Quran !!!!Quran ki Nazar Sey!!!! |
Advertisement |
![]() ![]() |
|
Thread Tools
![]() |
Display Modes
![]() |
(#1)
![]() |
|
|||
ریاض الصالحین باب 34 عورتوں کے ساتھ بھلائی کرنا باب 34 عورتوں کے ساتھ بھلائی کرنا اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ''ان عورتوں کے ساتھ گزران (معاشرت) اچھی طرح کرو۔'' (سورة النساء :19) اور فرمایا: ''اور تم ہرگز ان عورتوں کے درمیان برابری کا معاملہ نہیں کرسکو گے اگرچہ تم اس کی خواہش بھی رکھو، پس تم (کسی ایک ہی بیوی کی طرف) ہر طرح نہ جھک پڑو کہ دوسری کو ادھر میں لٹکتا چھوڑ دو اور اگر اصلاح کرتے اور اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہو تو بلاشبہ اللہ تعالیٰ بہت بخشنے والا، نہایت مہربان ہے۔'' (سورة النساء:129) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔ حدیث نمبر 273 حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''عورتوں کے ساتھ خیر و بھلائی والا سلوک کیا کرو، اس لیے کہ عورت پسلی سے پیدا کی گئی ہے اور پسلی میں سب سے زیادہ ٹیڑھا حصہ اس کا اوپر والا حصہ ہے۔ اگر تم اسے سیدھا کرنے کی کوشش کرو گے تو اسے توڑ بیٹھو گے۔ اگر تم اسے چھوڑ دو گے تو وہ ٹیڑھی ہی رہے گی۔ پس تم عورتوں کے ساتھ بھلائی کرو۔'' (متفق علیہ) صحیحین کی ایک اور روایت میں ہے: ''عورت پسلی کی طرح ہے، اگر تم اسے سیدھا کرو گے تو اسے توڑ دو گے اور اگر تم نے اس سے فائدہ اٹھانا ہے تو اس کی اسی کجی کی حالت میں فائدہ اٹھاؤ۔'' اور مسلم کی ایک روایت میں ہے: "عورت پسلی سے پیدا کی گئی ہے اور یہ کسی طریقے سے بھی تیرے لیے سیدھی نہیں ہوگی۔ اگر تمہیں اس سے فائدہ اٹھانا ہے تو اس کی اس کجی کی حالت میں فائدہ اٹھاؤ اگر تم اسے سیدھا کرنے کی کوشش کرو گے تو اسے توڑ بیٹھو گے اور اس کو توڑ دینا اس کو طلاق دینا ہے۔'' توثیق الحدیث: أخرجہ البخاری (3636۔فتح)، و مسلم (1468)(62)، والروایة الثانیة عند البخاری (25210۔فتح)، و مسلم (1468)، والروایة الثانیة عند مسلم (1468)(61) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔
|
Sponsored Links |
|
(#2)
![]() |
|
|||
حدیث نمبر 274 حضرت عبد اللہ بن زمعہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو خطبہ دیتے سنا۔ آپ نے (صالح علیہ السلام کی) اونٹنی اور اس آدمی کا ذکر فرمایا جس نے اس اونٹنی کی کو نچیں کاٹ دی تھیں۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت: (إِذِ انْبَعَثَ أَشْقَاهَا) (جب ان میں ان کا بڑا بدبخت اٹھ کھڑا ہوا۔ سورۃ الشمس:12) تلاوت فرمائی، پھر اس کی تفسیر بیان کرتے ہوئے فرمایا: ''ایک شریر آدمی اس اونٹنی کو ہلاک کرنے کے لیے اٹھا، جس کو اپنے خاندان کی حمایت حاصل تھی۔'' پھر آپ نے عورتوں کا ذکر فرمایا تو ان کے بارے میں وصیت فرمائی اور فرمایا: ''تم میں سے کوئی ایک اپنی بیوی کو مارنے کا ارادہ کرتا ہے تو اسے غلام کی طرح مارتا ہے۔ شاید کہ وہ اپنے دن کے آخری حصے میں (یعنی شام کے وقت) اس سے ہم بستری کرے۔'' پھر آپ نے انہیں گوز مارنے والوں پر ہنسنے کے بارے میں وصیت فرمائی اور فرمایا: ''تم میں سے کوئی ایک اس کام سے کیوں ہنستا ہے جو وہ خود کرتا ہے۔'' (متفق علیہ) توثیق الحدیث: أخرجہ البخاری (7058۔فتح)، و مسلم(2855) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔
|
(#3)
![]() |
|
|||
حدیث نمبر 275 حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''مومن مرد مومنہ عورت (بیوی) سے بغض اور نفرت نہ کرے، اگر اس کی کوئی ایک صفت اسے ناپسند ہوگی تو کوئی دوسری صفت اسے پسند بھی ہوگی۔'' یا آپ نے فرمایا: '' اس کے علاوہ کوئی صفت (اسے پسند ہو گی)۔'' (مسلم) توثیق الحدیث:أخرجہ مسلم(1469)
|
(#4)
![]() |
|
|||
حدیث نمبر 276 حضرت عمرو بن احوص جشمی سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو حجتہ الوداع کے خطبے میں فرماتے ہوئے سنا: ''آپ نے اللہ تعالیٰ کی حمد وثنا کی اور وعظ و نصیحت کی اور پھر فرمایا: ''سنو! عورتوں کے ساتھ خیر وبھلائی والا سلوک کرو، وہ تمہارے پاس قیدی ہیں، تم ان سے اس (جماع، عصمت و عفت اور مال ومتاع کی حفاظت وغیرہ) کے علاوہ کسی چیز کا اختیار نہیں رکھتے۔ مگر یہ کہ وہ کسی کھلی بے حیائی کا ارتکاب کریں، اگر وہ ایسا کریں تو انہیں بستروں میں الگ چھوڑ دو اور انہیں مارو تو بہت زیادہ نہ مارو، لیکن اگر وہ تمہاری اطاعت کرلیں تو پھر ان کے خلاف کوئی اور راستہ تلاش نہ کرو۔ سنو! بے شک تمہارے حقوق تمہاری عورتوں پر ہیں اور تمہاری عورتوں کے حقوق تم پر ہیں، تمہارے ان پر یہ حقوق ہیں کہ وہ کسی کو تمہارے بستر روندنے کی اجازت نہ دیں اور ایسے لوگوں کوتمہارے گھروں میں آنے کی اجازت نہ دیں جو تمہیں اچھے نہیں لگتے۔ اور سنو! ان کے تم پر یہ حقوق ہیں کہ تم ان کے ساتھ ان کے لباس اور خوراک کے معاملے میں اچھا سلوک کرو۔'' (ترمذی) توثیق الحدیث:حسن لغیرہ۔ أخرجہ الترمذی (1163)، وابن ماجہ(1851) امام ترمذی فرماتے ہیں کہ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ جبکہ اس کی سند میں سلیمان بن عمرو بن الاحوص مجہمول ہے لیکن وہ متابعت کے وقت معتبر ہے اور اس سے دوثقہ روایوں نے روایت کی ہے۔اور اس حدیث کا ایک شاہد ہے جس کو امام احمد نے مسند احمد (5/72۔73) میں روایت کیا ہے۔ اگرچہ اس میں علی بن زید، جو ابن جدعان ہے، وہ ضعیف ہے لیکن شواہد میں کوئی حرج نہیں ۔پس حدیث اپنے طرق کی وجہ سے حسن ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔
|
(#5)
![]() |
|
|||
حدیث نمبر 277 حضرت معاویہ بن حیدہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وسلم)! ہم میں سے کسی کی بیوی کا اس پر کیا حق ہے؟ آپ نے فرمایا: ''جب تم کھاؤ تو اسے کھلاؤ اور جب تم لباس پہنو تو اسے پہناؤ اور اس کے چہرے پر نہ مارو، اسے یہ بھی نہ کہو کہ اللہ تعالیٰ تجھے قبیح بنا دے اور گھر کے اندر ہی اس سے علیحدگی اختیار کرو (گھر سے نکلو نہ نکالو)۔'' (حدیث حسن ہے۔ اسے ابو داؤ د نے روایت کیا ہے اور کہا ہے کہ لا تقبح کا معنی ہے کہ یہ نہ کہو کہ اللہ تعالیٰ تجھے قبیح بنا دے) توثیق الحدیث: صحیح۔ أخرجہ أبوداؤد (2142)، و ابن ماجہ (1850)، و أحمد (4464۔447 و 35) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔
|
(#6)
![]() |
|
|||
حدیث نمبر 278۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''مومنوں میں کامل ترین مومن وہ ہے جو ان میں سے اخلاق میں سب سے اچھا ہے اور تم سب میں سے بہتر وہ ہے جو اپنی عورتوں کے بارے میں سب سے اچھا ہے (ترمذی۔ حدیث حسن صحیح ہے) توثیق الحدیث:صحیح بطرقہ'یہ حدیث اپنے طرق کے ساتھ صحیح ہے۔ جیسا کہ میں نے اس کو (الوصیة الصغریٰ، ص41۔42) کی احادیث کی تخریج میں بیان کیا ہے اور یہ حدیث صحابہ کی ایک جماعت سے وارد ہوئی ہیں، آپ ان احادیث کو یہاں دیکھیں گے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔ حدیث نمبر 279۔ حضرت ایاس بن عبد اللہ بن أبی ذباب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''اللہ تعالیٰ کی باندیوں کو نہ مارو۔'' پس حضرت عمر رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آئے اور کہا: "عورتیں اپنے خاوندوں پر جری اور دلیر ہوگئی ہیں۔" پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر انہیں مارنے کی رخصت عنایت فرمادی۔ (جب مردوں نے اس رخصت پر عمل کیا تو) بہت سی عورتیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواجِ مطہرات کے پاس آنے لگیں جو اپنے خاوندوں کی شکایت کرتی تھیں ۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''بہت سی عورتوں نے آلِ بیت محمد (صلی اللہ علیہ وسلم ) کے پاس ہجوم کیا ہے جو اپنے خاوندوں کی شکایت کرتی ہیں (کہ وہ ہمیں مارتے ہیں) سنو! ایسے لوگ تم میں سے اچھے نہیں ہیں'' (ابوداؤد۔ سند صحیح ہے) توثیق الحدیث:صحیح۔أخرجہ أبو داؤد (2146)، و ابن ماجہ (1985) و غیرھما۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔ حدیث نمبر 280 حضرت عبد اللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''دنیا متاع ہے اور اس کی بہترین متاع نیک عورت ہے۔'' (مسلم) توثیق الحدیث:أخرجہ مسلم(1467)
|
(#7)
![]() |
|
|||
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔ باب 35 خاوند کے بیوی پر حقوق اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ''مرد عورتوں پر حاکم ہے بہ سبب اس کے جو اللہ تعالیٰ نے بعض کو بعض پر فضیلت دی اور بہ سبب اس کے جو وہ اپنے مال خرچ کرتے ہیں۔ پس نیک عورتیں فرمانبرداری کرتی ہیں اور پیٹھ پیچھے (یعنی ان کی غیر موجودگی میں ان کے مال اور عزت و آبرو کی) حفاظت کرتی ہیں، اللہ تعالیٰ کی توفیق اور اس کی حفاظت سے۔'' (سورة النساء:34) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔ حدیث نمبر 281 حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''جب آدمی اپنی بیوی کو اپنے بستر کی طرف بلائے اور وہ نہ آئے اور خاوند وہ رات اس سے ناراضی کی حالت میں گزارے تو فرشتے صبح تک اس عورت پر لعنت کرتے رہتے ہیں۔'' (متفق علیہ) اور بخاری و مسلم کی ایک اور روایت میں ہے۔ ''جب عورت اپنے خاوند کے بستر کو چھوڑ کر علیحدہ رات گزارے تو فرشتے صبح تک اس پر لعنت بھیجتے رہتے ہیں۔'' ایک اور روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''اس ذات کی قسم جس کے ہاتھوں میں میری جان ہے جو آدمی اپنی بیوی کو اپنے بستر کی طرف بلائے اور وہ آنے سے انکار کردے، تو وہ اللہ تعالیٰ جو آسمانوں میں ہے اس عورت پر ناراض رہتا ہے حتیٰ کہ وہ خاوند اس سے راضی ہوجائے۔'' توثیق الحدیث: أخرجہ البخاری (3146۔فتح)، و مسلم (1436)(122)، والروایة الثانیة عند البخاری (2949۔فتح)، و مسلم (1436)، والثالثة عند مسلم (1436) (121) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔ حدیث نمبر 282 حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''کسی عورت کے لیے اپنے خاوند کی موجودگی میں اس کی اجازت کے بغیر (نفلی) روزہ رکھناجائز نہیں اور اس (خاوند) کی اجازت کے بغیر اس کے گھر میں کسی کو آنے کی اجازت بھی نہ دے۔'' (متفق علیہ، یہ الفاظ بخاری کے ہیں) توثیق الحدیث: أخرجہ البخاری (2959۔فتح)، و مسلم (1026)
|
(#8)
![]() |
|
|||
حدیث نمبر 283 حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''تم سب ذمہ دار ہو اور تم سب سے اپنی رعیت کے بارے میں باز پرس ہوگی۔ امیر (اپنی رعایا کا) ذمہ دار ہے، آدمی اپنے اہل خانہ کا ذمہ دار ہے، عورت اپنے خاوند کے گھر اور اس کے اولاد کی ذمہ دار ہے۔ پس تم سب ذمہ دار ہو اور تم سب سے اپنی اپنی رعیت کے بارے میں باز پرس ہوگی۔'' (متفق علیہ) توثیق الحدیث: أخرجہ البخاری (3802۔فتح)، و مسلم (1829) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔
|
(#9)
![]() |
|
|||
حدیث نمبر 284 حضرت ابو علی طلق بن علی سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''جب آدمی کسی ضرورت کیلئے اپنی بیوی کو بلائے تو اسے فوراً آنا چاہیے اگرچہ وہ (روٹی وغیرہ پکانے کے لیے) تنور پر ہو'' (ترمذی ونسائی۔ امام ترمذی نے کہا: حدیث حسن صحیح ہے) توثیق الحدیث: صحیح۔ أخرجہ الترمذی (1140)، و النسائی فی ((الکبری) (2544۔تحفة الأشراف) وغیرھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔
|
(#10)
![]() |
|
|||
حدیث نمبر 285 حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''اگر میں کسی کو حکم دیتا کہ وہ کسی کو سجدہ کرے، تو میں عورت کو حکم دیتا کہ وہ اپنے خاوند کو سجدہ کرے۔'' (اسے امام ترمذی نے روایت کیا اور کہا یہ حدیث حسن صحیح ہے) توثیق الحدیث: صحیح ۔ أخرجہ الترمذی (1159)، و ابن حبان (4162) و غیرھما۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔
|
![]() ![]() |
Bookmarks |
Tags |
ساتھ, کرنا, کے |
|
|
![]() |
||||
Thread | Thread Starter | Forum | Replies | Last Post |
کافی کا استعمال دل کی دھڑکنوں کو بے ترتیب ہ | ROSE | Health & Care | 10 | 05-31-2013 06:40 PM |
انگور کا استعمال بیماریوں سے محفوظ رکھتا ¬ | ROSE | Health & Care | 3 | 05-28-2013 11:28 PM |
عورتوں کے ساتھ بھلائی کرنا | life | Hadees Shareef | 48 | 08-09-2012 02:13 AM |
کى لیکس نے ڈھول بجایا،کرتوتوں سے پردہ اٹھ | ROSE | Funny Poetry | 15 | 10-02-2011 10:29 PM |
کڑی تھی دھوپ اور بے سائباں وہ کر گیا مجھ کو | ROSE | Miscellaneous/Mix Poetry | 2 | 09-04-2011 05:47 PM |