اللہ کی قدرت کا شاہکار : ایٹم - MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link|
MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community » Islam » Say For Islam » اللہ کی قدرت کا شاہکار : ایٹم
Say For Islam !!!!Share Say For Islam!!!!

Advertisement
Post New Thread  Reply
 
Thread Tools Display Modes
(#1)
Old
pakeeza pakeeza is offline
 


Posts: 28,336
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Jan 2012
Location: Maa ki duaon mey
Gender: Female
bf اللہ کی قدرت کا شاہکار : ایٹم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   05-10-2013, 10:58 PM

اللہ تعالیٰ کی قدرت کا عظیم الشان شاہکار : ایٹم
مادہ سے مراد وہ عنصرہے جس سے تمام مادی اشیاءبنی ہوئی ہیں۔قدیم یونانی فلسفیوں نے سب سے پہلے یہ جاننے کی کوشش کی کہ دنیا کس چیز سے بنی ہے ۔انہوں نے ان بنیادی ذرات کا نام ایٹم رکھاجو آج تک رائج ہے ۔بنیادی ذرے کی تعریف سادہ الفاظ میں یوں کر سکتے ہیں کہ یہ مادے کا چھوٹے سے چھوٹا ذرہ ہوتا ہے جو کہ اپنی ساخت میں کامل ہوتا ہے اور اپنے اندر مزید چھوٹے یا ذیلی ذرات نہیں رکھتا۔ایٹم جومادے کے وجود کے لیے بنیادی کردار ادا کرتاہے ،بگ بینگ کے بعد وجو دمیں آیا۔ پھر ان ایٹموں نے یکجا ہو کر اس کائنات کو بنایا جس میں ستارے ،زمین اور سورج شامل تھے۔ بعد ازاں انہی ایٹموں نے کرہ ارض پر زندگی کی ابتدا کی۔ اگر آپ اپنے چاروں طرف نظر دوڑائیں تو آپ کو سینکڑوں قسم کی چیزیں نظر آئیں گی ۔ان میں سے کچھ ٹھوس ہیں ،کچھ مائع اور کچھ گیس،یہ مادے کی تین مختلف صورتیں ہیں۔وہ ظاہر میں ایک دوسرے سے مختلف ہیں لیکن اندرونی طور پر ایسا نہیں ہے ۔بنیادی طور پر وہ ایک ہی ذرے سے تعمیر ہوئی ہیں جسے ایٹم کہتے ہیں۔
سوال یہ ہے کہ پھر یہ ایٹم کیاہے ،جو ہر شے کا تعمیری جزو ہے ،یہ کس شے کا بناہوا ہے اوراس کی ساخت کیا ہے؟
پرانے و قتوں میں ایک نظریہ جو کہ ”نظریہ ایٹم “ کے نام سے جانا جاتا تھا ،کو وسیع پیمانے پر مقبولیت حاصل تھی۔ اصل میںیہ نظریہ یونان کے ایک سکالر ڈیموکراطس کا پیش کردہ تھا جو تقریباً (460-370)قبل مسیح وہاں رہتا تھا۔ ڈیمو کراطس اور اس کے بعد آنے والے لوگوں نے بھی یہی نظریہ پیش کیاتھا کہ ایٹم مادے کا سب سے چھوٹا حصہ ہوتا ہے۔ایٹم دراصل یونانی زبان کے لفظ atomos سے نکلا ہے جس کا مطلب ہے ”ناقابل تقسیم “۔یونانی فلاسفرز کا خیال تھا کہ ایٹم کو تباہ نہیں کیا جاسکتااور اس کی مزید تقسیم ناممکن ہے ۔قدیم عرب بھی اسی بات پر یقین رکھتے تھے۔ عربی زبان میں ”ذَرَّة“ کا سب سے عمدہ معنی ”ایٹم “ ہی ہے۔
چناچہ ایٹم کے متعلق یہ نظریہ 2300 سال تک قائم رہا تاآنکہ 1803ء میں سائنسدان جان ڈالٹن نے عملی طور پر ایک مفید ایٹمی نظریہ پیش کیا اور ایٹم کوایک ایسا کُرہ قرار دیا جو مثبت برقی قوت کے حامل زروں اورمنفی الیکٹرونز سے بھرا ہوا ہے ۔چناچہ 1897ءمیں سائنسدانوں نے مزید تجربات کے بعد اس میں الیکڑونز کو دریافت کیااورپھر 1911ءمیں ایٹم کے مرکزی حصے نیوکلیس کو دریافت کیا گیا ۔یہ تجربات جاری رہے اور سائنسدان کائنات کے اس چھوٹے سے ذرے کا مزید باریک بینی سے جائزہ لیتے رہے ۔ان کی یہ جدوجہد رنگ لائی اور 1918ءمیں اسی ایٹم کے مرکز میں پائے جانے والے نیوکلیس کے اندر پروٹان کو دریافت کیا گیا اور پھر چند سالوں بعد 1932ءمیں اسی نیوکلیس کے اندر نیوٹران کو بھی دریافت کرلیاگیا۔ 1968ءمیں انہوں نے پروٹان اور نیوٹران کے اندر مزید چھوٹے اجزا کو دریافت کرنے کا اعلان کردیا ۔ان چھوٹے اجزا کو، کوارکس کا نام دیا گیا ہے ،ہر پروٹون اور نیوٹران کے اندر تین تین کوارکس ہوتے ہیں جو آپس میں مزید دوسرے اجزا گلونز کے ذریعے جڑے ہوتے ہیں۔ابھی بھی سائنسدانوں کی کھوج کی رفتار کم نہیں ہوئی ہے بلکہ ان بنیادی ذرات پر تحقیق کا بازار گرم ہے اور کوئی بعید نہیں کہ آنے والے دنوں میں کوارکس (اور کچھ اور ایسے ذرات جن کو آج بنیادی کہا جاتا ہے)میں سے بھی مذید چھوٹے ذرات نکل آئیں ۔
جب ہم ایٹموں کی ساخت کا جائزہ لیتے ہیں تو ہم دیکھتے ہیں کہ ان سب کا ایک نمایاں ڈیزائن ہے اور یہ ایک خاص ترتیب ونظم کے ساتھ وجود میں آئے ہیں۔ ہر ایٹم کا ایک نیوکلیس ہوتا ہے جس میں مختلف تعداد میں پروٹون اورنیوٹرون ہوتے ہیں۔اس کے علاوہ ان میں ایسے الیکٹرون ہوتے ہیں جونیوکلیس کے گرد مخصوص مداروں میں حرکت کرتے ہیں۔ایک ایٹم کے اندر الیکٹرون اور پروٹون مساوی تعداد میں ہوتے ہیں۔الیکڑون پر منفی چارج جبکہ پروٹون پر مثبت چارج ہو تاہے۔ جس سے مثبت اورمنفی برقی قوت رکھنے والے الیکٹرون اور پروٹون ایک دوسرے کا توازن برقرار رکھتے ہیں۔ان اعداد میں سے ایک بھی مختلف ہوتا تو ایٹم کا وجود ہی نہ ہوتا، اس لیے کہ اس سے برقی مقناطیسی توازن بگڑجاناتھا۔الیکٹرون ،پروٹون کی نسبت ہلکے ہوتے ہیں ۔ 1836الیکڑونز ایک پروٹون کے برابر ہوتے ہیں جبکہ پروٹون اورنیوٹران بلحاظ کمیت تقریبا ً ایک جیسے ہوتے ہیں ۔
کسی ایٹم میں ایک پروٹون کے اضافے سے وہ نئی قسم کا ایٹم بن جاتاہے ۔جو مادہ ایک ہی قسم کے ایٹمو ں سے مل کر بنا ہو اسے عنصر کہتے ہیں ۔مثلاً ہائیڈروجن ،آکسیجن اورکاربن وغیرہ عناصر کی مختلف اقسام ہیں ۔اب تک تقریباً 118 عناصر کو دریافت کیا جا چکا ہے ان میں سے زیادہ تر قدرتی طور پر پائے گئے ہیں جبکہ کچھ لیبارٹری میں تیا ر کیے گئے ہیں ۔سب سے سادہ ترین ایٹم ہائیڈروجن کا ہے ۔اس میں ایک پروٹون اور ایک ہی الیکڑون ہوتا ہے جبکہ نیوٹرون نہیں ہوتا۔دو یا دو سے زائد ایٹموں کے ملنے سے مالیکیول تشکیل پاتا ہے ،مثلاً جب عنصر ہائیڈروجن کے دوایٹم ،عنصر آکسیجن کے ایک ایٹم سے ملائے جاتے ہیں تو پانی کا ایک مالیکیول تشکیل پاتاہے۔
آئیے اب یہ معلو م کرتے ہیں کہ ایٹم اور اس کے ذرات کتنے چھوٹے ہیں۔ الیکڑون کو وزن کے لحا ظ سے ہلکے ترین اجزاءمیں شمار کیا جاتا ہے ایک قطر ہ پانی کا وزن ایک الیکڑون کی نسبت اربوںگنا زیادہ ہوتاہے۔اگرہم پینسل سے ایک سینٹی میٹر لائن کھینچیں تو اس لائن میں 10کروڑ ایٹم سماسکتے ہیں۔اگر ہم ایٹم کی سکیل کے حساب سے ڈرائنگ بنائیں اور پروٹون اور نیوٹرون کے قطر کا سائز ایک سینٹی میٹر رکھیں تو الیکڑون اور کوارکس کا سائز انسانی بال کے سائز سے بھی چھوٹا ہوگاجبکہ پورے ایٹم کا سائز تیس فٹ بال کے میدان کے برابر ہوگا۔نیوکلیس ایٹم سے اس قدر چھوٹا ہوتاہے کہ اگر ہم ایٹم کو فٹ بال کے میدان جتنا بڑا پھیلادیں تو نیوکلیس ایک انگور کے دانہ کے برابر ہوگا۔آئیے اب اس بات کو سمجھتے ہیں کہ الیکٹرون نیوکلیس سے کس قدر دوری سے مخصوص مداروں میں گردش کرتے ہیں ۔اس کے لیے اگر نیوکلیس کو گولف بال کے برابر تصور کیا جائے تو اس کے گرد گردش کرنے والے الیکٹرونز کا پہلا مدار اس سے ایک کلومیٹر دور ہوگا جبکہ دوسرا مدار چار کلومیٹر اور تیسرا مدار نو کلومیٹر دور ہوگا ۔اسی طرح باقی مداروں کو بھی قیاس کیا جاسکتاہے۔ایک اور حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اگر چہ نیوکلیس کی جسامت ایٹم کی جسامت سے اس قدر چھوٹی ہے لیکن اس کی کمیت ایٹم کی کل کمیت کا 99.95% ہوتی ہے ۔ کتنی حیران کن بات ہے کہ ایک شے ایک طرف تو کمیت کا تقریبا ً سار ا حصہ ہے اوردوسری طرف نہ ہونے کے برابر جگہ گھیرتی ہے ۔ اورایٹم کا 99.999999999999% حصہ خالی ہے ۔علاوہ ازیں سائنسدانوں نے نہ صرف ان قوتوں کو دریافت کرلیا ہے کہ جنہوں نے ان چھوٹے چھوٹے ایٹموں کو آپس میں جکڑ رکھا ہے بلکہ اس طریقے کو بھی معلوم کرلیا ہے کہ جس کے ذریعے ان قوتوں کو ان ایٹموں سے جدا کیا جاسکتاہے ۔اسی طریقہ کو نیوکلیر پاور پلانٹ میں استعمال کرتے ہوئے بجلی حاصل کی جاتی ہے ۔جو کہ آج کے دور کی بنیادی ضرورت ہے ۔
قارئین کرام آ پ اللہ تعالیٰ کی بے نظیر اور عظیم الشان طاقت وقدرت اورعلیم وخبیر ہونے کا اندازہ مندرجہ بالا معلومات سے لگاسکتے ہیں کہ اس نے ایک چھوٹے سے ذرے کے اندر کیا کچھ تخلیق کر رکھا ہے اور اس کے قدر کس قدر قوت موجودہے کہ ہماری عقلیں اس کا احاطہ کرنے سے قاصر ہیں۔اللہ تعالیٰ نے اپنے علم کی وسعت کا اعلان چودہ صدیاں پہلے درج ذیل آیت کریمہ میںاس وقت کیا تھا کہ جب ایٹم کو کائنات کا چھوٹا ترین ذرہ تصور کیا جاتاتھا ۔فرمان باری تعالیٰ نازل ہوتاہے
وَقَالَ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا لَا تَاْتِيْنَا السَّاعَةُ ۭ قُلْ بَلٰى وَرَبِّيْ لَتَاْتِيَنَّكُمْ ۙ عٰلِمِ الْغَيْبِ ۚ لَا يَعْزُبُ عَنْهُ مِثْـقَالُ ذَرَّةٍ فِي السَّمٰوٰتِ وَلَا فِي الْاَرْضِ وَلَآ اَصْغَرُ مِنْ ذٰلِكَ وَلَآ اَكْبَرُ اِلَّا فِيْ كِتٰبٍ مُّبِيْنٍ ۝
منکرین کہتے ہیں کیا بات ہے کہ قیامت ہم پر نہیں آرہی ہے !کہوقسم ہے میرے عالم الغیب پروردگار کی ‘وہ تم پر آ کر رہے گی۔ اس سے ذرّہ برابر کوئی چیز نہ آسمانوں میں چھپی ہوئی ہے نہ زمین میں۔نہ ذرّے سے بڑی اورنہ اس سے چھوٹی ‘سب کچھ ایک نمایاں دفتر میں درج ہے۔ ﴿ سورة سبا﴾.
یہ آیت کریمہ اللہ تعالیٰ کے لا محدود علم کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ اللہ تعالیٰ ان تما م چیزوں کے متعلق علم رکھتاہے جو خواہ چھپی ہوں یا ظاہر۔ اور اللہ تعالیٰ ہر اس چیز کے بارے میں بھی علم رکھتا ہے جو ایٹم یعنی ذرے سے چھوٹی ہو یا بڑی۔ چنانچہ اس آیت کریمہ سے یہ ثبوت ملتا ہے کہ ایٹم سے بھی چھوٹی چیز کا وجود دنیا میں ممکن ہے جبکہ اس حقیقت کو انسا ن نے بیسویں صدی میں دریافت کیا ہے۔قرآن کے اس دعویٰ پر جدید سائنس کی تصدیق کی مہر ثبت ہونے کا مطلب یہ نکلتاہے کہ یہ واقعتا اللہ تعالیٰ کے سچے کلمات سے بھرپور وہ کتاب ہدایت ہے جو ا س نے اپنے محبوب ترین بندے حضرت محمد ﷺ پر نازل کی تھی ۔اللہ تعالیٰ ہمیں اس پر اپنا ایمان مضبوط رکھنے اور ا س کے مطابق عمل کرنے کی توفیق عطافرمائے۔ آمین۔




 

Reply With Quote Share on facebook
Sponsored Links
(#2)
Old
DiE DiE is offline
 


Posts: 12,488
My Photos: ()
Country:
Join Date: Jul 2010
Gender: Male
Default Re: اللہ کی قدرت کا شاہکار : ایٹم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   05-10-2013, 11:06 PM

jazakallah
aunty thora halka hath rakho

 

(#3)
Old
pakeeza pakeeza is offline
 


Posts: 28,336
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Jan 2012
Location: Maa ki duaon mey
Gender: Female
Default Re: اللہ کی قدرت کا شاہکار : ایٹم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   05-10-2013, 11:11 PM

Quote:
Originally Posted by DiE View Post
jazakallah
aunty thora halka hath rakho



thnksss


q unclee

 

(#4)
Old
DiE DiE is offline
 


Posts: 12,488
My Photos: ()
Country:
Join Date: Jul 2010
Gender: Male
Default Re: اللہ کی قدرت کا شاہکار : ایٹم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   05-10-2013, 11:12 PM

abey yaar bht bari tehreer thi is liye
khair khobosrat intikhab ... Allah jaza e khair dai

 

(#5)
Old
AYAZ AYAZ is offline
 


Posts: 12,370
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Location: Karachi
Gender: Male
Default Re: اللہ کی قدرت کا شاہکار : ایٹم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   05-10-2013, 11:25 PM

JAZAK ALLAH khair pakeeza kafi achi postings hie MASHALLAH AP KI

 

(#6)
Old
Cute Anam Cute Anam is offline
 


Posts: 26,438
My Photos: ()
Country:
Join Date: Oct 2012
Gender: Female
Default Re: اللہ کی قدرت کا شاہکار : ایٹم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   05-10-2013, 11:30 PM

Jazak ALLAH khair

 

(#7)
Old
NaDaN hAsEEnA NaDaN hAsEEnA is offline
 


Posts: 6,357
My Photos: ()
Country:
Join Date: Mar 2012
Gender: Female
Default Re: اللہ کی قدرت کا شاہکار : ایٹم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   05-10-2013, 11:43 PM

jazak ALLAH . . . .

 

(#8)
Old
Dream Hunter Dream Hunter is offline
 


Posts: 590
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Feb 2013
Location: Canada
Gender: Male
Default Re: اللہ کی قدرت کا شاہکار : ایٹم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   05-11-2013, 07:28 AM

JazakAllah

 

(#9)
Old
life2 life2 is offline
 


Posts: 14,313
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Location: karachi
Gender: Female
Default Re: اللہ کی قدرت کا شاہکار : ایٹم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   05-11-2013, 12:17 PM

jazakallah..

 

(#10)
Old
pakeeza pakeeza is offline
 


Posts: 28,336
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Jan 2012
Location: Maa ki duaon mey
Gender: Female
Default Re: اللہ کی قدرت کا شاہکار : ایٹم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   05-11-2013, 01:11 PM

Quote:
Originally Posted by AYAZ View Post
JAZAK ALLAH khair pakeeza kafi achi postings hie MASHALLAH AP KI

thhnkssssssssss A


bht shukriyaa

 

Post New Thread  Reply

Bookmarks

Tags
اللہ, ایٹم, قدرت, کا, کی

« Previous Thread | Next Thread »

Posting Rules
You may not post new threads
You may not post replies
You may not post attachments
You may not edit your posts

BB code is On
Smilies are On
[IMG] code is On
HTML code is Off

Similar Threads
Thread Thread Starter Forum Replies Last Post
میری کہانی “ یادوں کی پٹاری “ سے ایک اقتباس،!!!!!! life Urdu Literature 7 10-25-2012 08:17 PM
اللہ کی توحید کا اقرار کرنے والوں کا جہنم س ROSE Hadees Shareef 2 08-10-2012 04:19 PM
گھرمیں داخل ہوتے وقت اللہ کا ذکر کرنا ghar ka dahil hoty waqt allah ka ROSE Hadees Shareef 9 08-08-2012 11:16 AM
الٰہی تیری مخلوق کا عجب اک تماشا دیکھا Mf Great Power Urdu Writing Poetry 11 10-12-2011 11:32 AM
اندھیری رات ہے غم کی گھٹا عصیاں کی کالی ہ ROSE Islamic Poetry 4 10-03-2011 11:11 AM


All times are GMT +5. The time now is 08:48 PM.
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.

All the logos and copyrights are the property of their respective owners. All stuff found on this site is posted by members / users and displayed here as they are believed to be in the "public domain". If you are the rightful owner of any content posted here, and object to them being displayed, please contact us and it will be removed promptly.

Nav Item BG