آنکھ بن جاتی ھے ساون کی گھٹاشام کے بعد
لوٹ جاتا ھے اگر کوئی خفا شام کے بعد
وہ جو ٹل جاتی رھی سر سے بلا شام کے بعد
کوئی تو تھا کہ جو دیتا تھا دعا شام کے بعد
آہیں بھرتی ھے شب ہجر یتیموں کی طرح
سرد ھو جاتی ھے ھر روز ھوا شام کے بعد
شام تک قید رھا کرتے ھیں دل کے اندر
درد ھو جاتے ھیں سارے ھی رھا شام کے بعد
لوگ تھک ھار کے سو جاتے ھیں لیکن جاناں
ھم نے خوش ھو کے ترا درد سہا شام کے بعد
خواب ٹکرا کے پلٹ جاتے ھیں *بند آنکھوں سے
جانے کس جرم کی کس کو ھے سزا شام کے بعد
چاند جب رو کے ستاروں سے گلے ملتا ھے
اک عجب رنگ کی ھوتی ھے فضا شام کے بعد
ھم نے تنہائی سے پوچھا کہ ملو گی کب تک
اس نے بے چینی سے فورا ھی کہا شام کے بعد
میں اگر خوش بھی رھوں پھر بھی مرے سینے میں
سوگواری کوئی روتی ھے سدا شام کے بعد
تم گئے ھو تو سیاہ رنگ کے کپڑے پہنے
پھرتی رھتی ھے مرے گھر میں قضا شام کے بعد
لوٹ آتی ھے مری شب کی عبادت خالی
جانے کس عرش پہ رھتا ھے خدا شام کے بعد
دن عجب مٹھی میں*جکڑے ھوئے رکھتا ھے مجھے
مجھ کو اس بات کا احساس ھوا شام کے بعد
کوئی بھولا ھوا غم ھے جو مسلسل مجھ کو
دل کے پاتال سے دیتا ھے صدا شام کے بعد
مار دیتا ھے اجڑ جانے کا دہرا احساس
کاش ھو کوئی کسی سے نہ جدا شام کے بعد