Quran !!!!Quran ki Nazar Sey!!!! |
Advertisement |
![]() ![]() |
|
Thread Tools | Display Modes |
(#21)
![]() |
|
|||
![]() ![]() ![]()
هُوَ الَّذِي أَنزَلَ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً ۖ لَّكُم مِّنْهُ شَرَ*ابٌ وَمِنْهُ شَجَرٌ* فِيهِ تُسِيمُونَ ﴿١٠﴾يُنبِتُ لَكُم بِهِ الزَّرْ*عَ وَالزَّيْتُونَ وَالنَّخِيلَ وَالْأَعْنَابَ وَمِن كُلِّ الثَّمَرَ*اتِ ۗ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَةً لِّقَوْمٍ يَتَفَكَّرُ*ونَ ﴿١١﴾ وہی تمہارے فائدے کے لیے آسمان سے پانی برساتا ہے جسے تم پیتے بھی ہو اور اسی سے اگے ہوئے درختوں کو تم اپنے جانوروں کو چراتے ہو (10)اسی سے وه تمہارے لیے کھیتی اور زیتون اور کھجور اور انگور اور ہر قسم کے پھل اگاتا ہے بےشک ان لوگوں کے لیے تو اس میں بڑی نشانی ہے جو غوروفکر کرتے ہیں (11) تفسیر اس میں بارش کے فوائد بیان کیے گئے ہیں جو ہر شخص کے مشاہدے اور تجربے کا حصہ ہیں وہ محتاج وجاحت نہیں نیز ان کا ذکر پہلے آچکا ہے
|
Sponsored Links |
|
(#22)
![]() |
|
|||
![]() ![]() ![]()
وَسَخَّرَ* لَكُمُ اللَّيْلَ وَالنَّهَارَ* وَالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ* ۖ وَالنُّجُومُ مُسَخَّرَ*اتٌ بِأَمْرِ*هِ ۗ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَعْقِلُونَ ﴿١٢﴾ اسی نے رات دن اور سورج چاند کو تمہارے لیے تابع کر دیا ہے اور ستارے بھی اسی کے حکم کے ماتحت ہیں۔ یقیناًاس میں عقلمند لوگوں کے لیے کئی ایک نشانیاں موجود ہیں (12) تفسیر کس طرح رات اور دن چھوٹے بڑے ہوتے ہیں چاند اور سورج کس طرح اپنی اپنی منزلوں کی طرف رواں دواں رہتے ہیں اور ان میں کبھی فرق واقع نہپیں ہوتا ستارے کس طرح آسمان کی زینت اور رات کے اندھیرون میں بھٹکے ہوئے مسافروں کے لیئے دلیل راہ ہیں ۔یہ سب اللہ کی قدرت کاملہ اور سلطنت عظیمہ پر دلالت کرتےے ہیں
|
(#23)
![]() |
|
|||
![]() ![]() ![]()
وَمَا ذَرَ*أَ لَكُمْ فِي الْأَرْ*ضِ مُخْتَلِفًا أَلْوَانُهُ ۗ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَةً لِّقَوْمٍ يَذَّكَّرُ*ونَ ﴿١٣﴾وَهُوَ الَّذِي سَخَّرَ* الْبَحْرَ* لِتَأْكُلُوا مِنْهُ لَحْمًا طَرِ*يًّا وَتَسْتَخْرِ*جُوا مِنْهُ حِلْيَةً تَلْبَسُونَهَا وَتَرَ*ى الْفُلْكَ مَوَاخِرَ* فِيهِ وَلِتَبْتَغُوا مِن فَضْلِهِ وَلَعَلَّكُمْ تَشْكُرُ*ونَ ﴿١٤﴾ اور بھی بہت سی چیزیں طرح طرح کے رنگ روپ کی اس نے تمہارے لیے زمین پر پھیلا رکھی ہیں۔ بیشک نصیحت قبول کرنے والوں کے لیے اس میں بڑی بھاری نشانی ہے (13) اور دریا بھی اسی نے تمہارے بس میں کر دیے ہیں کہ تم اس میں سے (نکلا ہوا) تازه گوشت کھاؤ اور اس میں سے اپنے پہننے کے زیورات نکال سکو اور تم دیکھتے ہو کہ کشتیاں اس میں پانی چیرتی ہوئی (چلتی) ہیں اور اس لیے بھی کہ تم اس کا فضل تلاش کرو اور ہوسکتا ہے کہ تم شکر گزاری بھی کرو (14) تفسیر 3یعنی زمین میں اللہ نے جو معدنیات ، نباتات، جمادات اور حیوانات اور ان کے منافع اور خواص پیدا کیے ہیں*ان میں بھی نصیحت حاصل کرنے والوں کے لیے نشانیاں ہیں*۔ 4 اس میں سمندرکی تلاطم خیز موجوں کو انسان کے تابع کر دینے کے بیان کے ساتھ اس کے تین فوائد بھی ذکر کیے ہیں ۔ ایک یہ کہ تم اس سے مچھلی کی شکل میں تازہ گوشت کھاتے ہو (اور مچھلی مردا بھی ہو تب بھی حلال ہے ۔ علاوہ ازیں حالت احرام میں*بھی اس کو شکار کرنا حلال ہے ۔ ) دوسرے اس سے تم موتی ، سپیاں اور جواہر نکالتے ہو ، جن سے تم زیور بناتے ہو ، تیسرے اس مٰن تم کشتیاں اور جہاز چلاتے ہو جن کے ذریعے سے تم ایک ملک سے دوسرے ملک میں جاتے ہو تجارتی سامان بھی لاتے لے جاتے ہو جس سے تمہیں اللہ کا فضل حاصل ہوتا ہے جس پر تمھیں اللہ کا شکر گزار ہونا چاہیے ۔
|
(#24)
![]() |
|
|||
![]() ![]() ![]()
وَأَلْقَىٰ فِي الْأَرْ*ضِ رَ*وَاسِيَ أَن تَمِيدَ بِكُمْ وَأَنْهَارً*ا وَسُبُلًا لَّعَلَّكُمْ تَهْتَدُونَ ﴿١٥﴾ اور اس نے زمین میں پہاڑ گاڑ دیے ہیں تاکہ تمہیں لے کر ہلے نہ، اور نہریں اور راہیں بنا دیں تاکہ تم منزل مقصود کو پہنچو (15) تفسیر یہ پہاڑوں کا فائدہ بیان کیا جا رہا ہے اور اللہ کا ایک احسان عظیم بھی کیونکہ اگر امین ہلتی رہی تو اس میں سکونت ممکن ہی نہ رہتی ۔ اس کا اندازہ زلزلوں سے کیا جاسکاتا ہے جو چند سیکنڈوں اور لمحوں کے لیے آتے ہیں لیکن کس طرح وہ بڑی بڑی مضبوط عمارتوں کو پوند زمین اور شہروں کو کھنڈروں میں تبدیل کر دیتے ہیں ۔
|
(#25)
![]() |
|
|||
![]() ![]() ![]()
وَعَلَامَاتٍ ۚ وَبِالنَّجْمِ هُمْ يَهْتَدُونَ ﴿١٦﴾ أَفَمَن يَخْلُقُ كَمَن لَّا يَخْلُقُ ۗ أَفَلَا تَذَكَّرُ*ونَ ﴿١٧﴾ اور بھی بہت سی نشانیاں مقرر فرمائیں۔ اور ستاروں سے بھی لوگ راه حاصل کرتے ہیں (16) تو کیا وه جو پیدا کرتا ہے اس جیسا ہے جو پیدا نہیں کرسکتا؟ کیا تم بالکل نہیں سوچتے؟ (17) تفسیر ان تمام نعمتوں سے توحید کی اہمیت کو اجاگر فرمایا کہ اللہ تو ان تمام چیزون کا خالق ہے لیکن اس کو چھوڑ کر جن کی تم عبادت کرتے ہو ، انہوں نے بھی کچھ پیدا کیا ہے؟نہیں ، بلکہ وہ تو خود اللہ کی مخلوق ہیں ۔ پھر بھلا خالق اور مخلوق کس طرح برابر ہو سکتے ہیں ؟ جبکہ تم نے انہیںمعبود بنا کر اللہ کا برابر ٹھرا رکھا ہے کیا تم ذرا نہیں سوچتے ؟
|
(#26)
![]() |
|
|||
![]() ![]() ![]()
وَإِن تَعُدُّوا نِعْمَةَ اللَّـهِ لَا تُحْصُوهَا ۗ إِنَّ اللَّـهَ لَغَفُورٌ* رَّ*حِيمٌ ﴿١٨﴾ وَاللَّـهُ يَعْلَمُ مَا تُسِرُّ*ونَ وَمَا تُعْلِنُونَ ﴿١٩﴾وَالَّذِينَ يَدْعُونَ مِن دُونِ اللَّـهِ لَا يَخْلُقُونَ شَيْئًا وَهُمْ يُخْلَقُونَ ﴿٢٠﴾ اور اگر تم اللہ کی نعمتوں کا شمار کرنا چاہو تو تم اسے نہیں کر سکتے۔ بیشک اللہ بڑا بخشنے واﻻ مہربان ہے (18) اور جو کچھ تم چھپاؤ اور ﻇاہر کرو اللہ تعالیٰ سب کچھ جانتا ہے (19)اور جن جن کو یہ لوگ اللہ تعالیٰ کے سوا پکارتے ہیں وه کسی چیز کو پیدا نہیں کرسکتے، بلکہ وه خود پیدا کیے ہوئے ہیں (20) تفسیر 4اور اس کے مطابق وہ قیامت والے دن جزا اور سزا دے گا ۔ نیک کو نیکی کی جزا اور بد کو اس کی بدی کی سزا۔1 اس میں ایک چیز کا اضافہ ہے یعنی صفت کمال (خالقیت)کا اثبات (فتح القدیر)
|
(#27)
![]() |
|
|||
![]() ![]() ![]()
أَمْوَاتٌ غَيْرُ* أَحْيَاءٍ ۖ وَمَا يَشْعُرُ*ونَ أَيَّانَ يُبْعَثُونَ ﴿٢١﴾ مردے ہیں زنده نہیں، انہیں تو یہ بھی شعور نہیں کہ کب اٹھائے جائیں گے (21) تفسیر 2مردہ سے مراد وہ جماد پتھر بھی ہیں جو بے جان اور بے شعور ہیں ۔ اور فوت شدہ صالحین بھی ہیں ۔ کیوں مرنے کے بعد اٹھایا جانا جس کا انہیں شعور نہیں وہ تو جماد کی بجائے صالحین ہی پر صادق آسکتا ہے ان کو صرف مردہ ہی نہیں*کہا بلکہ مذید وضاحت فرما دی کہ '' وہ زندہ نہیں ہیں*'' اس سے قبر پرستوں کا بھی واضح رد ہو جاتا ہے ، جو کہتے ہیں کہ قبروں میں مدفون مردہ نہیں ، زندہ ہیں ۔ اور ہم زندوں کو ہی پکارتے ہیں اللہ تعالٰی کے اس ارشاد سے معلوم ہوا کہ موت وارد ہونے کے بعد دینوی زندگی کسی کو نصیب نہیں ہو سکتی نہ دنیا سےان کا کوئی تعلق ہی باقی رہتا ہے۔3پھر ان سے نفع کی اور ثواب وجزا کی توقع کیسے کی جا سکتی ہے؟
|
(#28)
![]() |
|
|||
![]() ![]() ![]()
إِلَـٰهُكُمْ إِلَـٰهٌ وَاحِدٌ ۚ فَالَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَ*ةِ قُلُوبُهُم مُّنكِرَ*ةٌ وَهُم مُّسْتَكْبِرُ*ونَ ﴿٢٢﴾ تم سب کا معبود صرف اللہ تعالیٰ اکیلا ہے اور آخرت پر ایمان نہ رکھنے والوں کے دل منکر ہیں اور وه خود تکبر سے بھرے ہوئے ہیں (22) تفسیر یعنی ایک الہٰ کاماننا منکرین اور مشکرین کے لیے بہت مشکل ہے وہ کہتے ہیں ۔جَعَلَ ٱلْءَالِهَةَ إِلَٰهًۭا وَٰحِدًا ۖ إِنَّ هَٰذَا لَشَىْءٌ عُجَابٌۭ(5)کیا اس نے اتنے معبودوں کی جگہ ایک ہی معبود بنا دیا۔ یہ تو بڑی عجیب بات ہے(5) دوسرے مقام پر فرمایا وَإِذَا ذُكِرَ ٱللَّهُ وَحْدَهُ ٱشْمَأَزَّتْ قُلُوبُ ٱلَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِٱلْءَاخِرَةِ ۖ وَإِذَا ذُكِرَ ٱلَّذِينَ مِن دُونِهِۦٓ إِذَا هُمْ يَسْتَبْشِرُونَ(45)اور جب تنہا خدا کا ذکر کیا جاتا ہے تو جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ان کے دل منقبض ہوجاتے ہیں۔ اور جب اس کے سوا اوروں کا ذکر کیا جاتا ہے تو خوش ہوجاتے ہیں(45)
|
(#29)
![]() |
|
|||
![]() ![]() ![]()
لَا جَرَ*مَ أَنَّ اللَّـهَ يَعْلَمُ مَا يُسِرُّ*ونَ وَمَا يُعْلِنُونَ ۚ إِنَّهُ لَا يُحِبُّ الْمُسْتَكْبِرِ*ينَ ﴿٢٣﴾ بےشک وشبہ اللہ تعالیٰ ہر اس چیز کو، جسے وه لوگ چھپاتے ہیں اور جسے ﻇاہر کرتے ہیں، بخوبی جانتا ہے۔ وه غرور کرنے والوں کو پسند نہیں فرماتا (23) تفسیر استکبار کا مطلب ہوتا ہے اپنے آپ کو بڑا سمجھتے ہوئے صحیح اور حق بات کا انکار کر دینا اور دوسروں کو حقیر و کمتر سمجنا۔ کبر کی یہی تعریف حدیث میں بیان کی گئی (صحیح مسلم کتاب الیمان ، باب تھریم الکبروبیانہ)یہ کبر و غرور اللہ کو سخت ناپسند ہے ۔ حدیث میں یہ ہے کہ '' وہ شخص جنت میں نہیں جائے گا جس کے دل میں ایک ذرے کے برابر بھی کبر ہو گا '' (حوالہ مذکور)
|
(#30)
![]() |
|
|||
![]() ![]() ![]()
وَإِذَا قِيلَ لَهُم مَّاذَا أَنزَلَ رَ*بُّكُمْ ۙ قَالُوا أَسَاطِيرُ* الْأَوَّلِينَ ﴿٢٤﴾ ان سے جب دریافت کیا جاتا ہے کہ تمہارے پروردگار نے کیا نازل فرمایا ہے؟ تو جواب دیتے ہیں کہ اگلوں کی کہانیاں ہیں (24) تفسیر یعنی اعراض اور استہزا کا مظاہرہ کرتے ہوئے یہ مذبین جواب دیتے ہیں ۔ اللہ تعالٰی نے کچھ نہیں اتارا اور یہ محمد ص ہمیں جو پڑھ کر سناتا ہے وہ تو پہلے لوگوں کی کہانایاں ہیں جو کہیں سے سن کر بیان کرتا ہے
|
![]() ![]() |
Bookmarks |
Tags |
احسن, از, سورة, |
Thread Tools | |
Display Modes | |
|
|
![]() |
||||
Thread | Thread Starter | Forum | Replies | Last Post |
اسلامی طرز معاشرت اور انسانی زندگی پر اس ک | life | Islamic Issues And Topics | 10 | 08-13-2012 02:19 AM |
سورة الإسراء آیت نمبر ٣١،٣٢ | PRINCE SHAAN | Quran | 7 | 02-24-2012 09:28 PM |
حضرت حارثة بن وهب الخزاعي رضی اللہ عنہ سے ر | ROSE | Hadees Shareef | 6 | 02-10-2012 10:53 PM |
سنسنی خیز مقابلہ، آسٹریلیا فاتح | -|A|- | Sports | 3 | 01-15-2012 11:42 PM |
انگریزی رسالہ انسپائر-7 اردو زبان میں : اور م | ~ABDULLAH~ | Islamic Issues And Topics | 2 | 11-23-2011 10:46 AM |