حضرت اسماء بنت عُمیس خثعمیّہ رضی اللہ تعا  - Page 2 - MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link|
MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community » Islam » Islamic Issues And Topics » حضرت اسماء بنت عُمیس خثعمیّہ رضی اللہ تعا 
Islamic Issues And Topics !!! Post Islamic Issues And Topics Here !!!

Advertisement
Post New Thread  Reply
 
Thread Tools Display Modes
(#11)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: حضرت اسماء بنت عُمیس خثعمیّہ رضی اللہ تعا& - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-21-2012, 10:27 PM

’’اے غازیانِ دین! جنّت الفردوس تمہارا انتظار کر رہی ہے اور پیچھے ہٹنے والوں کیلئے جہنّم کے شعلے دہک رہے ہیں۔ آگے بڑھو اور رضائے الٰہی کو پالو۔‘‘
مسلمانوں نے اب کمر سے کمر جوڑلی اور ایک نئے عزم اور ولولےکے ساتھ حملہ شروع کیا۔ لڑتے لڑتے حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کے ہاتھ سے نو تلواریں ٹوٹیں اور بالآخر غازیان دین کی بے پناہ شجاعت نے اپنے سے چالیس گنا جمیعت کو پسپا ہونے پر مجبور کردیا۔ غنیم کے پسپا ہوجانے کے بعد حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ لشکرِ اسلام کو نہایت وقار کے ساتھ بچا کر واپس لے آئے۔ جس وقت لڑائی کی آگ زور سے بھڑک رہی تھی، اللہ تعالیٰ نے میدان جنگ کا نقشہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کردیا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم مسجد نبوی میں تشریف فرما تھے اور صحابہ کرام کو لڑائی کے حالات اسطرح بتا رہے تھے گویا وہ بالکل آپ کے سامنے ہو رہی ہے جب حضرت جعفر رضی اللہ عنہ کے دونوں بازو شہید ہو گئے اور انہوں نے جام شہادت پیا تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھیں اشکبار ہو گئیں اور آپ نے فرمایا: ’’ میں جنّت میں حضرت جعفر رضی اللہ کو دو نئے بازوؤں کے ساتھ پرواز کرتے دیکھ رہا ہوں۔‘‘ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے اس ارشاد کے مطابق حضرت جعفر ’’طیّار‘‘ اور ’’ذولجناحین‘‘ کے القاب سے مشہور ہوئے۔ اس کے بعد جب حضرت خالد رضی اللہ عنہ نے علم سنبھالا تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اب اللہ کی تلواروں میں سے ایک تلوار نے علم سنبھالا ہے۔‘‘ چنانچہ اس دن سے حضرت خالد رضی اللہ عنہ سیف اللہ کے خطاب سے پکارے گئے۔‘‘

 

Sponsored Links
(#12)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: حضرت اسماء بنت عُمیس خثعمیّہ رضی اللہ تعا& - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-21-2012, 10:27 PM

اس واقعے کے بعد حضور صلی اللہ علیہ وسلم حضرت اسماء بنت عُمیس رضی اللہ عنہا کے گھر تشریف لے گئے، وہ اس وقت آٹا گوندھ چکی تھیں اور بچوں کو نہلا دھلا کر کپڑے پہنا رہی تھیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آبدیدہ ہو کر فرمایا۔ جعفر کے بچوں کو میرے پاس لاؤ۔ حضرت اسماء رضی اللہ عنہا نے بچوں کو خدمت اقدس میں پیش کیا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے نہایت غم واندوہ کی حالت میں بچوں کو گلے لگایا اور ان کی پیشانیاں چومیں۔ حضرت اسماء رضی اللہ عنہا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے آبدیدہ ہونے سے پریشان ہو گئیں اور دریافت کیا: ’’یا رسول اللہ! میرے ماں باپ آپ پر قربان، آپ غمگین کیوں ہیں؟ کیا جعفر کے بارے میں کوئی خبر آئی ہے؟‘‘
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ہاں وہ شہید ہو گئے ہیں۔‘‘
اس سانحہ جانگداز کی خبر سنتے ہی حضرت اسماء رضی اللہ عنہا کی چیخ نکل گئی، ان کی گریہ وزاری سن کر پاس پڑوس کی خواتین جمع ہوگئیں۔ رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم واپس تشریف لے گئے اور ازواج مطہّرات کو ہدایت فرمائی کے آل جعفر کا خیال رکھنا وہ اپنے ہوش میں نہیں ہیں، انہیں سینہ کوبی اور بین سے منع کرنا۔

 

(#13)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: حضرت اسماء بنت عُمیس خثعمیّہ رضی اللہ تعا& - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-21-2012, 10:28 PM

سیّدۃ النساء حضرت فاطمہ الزہراء رضی اللہ عنہا کو بھی اپنے شجاع چچا کی مفارقت کا شدید صدمہ ہوا اور وہ ’’واعماہ واعماہ‘‘ کہہ کر روتی ہوئی بارگاہ نبوّت میں حاضر ہوئیں۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے باچشم پُرنم فرمایا: ’’بیشک جعفر جیسے شخص پر رونے والیوں کو رونا چاہیے۔‘‘
اس کے بعد حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’فاطمہ جعفر کے بچوں کیلیے کھانا تیار کرو، کیونکہ اسماء آج سخت غمزدہ ہے۔‘‘
تیسرے دن حضور صلی اللہ علیہ وسلم پھر حضرت اسماء رضی اللہ عنہا کے گھر تشریف لے گئے اور ان کو صبر کی تلقین فرمائی۔

حضرت جعفر رضی اللہ عنہ کی شہادت کے چھہ ماہ بعد سنہ 8 ہجری (غزوہ حنین کے زمانے) میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت اسماء بنت عُمیس کا نکاح اپنے محبوبِ رفیق حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ سے پڑھا دیا۔ دو برس بعد حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کی صلب سے محمد بن ابی بکر پیدا ہوئے۔ حضرت اسماء رضی اللہ عنہا حج کیلئے مکہ آئی ہوئی تھیں کہ ذوالحلیفہ میں محمد بن ابی بکر رضی اللہ عنہ کی ولادت ہوئی۔ حضرت اسماء رضی اللہ عنہا نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا:’’ یا رسول اللہ اب میں کیا کروں۔‘‘ آپ نے فرمایا: ’’غسل کرکے احرام باندھ لو۔‘‘

 

(#14)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: حضرت اسماء بنت عُمیس خثعمیّہ رضی اللہ تعا& - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-21-2012, 10:28 PM

سنہ 11 ہجری میں رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے وصال فرمایا، تو حضرت اسماء رضی اللہ عنہا پر رنج وغم کا پہاڑ ٹوٹ پڑا، ان سے بھی بڑھ کر صدمہ سیّدۃ فاطمہ الزہراء کو ہوا۔ حضرت اسماء رضی اللہ عنہا نے بڑے ضبط سے کام لیا اور اپنے وقت کا بیشتر حصہ حضرت فاطمہ الزہراء رضی اللہ عنہا کی دلجوئی میں صرف کرنے لگیں۔ تھوڑے ہی عرصہ بعد سیّدۃ النساء رضی اللہ عنہا کا وقت آخر بھی آ پہنچا۔ علامہ ابن اثیر نے اسد الغابہ میں لکھا ہے کہ اپنی وفات سے پہلے سیّدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا نے حضرت اسماء بنت عمیس کو بلا بھیجا اور ان سے فرمایا: ’’میرا جنازہ لے جاتے وقت اور تدفین کے وقت پردہ کا پورا لحاظ رکھنا اور سوائے اپنے اور میرے شوہر (حضرت علی رضی اللہ عنہ) کے اور کسی سے میرے غسل میں مدد نہ لینا۔‘‘
حضرت اسماء رضی اللہ عنہا نے کہا: ’’یا بنت رسول اللہ! میں نے حبش میں دیکھا ہے کہ جنازے پر درخت کی شاخیں باندھ کر ایک ڈولے کی صورت بنا لیتے ہیں اور اس پر پردہ ڈال دیتے ہیں۔‘‘ پھر انہوں نے کھجور کی چند شاخیں منگوائیں، انہیں جوڑا اور ان پر کپڑا تان کر سیّدہ بتول کو دکھایا۔ انہوں نے اسے پسند فرمایا اور بعد وفات ان کا جنازہ اسی طریقے سے اٹھا۔ محدث ابن جوزی اور بعض دوسرے علماء نے لکھا ہے کہ سیّدہ فاطمہ الزہراء کی میّت کو حضرت علی رضی اللہ عنہ، حضرت اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا اور حضرت سلمیٰ امّ رافع رضی اللہ عنہا نے غسل دیا۔

 

(#15)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: حضرت اسماء بنت عُمیس خثعمیّہ رضی اللہ تعا& - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-21-2012, 10:28 PM

سنہ 13 ہجری میں حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ مرض الموت میں مبتلا ہوئے تو وفات سے پہلے وصیت کی کہ ان کی میت کو اسماء غسل دیں چنانچہ حضرت اسماء رضی اللہ عنہا نے اسی کے مطابق عمل کیا۔ صدیق اکبر کی وفات کے بعد حضرت اسماء رضی اللہ عنہا حضرت علی رضی اللہ عنہ کے نکاح میں آئیں۔ محمد بن ابی بکر کی عمر اس وقت تین برس کی تھی۔ وہ بھی اپنی ماں کے ساتھ آئے اور حضرت علی رضی اللہ عنہ کے زیر سایہ ہی پرورش پائی۔
ایک دن عجیب لطیفہ ہوا۔ محمد بن جعفر اور محمد بن ابی بکر اس بات پر جھگڑ پڑے کہ دونوں میں سے کس کا باپ افضل تھا اور کون زیادہ معزّز ہے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے دونوں بچوں کی دلچسپ گفتگو سنی تو حضرت اسماء رضی اللہ عنہا سے فرمایا:’’تم اس جھگڑے کا فیصلہ کرو۔‘‘

 

(#16)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: حضرت اسماء بنت عُمیس خثعمیّہ رضی اللہ تعا& - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-21-2012, 10:29 PM

حضرت اسماء رضی اللہ عنہا نے کہا: ’’میں نے نوجوانانِ عرب میں جعفر سے بڑھ کر اعلیٰ اخلاق کا حامل کسی کو نہیں پایا اور بوڑھوں میں ابوبکر سے اچھا کسی کو نہیں دیکھا۔‘‘
حضرت علی رضی اللہ عنہ نے مسکرا کر فرمایا: ’’تم نے ہمارے لیے تو کچھ بھی نہ چھوڑا۔‘‘
حضرت اسماء رضی اللہ عنہا کے ہاں حضرت علی رضی اللہ عنہ کی صلب سے ایک فرزند یحییٰ پیدا ہوئے۔ سنہ 38 ہجری میں حضرت اسماء رضی اللہ عنہا کے جوان فرزند محمد بن ابی بکر رضی اللہ عنہ مصر میں قتل ہوئے اور ان کے مخالفین نے ان کی نعش گدھے کی کھال میں جلائی۔ حضرت اسماء رضی اللہ عنہا نے یہ روح فرسا خبر سنی تو سکتے میں آگئیں، لیکن نہایت صبرو شکر سے کام لیا اور مصلّٰے بچھا کر عبادت میں مشغول ہو گئیں۔

 

(#17)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: حضرت اسماء بنت عُمیس خثعمیّہ رضی اللہ تعا& - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-21-2012, 10:29 PM

سنہ40 ہجری میں حضرت علی رضی اللہ عنہا نے شہادت پائی اور ان کے جلد ہی بعد حضرت اسماء رضی اللہ عنہا نے بھی پیک اجل کو لبّیک کہا۔ انہوں نے اپنے پیچھے چار لڑکے چھوڑے، عبداللہ، محمد اور عون حضرت جعفر کی صلب سے اور یحییٰ حضرت علی مرتضیٰ رضی اللہ عنہ کی صلب سے۔ بعض اہل سیئر نے لکھا ہے کہ حضرت جعفر رضی اللہ عنہ کی صلب سے دو لڑکیاں بھی ہوئیں۔
حضرت عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہ نے اپنی فیاضی اور سخاوت کی بدولت تاریخ میں شہرت پائی۔ سرور کونین صلی اللہ علیہ وسلم ان سے بڑی محبت کرتے تھے۔ ایک مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’الٰہی عبداللہ کو جعفر کے گھرکا صحیح جانشین بنا، ان کی بیعت میں برکت عطا فرما اور میں دنیا اور آخرت دونوں میں آل جعفر کا والی ہوں۔‘‘ پھر ان کا ہاتھ پکڑ کر فرمایا: ’’عبداللہ صورت اور سیرت میں میرے مشابہ ہیں۔‘‘

 

(#18)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: حضرت اسماء بنت عُمیس خثعمیّہ رضی اللہ تعا& - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-21-2012, 10:30 PM

حضرت اسماء بنت عمیس کا شمار بڑی جلیل القدر صحابیات میں ہوتا ہے۔ وہ نہایت سلیم الفطرت اور زیرک خاتون تھیں۔ دعوت حق کی ابتداء میں جب کفار مکہ کے قہروغضب کی بجلیاں تڑپ تڑپ کر مسلمانوں کے خرمن عافیت پر برس رہی تھیں انہوں نے لوائے حق کے تھامنے میں مطلق تامّل نہیں کیا اور بلاکشان اسلام کی اس مقدس صف میں شامل ہو گئیں جس کو ربّ ذوالجلال نے کھلے لفظوں میں اپنی خوشنودی کی بشارت دی ہے۔ یہ ان کے اوصاف و محاسن ہی تھے کہ رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے شفیق و مربی چچا رئیس بنو ہاشم جناب ابوطالب نے انہیں اپنی بہو بنایا۔ وہ حضرت جعفر بن ابی طالب کی اہلیہ ہونے کی حیثیت سے سرور عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی بھاوج ہوتی تھیں۔ امّ المؤمنین حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا کی اخیافی بہن ہونے کی نسبت سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سالی بھی ہوتی تھیں۔

 

(#19)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: حضرت اسماء بنت عُمیس خثعمیّہ رضی اللہ تعا& - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-21-2012, 10:31 PM

رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم ان پر بڑی شفقت فرماتے تھے اور ان کو بھی حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے بے پناہ محبت اور عقیدت تھی۔ انہوں نے محض اللہ اور اللہ کے رسول کی خوشنودی کی خاطر چودہ برس تک حبش میں غریب الوطنی کی زندگی گزاری۔
مسند احمد بن حنبل میں روایت ہے کہ حضرت اسماء رضی اللہ عنہا نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے براہ راست فیض حاصل کیا۔ ایک دفعہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں ایک دعا بتائی اور فرمایا کہ مصیبت اور تکلیف کے وقت اس کو پڑھا کرو۔
سرور عالم صلی اللہ علیہ وسلم حضرت اسماء رضی اللہ عنہا کے بچوں سے بڑی محبت کرتے تھے۔ امام حاکم نے مستدرک میں لکھا ہے کہ ایک مرتبہ ان کے کمسن فرزند حضرت عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہ بچوں کے ساتھ کھیل رہے تھے، حضور صلی اللہ علیہ وسلم ادھر سے گزرے تو ان کو اٹھا کر اپنے ساتھ سواری پر بٹھا لیا۔

 

(#20)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: حضرت اسماء بنت عُمیس خثعمیّہ رضی اللہ تعا& - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-21-2012, 10:31 PM

صحیح مسلم میں روایت ہے کہ ایک مرتبہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت اسماء رضی اللہ عنہا کے بچوں(حضرت جعفر رضی اللہ عنہ) کی اولاد کو دبلا پایا تو حضرت اسماء رضی اللہ عنہا سے پوچھا یہ اس قدر کمزور کیوں ہیں؟ انہوں نے عرض کیا: ’’یارسول اللہ! ان کو نظر بہت لگتی ہے۔‘‘ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ ان پر دم کیا کرو۔‘‘ حضرت اسماء رضی اللہ عنہا نے ایک خاص کلام پڑھ کر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو سنایا اور پوچھا: ’’یا رسول اللہ! یہ نظر لگنے کیلیے مفید بتایا جاتا ہے کیا یہ پڑھ لیا کروں؟‘‘
چونکہ اس کلام میں شرک کی آمیزش نہیں تھی، اسلیے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اچھا یہی سہی۔‘‘
امام بخاری اور علامہ ابن سعد کا بیان ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات سے ایک دن پہلے حضرت امّ سلمہ رضی اللہ عنہا اور حضرت اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا مرض ذات الجنب تشخیص کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دوا پلانی چاہی۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم دوا پینے کے عادی نہیں تھے، انکار فرمادیا۔ اسی اثنا میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر غشی طاری ہو گئی۔ ان دونوں نے دہان مبارک کھول کر دوا پلادی۔ تھوڑی دیر بعد حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی غشی دور ہوئی، تو فرمایا: ’’یہ تدبیر اسماء نے بتائی ہوگی، وہ حبشہ سے اپنے ساتھ یہی حکمت لائی ہیں۔ عباس رضی اللہ عنہ کے سوا سب کو یہ دوائی پلائی جائے۔‘‘ چنانچہ تمام ازواج مطہّرات اور حضرت اسماء رضی اللہ عنہا کو یہ دوا پلائی گئی۔
حافظ ابن حجر نے ’’الاصابہ‘‘ میں لکھا ہے کہ حضرت اسماء رضی اللہ عنہا تعبیر رویا میں بھی درک رکھتی تھیں چنانچہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ ان سے اکثر خوابوں کی تعبیر پوچھا کرتے تھے۔
حضرت اسماء رضی اللہ عنہا سے ساٹھ احادیث مروی ہیں۔ ان کے راویوں میں حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ، حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ اور حضرت موسیٰ اشعری جیسے جلیل القدر صحابہ اور کئی بلند مرتبہ تابعین شامل ہیں۔


رضی اللہ تعالیٰ عنہا

 

Post New Thread  Reply

Bookmarks

Tags
اللہ, بنت, تعا , حضرت, رضی

« Previous Thread | Next Thread »
Thread Tools
Display Modes

Posting Rules
You may not post new threads
You may not post replies
You may not post attachments
You may not edit your posts

BB code is On
Smilies are On
[IMG] code is On
HTML code is Off

Similar Threads
Thread Thread Starter Forum Replies Last Post
صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم کی عظمت ROSE Hadees Shareef 4 07-16-2012 08:02 AM
صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم کی عظمت او ROSE Hadees Shareef 5 07-15-2012 10:36 PM
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ روایت کرت ROSE Hadees Shareef 5 07-08-2012 06:15 PM
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ روایت کرت ROSE Hadees Shareef 6 02-25-2012 05:41 PM
حضرت امام زین العابدین علیہ السلام ROSE Islamic Issues And Topics 0 02-23-2010 11:51 AM


All times are GMT +5. The time now is 06:28 PM.
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.

All the logos and copyrights are the property of their respective owners. All stuff found on this site is posted by members / users and displayed here as they are believed to be in the "public domain". If you are the rightful owner of any content posted here, and object to them being displayed, please contact us and it will be removed promptly.

Nav Item BG