............سفر میں روزہ................ - MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link|
MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community » Islam » Ramdan Ul Mubarak » ............سفر میں روزہ................
Ramdan Ul Mubarak A Section dedicated to Ramdan ul Mubarak. Share and Read Articles and Columns and Quran & Hadith related to Ramdan and how to spend this holy month

Advertisement
Post New Thread  Reply
 
Thread Tools Display Modes
(#1)
Old
ROSE ROSE is offline
 


Posts: 52,341
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Dec 2009
Location: RAWALPINDI
Gender: Female
Default ............سفر میں روزہ................ - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   07-28-2011, 04:12 PM



--------------------------------------------------------------------------------
سفر میں روزہ نہ رکھنے کی شرط یہ ہے کہ وہ عرف یا مسافت کے لحاظ سے سفر شمار ہو ( علماء کرام میں پائے جانے والے اختلاف کے باوجود ) یہ کہ شہر سے تجاوز کرچکا ہو شہر سےنکلنے سے قبل روزہ چھوڑنا جمہور علماء کرام کے ہاں صحیح نہيں ۔

ان کا کہنا ہے کہ سفرثابت نہيں ہوا بلکہ ابھی تک تو وہ مقیم اورحاضر ہی ہے ، اوراللہ تعالی کا فرمان ہے :

{ تم میں سے جو بھی اس ماہ کو پائے اسے روزہ رکھنا چاہیے } ۔

شہر سے نکلنے سے قبل اسے مسافرنہیں کہا جائے گا ، لیکن اگر وہ شھر میں ہی ہو تو اس کا حکم حاضراورمقیم کا ہی ہوگا جس کی بنا پر وہ نماز قصر نہيں کرےگا ۔

اوریہ بھی شرط ہے کہ وہ سفر معصیت کے لیے نہ ہو ( جمہور علماء کرام کے ہاں یہی شرط ہے ) ، اور سفر اس لیے نہ کرے کہ وہ روزہ افطار کرنے کا حیلہ ہو ۔

امت اس پر متفق ہے کہ مسافر کےلیے روزہ نہ رکھنا جا‏ئز ہے چاہے وہ روزہ رکھنے کی طاقت رکھتا ہویا پھر وہ روزہ رکھنے سے عاجز ہی کیوں نہ ہو ، اوراگرچہ اسے روزہ رکھنے میں مشقت پیش آئے یا مشقت نہ ہو ، مثلا اس طرح کہ اگر کوئي شخص سائے میں سفر کررہا ہو اوراس کے ساتھ پانی بھی ہو اورخدمت کے لیے خادم بھی توایسے شخص کے لیے بھی روزہ افطار کرنا جائز ہے ہوگا اوروہ نماز بھی قصر ادا کرے گا ۔

دیکھیں : مجموع الفتاوی ( 25 / 210 ) ۔

جوشخص رمضان المبارک میں سفر کرنے کا عزم کرے تواسے سفرسے پہلے روزہ افطار کرنے کی نیت نہيں کرنی چاہیے ، کیونکہ ہوسکتا ہے کہ اسے بیماری سفر سے روک دے ۔

دیکھیں تفسیر القرطبی ( 2 / 278 ) ۔

مسافراپنے شہر کو چھوڑنے سے قبل ہی روزہ افطار نہ کرے بلکہ جب وہ آبادی سے باہر نکل جائے تو پھر روزہ افطار کرے ، اسی طرح جب ہوائي جہاز آڑان بھرلے اورآبادی سے دور ہوجائے تو افطار کرنا چاہیے ، لیکن اگر ایرپورٹ شہر سے باہرہو تو وہ روزہ افطار کرسکتا ہے ، اوراگر ہوائي اڈا اس کے شہر میں ہی ہویا اس سے ملحق ہو تواسے روزہ افطار نہيں کرنا چاہیے کیونکہ وہ ابھی تک شہر میں ہی ہے ۔

جب کوئي زمین پرغروب شمس کے بعد روزہ افطار کرے اورپھر ہوائي جہاز کے ذریعہ فضامیں پہنچے تو سورج دیکھ اسےکھانے پینے سے نہيں رکے گا ، کیونکہ وہ تو اس دن کا اپنا روزہ مکمل کرچکا ہے لھذا کسی عبادت کی ادائيگي کے بعد اسے دوبارہ ادا نہيں کیا جائے گا ۔

اوراگر ہوائي جہاز غروب شمس کے بعد اڑان بھر کرفضا میں پہنچے توفضا میں سورج نظرآنے تک روزہ افطار نہیں کیا جاسکتا ، اوراسی طرح پائلٹ کے لیے جائزنہیں کہ وہ افطاری کرنے کے لیےہوائي جہاز کی بلندی اتنی کم کردے جہاں سے سورج نظر نہ آئے کیونکہ یہ حیلہ ہے ، لیکن اگر وہ ہوائي جہاز کی مصلحت کی بنا پر بلندی میں کمی کرتا ہے توسورج کی ٹکیا غا‏ئب ہوجانے پر روزہ افطار کرسکتا ہے ۔

شیخ ابن بازرحمہ اللہ کا بالمشافہ فتوی ۔

جوکوئي کسی ملک میں پہنچے اوروہاں چاریوم سے زيادہ ٹھرنے کی نیت کرے تو جمہورعلماء کرام کے ہاں اس پر روزے رکھنے واجب ہوں گے ، اوراسی طرح جو طالب علم پڑھائي کے لیے کچھ ماہ یا برسوں کےلیے شہر سے باہر جائے وہ مقیم کے حکم میں ہوگا ، جمہور جن میں آئمہ اربعہ بھی شامل ہیں کے ہاں وہ بھی مقیم کے حکم میں ہے اوراسے نماز مکمل کرنا ہوگي اور روزے رکھنا ہونگے ۔

اوراگر کوئي مسافر کسی بھی ملک سے گزر رہا ہو تو اس پر لازم نہيں کہ وہ دن کا باقی حصہ کچھ نہ کھائے پیۓ ، لیکن اگر وہ وہاں چاریوم سے زيادہ رہنے تووہ روزہ رکھے گااس لیے کہ وہ مقیم کے حکم میں ہے ۔

دیکھیں فتاوی الدعوۃ ابن باز رحمہ اللہ تعالی ( 977 ) ۔

جوشخص مقیم ہونے کی صورت میں روزے کا آغاز کرے پھر دن کے دوران ہی سفر کرے تو اس کےلیے روزہ افطار کرنا جائز ہے ، اس لیےکہ اللہ تعالی نے سفر کو رخصت کا سبب قرار دیتے ہوئے فرمایا ہے :

{ جوکوئي بھی مریض یا مسافر ہو اسے دوسرے دنوں میں گنتی پوری کرے } ۔

ہروقت سفر کرنے والے کے لیے بھی روزہ نہ رکھنا جائز ہے مثلا ڈاکیا جومسلمانوں کی مصلحت کے لیے سفر میں ہی رہتا ہے ( اوراسی طرح گاڑیوں کے ڈرائیور ، اورہوائي جہاز کے پائلٹ ، اورملازم حضرات اگرچہ وہ روزانہ ہی سفر پر رہتے ہوں لیکن انہيں قضاءمیں روزے رکھنا ہونگے )

اوراسی طرح وہ ملاح جس کی خشکی پر رہائش ہو لیکن وہ ملاح جس کےساتھ اس کی بیوی اورضروریات زندگی سب کشتی میں ہوں اوروہ ہر وقت سمندر میں سفر پر ہی رہتا ہو توایسا شخص نہ تو نماز قصرکرے گا اورنہ ہی روزہ افطار کرے گا ۔

اوراسی طرح وہ خانہ بدوش جوایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہوتے رہتے ہوں اپنا ٹھکانہ بدلتے ہوئے سفر میں نماز بھی قصر کرسکتے ہیں اورروزہ بھی افطار کرسکتے ہیں ، لیکن جب وہ سردیوں اورگرمیوں والے اپنے ٹھکانہ پرپہنچ جائيں تووہ نماز مکمل پڑھیں گے اورروزہ بھی رکھیں گے، چاہے وہ اپنے جانوروں کے پیچھے ہی بھاگتے پھریں ۔

دیکھیں مجموع فتاوی ابن تمیمہ ( 25 / 213 ) ۔

جب مسافر دن کے دوران سفر سے واپس آجائے تواس پرواجب ہے کہ وہ اس دن کے بقیہ حصہ میں کچھ بھی نہ کھائے پیۓ ، اس میں علماء کرام کے مابین نزاع مشہور ہے ، دیکھیں : مجموع الفتاوی ( 25 / 212 ) ۔

لیکن احتیاط اسی میں ہے کہ رمضان المبارک کی حرمت کا خیال رکھتے ہوئے اسے کچھ نہیں کھانا پینا چاہیے ، لیکن اس پراس دن کی قضاء واجب ہوگي چاہے وہ اس دن کھائے پیۓ یہ بغیر کھائے ہی گزارے ۔

جب کسی ملک میں وہ رمضان کی ابتدا کرکے کسی دوسرے ملک میں جائے جہاں ایک دن قبل یا بعد میں رمضان شروع ہوا ہو تو اس کا حکم بھی ان کے ساتھ ہی ہوگا وہ ان کےساتھ ہی روزہ رکھے گا اوران کے ساتھ ہی عید کرےگا ، اگرچہ تیس سے بھی زيادہ روزے ہوجائيں ، کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :

( روزہ اسی دن ہے جس دن تم روزہ رکھو ، اورعید اس دن ہے جس دن تم عید کرو ) ۔

اوراگر اس کے روزے انتیس سے بھی کم ہوجائيں توعید کے بعد اسے انتیس کرنا ہوں گے کیونکہ ھجری مہینہ انتیس یوم سے کم نہيں ہوتا ۔

دیکھیں فتاوی الشیخ عبدالعزيز بن باز فتاوی الصیام طبع دار الوطن صفحہ نمبر ( 15 - 16 ) ۔

 

Reply With Quote Share on facebook
Sponsored Links
(#2)
Old
Mf Great Power Mf Great Power is offline
 


Posts: 10,892
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Mar 2011
Location: oł m en direct
Gender: Female
Default Re: ............سفر میں روزہ................ - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   07-28-2011, 04:35 PM

JAZAKALLAh

 

Post New Thread  Reply

Bookmarks

Tags
روزہ, سفر, میں


Posting Rules
You may not post new threads
You may not post replies
You may not post attachments
You may not edit your posts

BB code is On
Smilies are On
[IMG] code is On
HTML code is Off

Similar Threads
Thread Thread Starter Forum Replies Last Post
جنک فوڈز سے بچوں میں شوگر کا خطرہ ROSE Health & Care 5 05-28-2013 11:31 PM
امریکی سفیر کی مزار شریف حاضری لاہور -|A|- Pics And Images 3 12-02-2011 05:34 PM
تلخیوں کا زہر دل میں بھر گئی بے وفا سورج کی ہ& ROSE Great Urdu Poets&Poetry 2 08-25-2011 05:51 PM
میری زندگی تو فراق ہے، وہ ازل سے دل میں مکیں & ROSE Miscellaneous/Mix Poetry 7 10-05-2010 04:19 AM
ہنستے رہو آپ ہزاروں کے بیچ میں RAJA_PAKIBOY Image Poetry 10 07-27-2010 06:22 PM


All times are GMT +5. The time now is 03:24 AM.
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.

All the logos and copyrights are the property of their respective owners. All stuff found on this site is posted by members / users and displayed here as they are believed to be in the "public domain". If you are the rightful owner of any content posted here, and object to them being displayed, please contact us and it will be removed promptly.

Nav Item BG