Islamic Issues And Topics !!! Post Islamic Issues And Topics Here !!! |
Advertisement |
|
Thread Tools | Display Modes |
|
(#1)
![]() |
|
|||
تمہیں کیا علم شب معراج کب ہے ؟!!!
محدثین و مورخین کی تالیف کردہ کتب کا مطالعہ کیا... جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ 27ویں شب کے "شبِ معراج" قرار پانے سے پہلے خود ماہِ رجب کے ماہِ معراج ہونے پر بھی علمائے تاریخ کا اتفاق نہیں ہے ! معروف مفسر و مورخ امام ابن کثیر رحمة اللہ نے اپنی ضخیم کتاب "البدایہ و النہایہ" کے تیسرے جز میں اسراء و معراج کا واقعہ نقل کرنے سے پہلے متعدد روایات بیان فرمائی ہیں۔ حافظ ابن کثیر رحمة اللہ نے امام بیھقی رحمة اللہ کے حوالے سے امام ابوشہاب زہری رحمة اللہ کا قول نقل کیا ہے جس میں وہ فرماتے ہیں : نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ہجرتِ مدینہ سے ایک سال پہلے سفرِ معراج کرایا گیا۔ یہی قول عروہ رحمة اللہ کا ہے۔ امام حاکم رحمة اللہ کے حوالے سے انہوں نے حضرت سدی رحمة اللہ کا قول بھی ذکر کیا ہے جس میں وہ فرماتے ہیں : نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ہجرت سے سولہ (16) ماہ قبل معراج کرایا گیا۔ لہذا امام زہری اور عروہ کے قول کے مطابق ماہ معراج ، ربیع الاول بنتا ہے اور حضرت سدی کے قول کے مطابق معراج کا واقعہ ماہ ذی القعدہ میں بنتا ہے۔ بحوالہ : البدایہ و النہایہ ماہ ربیع الثانی ، ماہ رجب اور ماہ ذی الحج میں معراج کرائے جانے کی روایات بھی ملتی ہیں۔ اور جب ماہِ معراج پر ہی اتفاق نہیں ہے تو تاریخِ معراج کی تعین کیسے متفق علیہ ہو سکتی ہے؟ یہ بات بھی حکمتِ الٰہی سے خالی نہیں کہ ماہ معراج اور تاریخِ معراج پر اتفاق نہ ہو سکا تاکہ طرح طرح کی بدعات وجود میں لانے والوں کو یہ بنیادی چیز ہی متفق علیہ نہ ملے ورنہ اللہ تعالیٰ سے کیا بعید تھا کہ تمام مورخین کا اتفاق ہو جاتا۔ اگر مشہور روایت کے مطابق ماہ رجب اور ماہ رجب کی بھی 27 تاریخ کو ہی "شبِ معراج" مان لیا جائے تو ۔۔۔۔ تو اس رات میں چراغاں کا اہتمام کرنے ، دن کو روزہ رکھنے اور رات کو نوافل پڑھنے کی شرعی حیثیت کا تعین کیا جانا چاہئے۔ اس سلسلہ میں سب سے پہلی اور بنیادی بات یہ ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ، خلفائے راشدین و صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم ، ائمہ اربعہ رحمہم اللہ ، علمائے دین اور سلف صالحین میں ، کسی سے بھی یہ مروجہ امور ثابت نہیں جنہیں "جشنِ معراج" کے نام سے برپا کیا جاتا ہے۔ امام الانبیاء صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ، اس عظیم معجزہ کے بعد ایک طویل مدت تک صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم کے مابین موجود رہے مگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہ تو خود یہ کام کئے اور نہ ہی کسی کو ان کو کرنے کا حکم فرمایا۔ ان جشنوں ، جلسوں یا اجتماعات کی شرعی حیثیت کے تعیین کے بارے میں سعودی عرب کے سابق مفتی علامہ عبدالعزیز بن باز رحمة اللہ نے ایک تفصیلی فتویٰ صادر کیا تھا ، جس میں وہ کہتے ہیں : اسراء و معراج کی رات کا حدیثوں میں کوئی تعین نہیں اور جو کچھ بھی اس کے تعیین کے متعلق مذکور ہے وہ سب من گھڑت ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے متعلق کچھ ثابت نہیں اور اگر بالفرض اس کا تعیین ثابت بھی ہو جائے تو بھی اس دن کو عبادت کے لئے خاص کرنا مسلمانوں کے لئے جائز نہیں۔ اگر اس روز جشن منانا ثواب کا کام ہوتا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی امت کے لئے قولی یا فعلی طور پر اس کی ضرور وضاحت فرما دیتے۔
|
Sponsored Links |
|
Bookmarks |
Tags |
؟, شب, علم, کب, کیا, ہے |
|
|
![]() |
||||
Thread | Thread Starter | Forum | Replies | Last Post |
صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم کی عظمت او | ROSE | Hadees Shareef | 5 | 07-15-2012 09:36 PM |
الٰہی تیری مخلوق کا عجب اک تماشا دیکھا | Mf Great Power | Urdu Writing Poetry | 11 | 10-12-2011 11:32 AM |
جب چھڑا تذکرہ میرے سرکار کا میرے دل میں نہا | ROSE | Islamic Poetry | 5 | 08-26-2011 06:43 AM |
اس عمر میں میکے جائیں وہ بھی، ایسے تو خدشات | ROSE | Funny Poetry | 5 | 08-24-2011 04:19 PM |
اس عمر میں میکے جائیں وہ بھی، ایسے تو خدشات | ROSE | Funny Poetry | 6 | 08-24-2011 04:06 PM |