Quran !!!!Quran ki Nazar Sey!!!! |
Advertisement |
![]() ![]() |
|
Thread Tools | Display Modes |
(#111)
![]() |
|
|||
اسلامی سوسائٹی میں نہایت اونچا مقام حاصل کرلیا ۔ ۶۵۔۔۔یعنی عائلی زندگی سے متعلق یہ احکام قانون الٰہی Divine Law کی حیثیت رکھتے ہیں جس کی لازماً پابندی کی جانی چاہئیے ۔اس کا واضح تقاضا یہ ہے کہ مسلم سوسائٹی میں قرآن کے عائلی قانون ہی کا نفاذ ہونا چاہئیے اس کے علاوہ کسی بھی عائلی قانون Family Law کے قابل قبول ہونے کا سوال مسلمانوں کے لئے پیدا ہی نہیں ہوتا ۔ ۶۶۔۔۔متن میں لفظ ’احصان ‘ استعمال ہوا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ مرد عورت کو اپنی رفیقۂحیات بنا نے کے عز م کے ساتھ اپنی حفاظت میں لے لے اور عورت بھی اسی ارادہ کے ساتھ قید نکاح میں داخل ہو ۔کسی عورت سے وقتی اور عارضی تعلق پیدا کرنے سے یہ مقصد پورا نہیں ہوتا ۔اس لئے مذکو رہ شرط لگا کر قرآن نے متعہ کے اس مکروہ رواج کو ہمیشہ کے لئے ختم کر دیا جو زمانہ جاہلیت میں رائج تھا ۔
|
Sponsored Links |
|
(#112)
![]() |
|
|||
۶۷۔۔۔یعنی میاں بیوی آپس کی رضامندی سے مقر رہ مہر میں کمی بیشی کرسکتے ہیں ۔اس ہدایت میں موجودہ غلو آمیز مہر کے مسئلہ کا حل موجود ہے ۔بعض برادریوں میں بڑی مہر باندھنا ایک رسم کے طورپر چلا آرہا ہے جس کامنشا ء محض ’باندھنا ‘ ہوتا ہے تاکہ خاندان کی ناک اونچی رہے ورنہ شوہر کی مالی حیثیت بالعموم اس کی اجازت نہیں دیتی کہ وہ چالیس تولہ سونا جیسی بھاری مقدار میں مہر ادا کرے اس لئے بالعموم اس کی ادائیگی کی نوبت ہی نہیں آتی ۔جبکہ مہر کا اصل منشاء ادا کرنا ہے نہ کہ محض ’باندھنا ‘ اس لئے جن کے ایسے رسمی مہر مقر ر کئے جاچکے ہیں اور ان کی ادائیگی ان کے شوہر وں کے بس کی بات نہ ہو وہ اپنی بیویوں کو اس پر نظر ثانی کے لئے آمادہ کرسکتے ہیں اور باہمی رضامندی سے اس میں ترمیم ہوسکتی ہے ۔ ۶۸۔۔۔یعنی عزت وشرف کی اصل بنیاد ایمان ہے اور ہوسکتا ہے کہ ایک لونڈی اپنے ایمان کی بنا پر آزاد عورت سے بہتر ہو ۔ ۶۹۔۔۔یعنی نسل کے اعتبار سے سب ایک آدم وحوا کی اولاد ہیں خواہ آزاد ہوں خواہ غلام اس لئے لونڈی سے نکاح کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے ۔
|
(#113)
![]() |
|
|||
۷۰۔۔۔لونڈی سے نکاح کی صورت میں مہر لونڈی کو اداکرنے کا حکم دیا گیا ہے نہ کہ ان کے مالکوں کو ۔بالفاظ دیگر مہر عورت کا حق ہے خواہ وہ آزاد ہو یا لونڈی ۔اس سے بھی یہ واضح ہوتا ہے کہ اسلان نے لونڈیوں کو حق ملکیت عطا کرکے سوسائٹی میں ان کا مقام کتنا بلند کیا ۔ ۷۱۔۔۔یعنی قید نکاح میں آجانے کے بعد اگر کوئی لونڈی زنا کی مرتکب ہو تو آزاد عور ت کے لئے جو سزا مقر ر کی گئی ہے یعنی سو کوڑے ( سورہ نور آیت ۲۔۔۔) اس کی نصف سزالونڈی کو بھی دی جائے گی ۔سزامیں یہ رعایت اس لئے رکھی گئی ہے کہ لونڈیوں کو وہ تحفظ حاصل نہیں تھا جو آزاد عورتوں کو حاصل تھا
|
(#114)
![]() |
|
|||
۷۲۔۔۔لونڈیوں کے ساتھ نکاح کرنے کی اجازت ان لوگوں کے لئے ہے جو یہ اندیشہ محسوس کرتے ہوں کہ اگر انہو ں نے نکاح نہیں کیا تو وہ معصیت میں مبتلا ہو جائیں گے جو لوگ یہ اندیشہ محسوس نہ کرتے ہوں ان کے لئے صبر ہی بہتر ہے ۔دوسرے مالکو ں کی لونڈیوں کے ساتھ نکاح کی صورت میں مالک کے حقوق اور شوہر کے حقوق کو نبا ہنا مشکل تھا اس لئے اس قسم کے نکا ح کی حوصلہ افزائی نہیں کی گئی ۔ ۷۳۔۔۔مراد انبیاء علیہم السلام اور صالحین کے طریقے ہیں ۔مطلب یہ ہے کہ قرآن عائلی زندگی کے لئے اس طریقہ کی رہنمائی کر تا ہے جو ہمیشہ سے خدا کے نبیوں اورنیک لوگوں کا طریقہ رہا ہے اس سے یہ بات خود بخود واضح ہو جاتی ہے کہ خد اسے سرکشی کرنے والے لوگ باپ دادا کی پیروی کے نام پر فاسدکلچر یا جدید تہذیب کے نا م پر گمراہ کن نظریہ یا جدید سول کوڈ Modern Civil Code کے نام پر باطل قوانین کی طرف تمہیں بھٹکا کر لیجانا چاہتے ہیں ۔ ۷۴۔۔۔یعنی انسان فطرۃ ً غیر ضروری اور غیر فطری پابندیوں کا متحمل نہیں ہوسکتا لہٰذا خود ساختہ شریعتوں اور من گھڑت رسموں کے بوجھ اتار پھینکنا ضروری ہے ۔ اسلامی شریعت تکلفات سے پاک اور سادہ شریعت ہے جس میں انسان پر اتنا ہی بوجھ ڈالا گیا ہے جس کا انسان فطری طورپر متحمل ہو سکتا ہے ۔ ۷۵۔۔۔باطل طریقوں سے مراد وہ تمام طریقے ہیں جن میں اخلاقی قباحت پائی جاتی ہو یا جنہیں شریعت نے ناجائز قرار دیا ہو ۔
|
(#115)
![]() |
|
|||
۷۴۔۔۔یعنی انسان فطرۃ ً غیر ضروری اور غیر فطری پابندیوں کا متحمل نہیں ہوسکتا لہٰذا خود ساختہ شریعتوں اور من گھڑت رسموں کے بوجھ اتار پھینکنا ضروری ہے ۔ اسلامی شریعت تکلفات سے پاک اور سادہ شریعت ہے جس میں انسان پر اتنا ہی بوجھ ڈالا گیا ہے جس کا انسان فطری طورپر متحمل ہو سکتا ہے ۔ ۷۵۔۔۔باطل طریقوں سے مراد وہ تمام طریقے ہیں جن میں اخلاقی قباحت پائی جاتی ہو یا جنہیں شریعت نے ناجائز قرار دیا ہو ۔ ۷۶۔۔۔یعنی لین دین حقیقی باہمی رضامندی سے ہونا چاہئیے جس لین دین میں دھوکا اور فریب جیسی چیزیں شامل ہوں وہ جائز نہیں ۔رشوت ستانی بھی باطل کی تعریف میں آتی ہے اس لئے کہ اس میں اخلاقی قباحت کا پایا جانا ایک حقیقت ہے اور اس میں دوسروں کی مجبوری سے غلط فائدہ اٹھایا جاتا ہے یا اس کے ذریعہ کسی کی حق تلفی کی جاتی ہے
|
(#116)
![]() |
|
|||
۷۷۔۔۔حصول مال کے لئے آدمی جب ناروا طریقے اختیار کرتا ہے تو اس غرض کے لئے قتل وخون سے بھی کام لینے لگتا ہے گویا قتل وخون کا نتیجہ ہے حصول مال کے لئے ناجائز طریقے اختیار کرنے کا ۔ ۷۸۔۔۔اور یہ اس کی مہربانی ہی ہے کہ وہ تم کو ایسی باتوں سے منع کر رہا ہے جن میں تمہاری اپنی ہلا کت ہے ۔ ۷۹۔۔۔بڑے گناہو ں ( کبائر ) سے مراد وہ گناہ ہیں جن کی ممانعت میں نص صریح وارد ہوئی ہے اور جن کے ارتکاب پر سخت وعیدسنائی گئی ہے ۔حدیث میں نبی ﷺ نے شرک ،قتل نفس،والدین کی نافرمانی ، شہادت زور،سود خوری ، یتیم کا مال ہڑپ کرجانا ، جہا د میں مقابلہ کے وقت بھاگ جانا اور اسی قسم کی دوسری باتوں کے گناہ کبیرہ ہو نے اوران میں سے بعض کے اکبر الکبائر ہو نے کی صراحت کی ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ کبائر ان چند گناہوں تک محدو د ہیں بلکہ کبائر کی یہ چندمثالیں ہیں چنانچہ حضرت ابن عباس ؓ سے جب یہ پوچھا گیا کہ کبیرہ گنا ہ سات ہیں تو انہوں نے فرمایا سات کے مقابلہ میں سات سو ہو نا اقرب ہے ۔(تفسیر ابن کثیر ، ج ۱، ص ۴۸۶)
|
(#117)
![]() |
|
|||
۸۰۔۔۔اللہ تعالیٰ نے مرد اور عورت میں خلقی لحاظ سے فرق رکھا ہے دونوں میں طبعی طور پر مکمل یکسانیت نہیں ہے اور اس بنا پر ان کے حقوق وفرائض میں بھی شریعت نے فرق کیا ہے لہٰذا مردوں کا عورت بننے کی تمنا کرنا یا عورتوں کا مرد بننے کی خواہش کرنا اور اس تمنا اور خواہش کے زیراثر ایک دوسرے سے مشابہت پیداکرنے کی کوشش نظام فطرت میں خلل پیدا کرنے کی کوشش ہے اور نتیجہ کے اعتبار سے بالکل بے سود ہے اسی طرح شریعت کے مقر ر کردہ حقوق وفرائض سے انحرا ف کرکے مکمل مساوات کے نظریہ پر دونوں کے حقوق و فرائض کرنا شریعت اور فطرت دونوں سے ٹکر لینے کے ہم معنی ہیں اس لئے اس ذہنیت سے بچنے اور اللہ سے اس کا فضل طلب کرنے کی ہدایت اس آیت میں کی گئی ہے ۔
|
(#118)
![]() |
|
|||
۸۱۔۔۔اشارہ تقسیم وراثت کے اس قانون کی طرف ہے جو آیت ۷۔۔۔میں بیان ہوا یہ آیت اس بات کو مزید مؤکد کر رہی ہے کہ اصل وارث وہی ہیں جو اللہ تعالیٰ نے مقر ر کئے ہیں ان میں اپنی خواہشات کی بنا پر کسی قسم کی تبدیلی نہیں کی جانی چاہئیے ۔ ۸۲۔۔۔یعنی وارث تو وہی ہیں جو اللہ تعالیٰ نے مقر ر کئے ہیں رہے وہ لوگ جن کو تم نے کچھ دینے کا وعدہ کیا ہے تو ان کو اتنا دو جو جائز وصیت کے دائرہ میں آتا ہے واضح رہے کہ زمانہ جاہلیت میں لو گ ایک دوسرے کی میراث کے حق دار بننے کا عہد وپیمان کرتے تھے اسلام نے اس طریقہ کو ختم کرکے اقرباء کو اصل وارث قرار دیا اور میراث میں صرف ایک تہائی کی حد تک وصیت کے لئے گنجائش رکھی ۔ ۸۳۔۔۔اشارہ ہے ا س بات کی طرف کہ اگر وراثت کے اس قانون سے تم نے انحراف کیا تو یہ بات اللہ سے پوشیدہ نہیں رہے گی ۔
|
(#119)
![]() |
|
|||
۸۴۔۔۔مرد کو اللہ تعالیٰ نے سربراہی کا مقام عطا کیا ہے جس کی ایک وجہ تو یہ بیان فرمائی ہے کہ مردکو ، عورت پر اس کی فطرت اور قدرتی ساخت Nature and۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ کے لحاظ سے نمایاں ، فوقیت بخشی گئی ہے جس کی بنا پر وہ اس ذمہ داری کے اٹھانے کا اہل ہے چنانچہ مرد حفاظت و نگرانی کی بھی صلاحیت رکھتا ہے اور معاشی دوڑ دھوپ کی بھی اور دوسری وجہ یہ ہے کہ بیوی بچوں کی کفالت کی ذمہ داری مرد پر عائد ہوتی ہے ۔مغربی تہذیب جس نے مساوات مردو زن کے غلو آمیز نظریہ کو پیش کیا ، خاندان کے لئے سربراہ کا تعین کرنے میں بری طرح ناکام رہی ہے نتیجہ یہ ہے کہ خاندانی زندگی ، نظم Discipline سے محروم ہو گئی ۔جبکہ قوت ، فعالیت اور حوصلہ کے لحاظ سے مرد کی عورتوں پر فوقیت ایک ناقابل انکا رحقیقت ہے: Connected result of male superiority i.e strength, activity and courage is the element of protectionin male love , and of trust on the side of the female (ERE VIII P.156) (مزید تشریح کے لئے ملاحظہ ہو سورہ بقرہ نوٹ
|
(#120)
![]() |
|
|||
۸۵۔۔۔حدیث میں آتا ہے کہ رسو ل اللہ ﷺ نے فرمایا :خیر النساء امراۃ اذانظرت الیھا سر تک واذا امرتھا اطاعتک واذا غبت عنھا حفظتک فی نفسھا ومالک بہترین عورت وہ ہے جسم تم دیکھو تو وہ تمہیں خوش کرے ،جب اسے حکم دو تو وہ اطاعت کرے اور تمہاری غیر موجودگی میں اپنے نفس اور تمہارے مال کی حفاظت کرے (تفسیر ابن کثیر بحوالہ ابن جریر ) آیت سے اس وصف کا منفی پہلو بھی واضح ہوتا ہے یعنی اطاعت شعاری کے بر خلاف جو عورتیں مردو ں کی نافرمانی کرنے والی ہوں اور عور ت کے بجائے مرد بن کر رہنا چاہتی ہو ں وہ صالحات نہیں بلکہ فاسقات ہیں ۔ ۸۶۔۔۔یعنی نیک عورت مرد کے رازوں کی امین ، اس کے گھر ، اس کے مال اور اپنی عزت کی حفاظت کرنے والی ہوتی ہے ۔
|
![]() ![]() |
Bookmarks |
Tags |
ء, سورۃ, ۴ |
|
|
![]() |
||||
Thread | Thread Starter | Forum | Replies | Last Post |
اورجو شخص الله اور اس کے رسول کا فرمانبردا | ROSE | Quran | 2 | 07-06-2012 09:21 PM |
ان شاء اللہ اور انشاء اللہ میں فرق | ROSE | Quran | 5 | 07-04-2012 03:57 PM |
سیدنا جابر الانصاری (رضی اللہ عنہ) سے روایت | ROSE | Hadees Shareef | 3 | 02-11-2012 01:57 AM |
وائرس پھیلانےکا الزام، انٹرنیٹ سروس بند | -|A|- | Computer and Information Technology | 11 | 01-29-2011 12:55 AM |
سولہ سو سال پرانا انجیل کا نسخہ | -|A|- | Islamic Issues And Topics | 7 | 07-27-2009 05:21 AM |