐﻤﯽ ﻧﮩﯿﮟ
ﺟﻮﻟﮕﺎ ﮐﮯ ﺁﮒ ﮔﺌﮯ ﺗﮭﮯ ﺗﻢ ﻭﮦ ﻟﮕﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﮨﮯ ﺑﺠﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﻣﯿﺮﯼ زﻧﺪﮔﯽ ﭘﮧ ﻧﮧ ﻣﺴﮑﺮﺍ ﻣﺠﮭﮯ زﻧﺪﮔﯽ ﮐﺎﺍﻟﻢ ﻧﮩﯿﮟ ﺟﺴﮯ ﺗﯿﺮﮮ ﻏﻢ ﺳﮯ ﮨﻮ ﻭﺍﺳﻄﮧ ﻭﮦ ﺑﮩﺎﺭ ﺧﺰﺍﮞ ﺳﮯ ﮐﻢ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﯿﺮﯼ ﯾﺎﺩ ﺍﯾﺴﯽ ﮨﮯ ﺑﺎﻭﻓﺎ ﭘﺲِ ﻣﺮﮒ ﺑﮭﯽ ﻧﮧ ﮨﻮﺋﯽ ﺟﺪﺍ ﺗﯿﺮﯼ ﯾﺎﺩ ﻣﯿﮟ ﮨﻢ ﻣﭧ ﮔﺌﮯ ﺗﯿﺮﯼ ﯾﺎﺩ ﺩﻝ ﺳﮯ ﻣﭩﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﻭﮨﯽ ﮐﺎﺭﻭﺍﮞ ،ﻭﮨﯽ ﺭﺍﺳﺘﮯ ﻭﮦ زﻧﺪﮔﯽ ﻭﮨﯽ ﻣﺮﺣﻠﮯ ﻣﮕﺮ ﺍﭘﻨﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﻣﻘﺎﻡ ﭘﺮ ﮐﺒﮭﯽ ﮨﻢ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺒﮭﯽ ﺗﻢ ﻧﮩﯿﮟ ﻧﮧ ﻓﻨﺎ ﻣﯿﺮﯼ ﻧﮧ ﺑﻘﺎ ﻣﯿﺮﯼ ﻣﺠﮭﮯ ﺍﮮ ﺷﮑﯿﻞ ﻧﮧ ﮈﮬﻮ ﻧﮉئیے ﻣﯿﮟ ﮐﺴﯽ ﮐﺎ ﺣﺴﻦ ﺧﯿﺎﻝ ﮨﻮﮞ ﻣﯿﺮﺍ ﮐﻮﺋﯽ ﻭ ﺟﻮﺩ ﻭ ﻋﺪﻡ ﻧﮩﯿﮟ
Relationships don't need promises, terms and conditions. It just needs two people....One who can trust.....and.....one who can understand... ♥ |
|
(#18)
|
|
(#19)
|
|
|||
|
|
|
(#20)
|
|
|||
|
|
![]() |
| Bookmarks |
| Tags |
| masoom, pasand |
|
|
Similar Threads
|
||||
| Thread | Thread Starter | Forum | Replies | Last Post |
| Pasand,, | life2 | Ashaar's | 2 | 09-15-2012 12:33 AM |
| Pasand.... | MeOw* | Hadees Shareef | 16 | 08-16-2012 02:42 AM |
| Na pasand | Humaila | Quran | 8 | 07-04-2012 01:42 PM |
| Meri Pasand (Hopefully aap ko b pasand aayegi) | masoodjee | Miscellaneous/Mix Poetry | 53 | 04-18-2011 01:14 AM |
| Pasand | Hamzaking | Posting Games | 2 | 10-26-2009 08:33 PM |