ہمارا سنہرا ماضی، ہمارے نایاب حکمران - MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link|
MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community » Islam » Hadees Shareef » ہمارا سنہرا ماضی، ہمارے نایاب حکمران
Hadees Shareef !!!!Share Hadeesein here!!!!

Advertisement
Post New Thread  Reply
 
Thread Tools Display Modes
(#1)
Old
pakeeza pakeeza is offline
 


Posts: 28,336
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Jan 2012
Location: Maa ki duaon mey
Gender: Female
flower ہمارا سنہرا ماضی، ہمارے نایاب حکمران - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   06-26-2013, 08:35 PM

ہمارا سنہرا ماضی، ہمارے نایاب حکمران

امیر المؤمنین حضرت عمر بن خطاب ٗ نے حضرت ابو عبیدہ ٗ کی وفات کے بعد حضرت عمیر بن سعد ٗ کو حمص کا گورنر بنا کر بھیجا ایک سال تک حضرت عمر ٗ کے پاس حضرت عمیر بن سعد ٗ کی کوئی خبر نہیں آئی تو حضرت عمر ٗ نے ایک دن اپنے کاتب کو حکم دیا کہ عمیر ٗ کو خط لکھو کہ میرا خیال ہے تم نے ہمارے ساتھ خیانت کی ہے ، جونہی یہ خط ملے فوراً ھمارے پاس آؤ اور وہ سارا مال لے کر آؤ جو تم نے مالِ غنیمت سے حاصل کیا ہے۔
چنانچہ خط پڑھتے ہی حضرت عمیر بن سعد مدینہ کیلئے تیار ہوئے، اپنا چمڑے کا تھیلا اٹھایا، اس میں اپنا توشہ اور پیالہ رکھا، چمڑے کا لوٹا تھیلے سے باندھ کر لٹکا لیا اور حمص سے پیدل مدینہ کی جانب چلے، جب مدینہ پہنچے تو آپکا رنگ بدلا ہوا تھا، چہرہ غبار آلود تھا، بال لمبے ہو چکے تھے، حضرت عمر کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہا: السلام علیکم یا امیر المؤمنین! حضرت عمر نے پوچھا: کیا حال ہے؟ حضرت عمیر بن سعد بولے: آپ مجھے کس حال میں دیکھ رہے ہیں؟ کیا آپ دیکھ نہیں رہے کہ میں صحتمند اور پاکیزہ خون والا ہوں اور میرے ساتھ میری دنیا ہے جس کی میں باگ پکڑ کر لایا ہوں، حضرت عمر سمجھے کہ یہ اپنے ساتھ بہت سارا مال لائے ہونگے جو ابھی پہنچا نہیں ہے، اسلیئے پوچھا : کہاں ہے تمہارا مال؟ حضرت عمیر بن سعد نے جواب دیا کہ میرے پاس ایک تھیلا ہے، جس میں میں اپنا توشہ اور پیالہ رکھتا ہوں، پیالہ میں کھا بھی لیتا ہوں، سر بھی دھو لیتا ہوں اور اسی میں کپڑے بھی دھو لیتا ہوں، ایک لوٹا ہے جس میں وضو کرتا ہوں اور پیسے بھی رکھ لیتا ہوں، ایک لاٹھی ہے جس پر ٹیک لگاتا ہوں اور دشمن کا مقابلہ بھی اسی سے کرتا ہوں، خدا کی قسم میری دنیا تو یہیں پر ختم ہے۔ حضرت عمر نے پوچھا :حمص میں تمہارا کوئی جاننے والا نہیں تھا کہ اس سے تم سواری مانگ کر لے آتے؟ حضرت عمیر بن سعد نے جواب دیا: میں نے کسی سے مانگی ہی نہیں سواری۔ حضرت عمر نے فرمایا: برے مسلمان ہیں جنہوں نے اپنے گورنر کا خیال نہیں کیا۔ حضرت عمیر بن سعد نے فرمایا: اے عمر! اللہ سے ڈریئے، اللہ نے غیبت سے منع فرمایا ہے، جب کہ میں نے وہاں کے لوگوں کو صبح کی نماز پڑھتے دیکھا ہے (جو شخص صبح کی نماز پڑھ لیتا ہے وہ اللہ کے ذمہ میں آجاتا ہے) پھر حضرت عمیر بن سعد نے فرمایا: اگر مجھے یہ ڈر نہ ہوتا کہ نہ بتانے سے آپ غمگین ہونگے تو میں آپ کو نہ بتاتا، چنانچہ جہاں آپ نے مجھے بھیجا میں نے وہاں کے نیک لوگوں کو جمع کیا اور مسلمانوں سے مالِ غنیمت جمع کرنے کا انکو ذمہ دار بنایا، چنانچہ اس مال کو میں نے صحیح مصرف میں خرچ کیا اگر شرعاً آپکا حصہ بھی ہوتا تو ضرور لاتا! حضرت عمر نے فرمایا: میں آپکو حمص کا گورنر برقرار رکھنا چاہتا ہوں، حضرت عمیر بن سعد نے فرمایا: نہیں امیر المؤمنین! آپ نے مجھے یہ عہدہ دیکر ہلاکت میں ڈال دیا ہے ، بہت بڑی ذمہ داری ہے ، اب مجھے اس سے دور ہی رکھیں۔ چنانچہ حضرت عمر نے انکو اجازت دیدی اور حضرت عمیر بن سعد اپنے گھر لوٹ آئے۔

جب حضرت عمیر بن سعد اپنے گھر واپس چلے گئے تو حضرت عمر نے فرمایا: میں دیکھنا چاہتا ہوں کہ عمیر نے سچ کہا یا جھوٹ؟ پھر حضرت عمر نے حارث نامی آدمی کو 100 دینار دے کر کہا یہ لے جاؤ، اور عمیر کے پاس اجنبی مہمان بن کر ٹھہر جاؤ، اگر عمیر کے گھر میں فراوانی دیکھو تو میرے پاس لوٹ آؤ اور اگر تنگی دیکھو تو یہ 100 دینار انہیں دے دینا۔
چنانچہ حارث انکے گھر گئے تو حضرت عمیر بن سعد نے انکو مہمان بنا لیا، حارث انکے گھر 3 دن ٹھہرے، ان کے ہان جَو کی صرف ایک ہی روٹی ہوتی تھی جسے مہمان کھا لیتا اور میزبان بھوکے رہ جاتے، آخر جب فاقہ زیادہ ہوگیا تو حضرت عمیر بن سعد نے حارث سے کہا: کہ اب فاقوں کی نوبت آگئی ہے، مناسب سمجھو تو کہیں اور چلے جاؤ! اس پر حارث نے 100 دینار نکالے اور پیش کیئے ، ساتھ کہا کہ امیر المؤمنین نے آپ کیلئے بھیجے ہیں۔ حضرت عمیر بن سعد نے دینار نہ لیئے اور کہا کہ یہ واپس لے جاؤ، ہمیں ضرورت نہیں ہے۔ اتنے میں بیوی نے کہا: دینار لے لو، اگر ضرورت پڑی تو استعمال کرلینا ورنہ مناسب جگہ خرچ کردینا، چنانچہ حضرت عمیر بن سعد نے وہ دینار لے لیئے پھر باہر تشریف لائے اور سارے فقراء و مساکین میں خرچ کردیئے۔
حارث جب مدینہ پہنچے اور کارگزاری سنائی تو امیر المؤمنین نے حضرت عمیر بن سعد کو فوراً مدینہ طلب کیا، جب حضرت عمیر بن سعد مدینہ پہنچے تو حضرت عمر نے پوچھا کہ تم نے دیناروں کا کیا کیا؟ حضرت عمیر بن سعد نے جواب دیا: انکو میں نے اپنے اگلے جہان کیلئے بھیج دیا ہے۔
حضرت عمر نے فرمایا: اللہ آپ پر رحم فرمائے! پھر حکم دیا کہ حضرت عمیر بن سعد کو ایک وسق (پانچ من دس سیر) غلہ اور دو کپڑے دیئے جائیں، حضرت عمیر بن سعد نے جواب دیا: مجھے غلہ کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ میں گھر پر دو صاع (سات سیر) جَو چھوڑ کر آیا ہوں، اُن دو صاع کے کھانے سے قبل ہی اللہ اور رزق پہنچادینگے، چنانچہ حضرت عمیر بن سعد نے غلہ تو نہ لیا البتہ کپڑے لےلیئے اور فرمایا کہ فلاں امِ فلاں کے پاس کپڑے نہیں ہیں، اسکو دونگا، پھر اپنے گھر لوٹ آئے اور تھوڑے دنوں بعد اللہ کو پیارے ہوگئے۔ جب انکی وفات کی خبر حضرت عمر کو پہنچی تو فرمایا: اللہ انہیں غریقِ رحمت کرے، پھر حاضرین سے فرمایا: میری آرزو ہے کہ میرے پاس عمیر جیسے لوگ ہوں جن سے میں سرکاری کام لے کر مسلمانوں کی خدمت کروں۔

ماخوذ از حدیث کنز العمال حدیث : 37445

 

Reply With Quote Share on facebook
Sponsored Links
(#2)
Old
AYAZ AYAZ is offline
 


Posts: 12,370
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Location: Karachi
Gender: Male
Default Re: ہمارا سنہرا ماضی، ہمارے نایاب حکمران - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   06-27-2013, 12:40 AM

 

(#3)
Old
bint-e-masroor bint-e-masroor is offline
 


Posts: 4,209
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Jun 2013
Location: ●♥ღ ÐязαmℓάиÐ ღ♥●
Gender: Female
Default Re: ہمارا سنہرا ماضی، ہمارے نایاب حکمران - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   06-27-2013, 02:19 AM

 

(#4)
Old
PRINCE SHAAN PRINCE SHAAN is offline
 


Posts: 7,688
My Photos: ()
Country:
Join Date: Jul 2010
Location: PAKISTAN
Gender: Male
Default Re: ہمارا سنہرا ماضی، ہمارے نایاب حکمران - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   06-27-2013, 09:27 AM



VERY NICE SHARING

 

(#5)
Old
Miss Habib Miss Habib is offline
 


Posts: 27,062
My Photos: ()
Country:
Join Date: Dec 2010
Location: Lahore
Gender: Female
Default Re: ہمارا سنہرا ماضی، ہمارے نایاب حکمران - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   06-27-2013, 09:42 AM

JazakAllah

 

(#6)
Old
(‘“*JiĢäR*”’) (‘“*JiĢäR*”’) is offline
 


Posts: 43,615
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Jul 2010
Location: © ℓ ợ Ş ệ → тớ → µг ↔ ♥
Gender: Male
Default Re: ہمارا سنہرا ماضی، ہمارے نایاب حکمران - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   06-27-2013, 09:43 AM

 

(#7)
Old
Alia Alia is offline
 


Posts: 7,505
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Jun 2009
Location: India
Gender: Female
Default Re: ہمارا سنہرا ماضی، ہمارے نایاب حکمران - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   06-27-2013, 05:14 PM

 

(#8)
Old
pakeeza pakeeza is offline
 


Posts: 28,336
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Jan 2012
Location: Maa ki duaon mey
Gender: Female
Default Re: ہمارا سنہرا ماضی، ہمارے نایاب حکمران - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   06-27-2013, 08:03 PM

thnkssss to all

 

Post New Thread  Reply

Bookmarks

« Previous Thread | Next Thread »

Posting Rules
You may not post new threads
You may not post replies
You may not post attachments
You may not edit your posts

BB code is On
Smilies are On
[IMG] code is On
HTML code is Off

Similar Threads
Thread Thread Starter Forum Replies Last Post
اے اہل ایمان! بہت گمان کرنے سے احتراز کرو کہ & ROSE Quran 3 07-07-2012 01:39 AM
کرم ایجنسی میں امریکی میزائل حملہ، اٹھارہ -|A|- Political Issues Of Pakistan 9 02-05-2012 12:25 PM
مرا مقصد یہاں رکنا نہیں بس اتنا سوچا ہے life Great Urdu Poets&Poetry 3 08-25-2011 05:15 PM
رمضان المبارک کا مہینہ باقی مہینوں پر چار  ROSE Ramdan Ul Mubarak 0 07-30-2011 06:06 PM
باپ مرے تے سر ننگا ہوندا، ماں مرے کنڈ خالی ROSE Punjabi Poetry 8 07-29-2011 11:00 PM


All times are GMT +5. The time now is 08:38 PM.
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.

All the logos and copyrights are the property of their respective owners. All stuff found on this site is posted by members / users and displayed here as they are believed to be in the "public domain". If you are the rightful owner of any content posted here, and object to them being displayed, please contact us and it will be removed promptly.

Nav Item BG