Urdu Writing Poetry Share Poetry in Urdu Writing |
Advertisement |
![]() ![]() |
|
Thread Tools | Display Modes |
(#1)
![]() |
|
|||
--~*~ کہیں بے کنار سے رتجگے، کہیں زرنگار سے خواب دے! ترا کیا اصول ہے زندگی؟ مجھے کون اس کا حساب دے! جو بچھا سکوں ترے واسطے، جو سجا سکیں ترے راستے مری دسترس میں ستارے رکھ، مری مٹھیوں کو گلاب دے یہ جو خواہشوں کا پرند ہے، اسے موسموں سے غرض نہیں یہ اڑے گا اپنی ہی موج میں، اسے آب دے کہ سراب دے! تجھے چھو لیا تو بھڑک اٹھے مرے جسم و جاں میں چراغ سے اسی آگ میں مجھے راکھ کر، اسی شعلگی کو شباب دے کبھی یوں بھی ہو ترے رو برو، میں نظر ملا کے یہ کہہ سکوں "مری حسرتوں کو شمارکر، مری خواہشوں کا حساب دے!" تری اک نگاہ کے فیض سے، مری کشتِ حرف چمک اٹھے مرا لفظ لفظ ہو کہکشاں، مجھے ایک ایسی کتاب دے
![]() نیلگوں فضاؤں میں شور ہے بپا دل میں شدتوں کے موسم کی چاہتیں سوا دل میں حبس ہے بھرا دل میں میں اداس گلیوں کی اک اداس باسی ہوں بادلوں کے پردے سے واہموں کو ڈھکتی ہوں خوشبوئیں گلابوں کے جسم سے نکلتی ہیں روشنی کی امیدیں کونپلوں پہ چلتی ہیں پھر بہار آنے سے پہلے ٹوٹ جاتی ہیں چوڑیاں بھی ہاتھوں میں ٹوٹ پھوٹ جاتی ہیں جسم کے شگوفوں میں رنگ چھوڑ جاتی ہیں بس سنہرے لہجےکی روشنی ہے لو جیسی ہونٹ سے پرے دل میں کام کی دعا ایسی کس کو یہ خبر لیکن اِس سنہرے لہجے میں کھارے کھارے پانی سا بدگمانیوں سے پُر |
Sponsored Links |
|
(#2)
![]() |
|
|||
|
(#3)
![]() |
|
|||
|
(#4)
![]() |
|
|||
Thanks Shayan
![]() نیلگوں فضاؤں میں شور ہے بپا دل میں شدتوں کے موسم کی چاہتیں سوا دل میں حبس ہے بھرا دل میں میں اداس گلیوں کی اک اداس باسی ہوں بادلوں کے پردے سے واہموں کو ڈھکتی ہوں خوشبوئیں گلابوں کے جسم سے نکلتی ہیں روشنی کی امیدیں کونپلوں پہ چلتی ہیں پھر بہار آنے سے پہلے ٹوٹ جاتی ہیں چوڑیاں بھی ہاتھوں میں ٹوٹ پھوٹ جاتی ہیں جسم کے شگوفوں میں رنگ چھوڑ جاتی ہیں بس سنہرے لہجےکی روشنی ہے لو جیسی ہونٹ سے پرے دل میں کام کی دعا ایسی کس کو یہ خبر لیکن اِس سنہرے لہجے میں کھارے کھارے پانی سا بدگمانیوں سے پُر |
(#5)
![]() |
|
|||
Thanks Careless
![]() نیلگوں فضاؤں میں شور ہے بپا دل میں شدتوں کے موسم کی چاہتیں سوا دل میں حبس ہے بھرا دل میں میں اداس گلیوں کی اک اداس باسی ہوں بادلوں کے پردے سے واہموں کو ڈھکتی ہوں خوشبوئیں گلابوں کے جسم سے نکلتی ہیں روشنی کی امیدیں کونپلوں پہ چلتی ہیں پھر بہار آنے سے پہلے ٹوٹ جاتی ہیں چوڑیاں بھی ہاتھوں میں ٹوٹ پھوٹ جاتی ہیں جسم کے شگوفوں میں رنگ چھوڑ جاتی ہیں بس سنہرے لہجےکی روشنی ہے لو جیسی ہونٹ سے پرے دل میں کام کی دعا ایسی کس کو یہ خبر لیکن اِس سنہرے لہجے میں کھارے کھارے پانی سا بدگمانیوں سے پُر |
![]() ![]() |
Bookmarks |
Tags |
ایسی, ایک, دے, مجھے, کتاب |
|
|
![]() |
||||
Thread | Thread Starter | Forum | Replies | Last Post |
کیلا کھایے، صحت بنایئے پھلوں کی افا دیت سے | ROSE | Health & Care | 5 | 05-31-2013 09:26 PM |
اس عمر میں میکے جائیں وہ بھی، ایسے تو خدشات | ROSE | Funny Poetry | 5 | 08-24-2011 04:19 PM |
اس عمر میں میکے جائیں وہ بھی، ایسے تو خدشات | ROSE | Funny Poetry | 6 | 08-24-2011 04:06 PM |
اپنے ماحول سے بھی قیس کے رشتے کیا کیا | ! HEER | Miscellaneous/Mix Poetry | 5 | 08-04-2011 04:43 AM |
تھاہ لے کے ای واپس مڑیا جدّھر دا رخ کیتا میں | ROSE | Punjabi Poetry | 4 | 07-28-2011 02:57 PM |