Urdu Literature !Share About Urdu Literature Here ! |
Advertisement |
![]() ![]() |
|
Thread Tools
![]() |
Display Modes
![]() |
(#1)
![]() |
|
|||
تنہائی تنہائی ایک خیال ہے۔۔ ایک کیفیت کا نام ہے ۔۔ ایک ایسا احساس ہے جو ہر ایک کو میسر نہیں ہوتا۔۔ کچھ لوگ تنہا ہو کر بھی اپنی ذات میں انجمن ہوتے ہیں اور کچھ ۔۔۔۔ آہ میری طرح بھری محفل میں بھی تنہائی کا شکار ہوتے ہیں۔ بہت سے لوگ فطرتاً میری طرح تنہائی پسند ہوتے ہیں۔۔۔ مجھے بھیڑ میں اپنی گمشدگی کا احساس ہونے لگتا ہے۔۔مجھے محسوس ہوتا ہے کہ میری ذات ایک طرح سے تنہائی کی قید میں ہے۔۔۔ کم ہی ایسے لمحے میسر آتے ہیں جب میں اس کے حصار سے نکل کر باہر کی کھلی ہواؤں میں سانس لے پاتی ہوں۔۔ مشہور شاعر حکیم مومن خان مومن نے اپنے ایک لافانی شعر سے تنہائی کے احساس کو لازوال بنا دیاہے ۔ شعر کچھ یوں ہے ۔ تم میرے پاس ہوتے ہوگویا جب کوئی دوسرا نہیں ہوتا یہ احساس تنہائی کی ایک شدت پسندانہ قسم ہے کہ آپ کو اپنے محبوب کی موجودگی کے احساس کے وقت کسی دوسرے کے ہونے کا احساس تک نہیں ہوتا۔۔۔ یعنی وہ موجود نہیں ہے لیکن اس کے ہونے کا احساس اور اس کی خوشبو آپ کے لاشعور میں اس طرح رس بس چکی ہے کہ وہ آپ کے سامنے موجود ہوتا ہے نا ہونے کے باوجود۔۔۔ تنہائی کی اسی کیفیت سے شاید مومن خان مومن کا واسطہ پڑا تھا۔۔۔ کبھی کبھی ایسا بھی تو ہوتا ہے کہ تنہائی کا احساس ہوتے ہی کتنی دیر سے قید کیے آنسو بے قراری سے چھلک پڑتے ہیں۔۔۔۔۔ اور میں خود سے باتیں کر کے اپنے آپ کو آذاد محسوس کرتی ہوں۔۔ اپنی آواز سنتی ہوں۔۔ میرے اندر موجود۔۔۔ ایک اور میری جیسی۔۔ مجھ سے باتیں کرتی ہے۔۔ اپنی آواز سننے میں بڑا مزہ آتا ہے‘- واقعی میں تنہا نہیں ہوتی ہوں بلکہ مجھے محسوس ہوتا ہے کہ تنہا باقی سب ہیں- کیونکہ میں توہمہ وقت اپنے ساتھ رہتی ہوں جبکہ وہ سب تو دوسروں کے ساتھ رہتے ہیں،میں اپنی آواز کی خود سامع ہوں۔۔ جبکہ باقی سب تو اپنی آوازیں اوروں کو سناتے ہیں- میں تو تنہا ہو کر بھی تنہا نہیں ہوں۔۔۔ اور کچھ تو بھیڑ میں رہ کر بھی اس احساس کا شکار ہیں۔۔۔ میری تنہائی میرے لیے ایک نعمت ہے۔۔ آپ بھی اس کبھی اس کیفیت کا شکار ہو کر دیکھئے گا۔۔۔ بہت لطف و اندوز ہوں گے
![]() نیلگوں فضاؤں میں شور ہے بپا دل میں شدتوں کے موسم کی چاہتیں سوا دل میں حبس ہے بھرا دل میں میں اداس گلیوں کی اک اداس باسی ہوں بادلوں کے پردے سے واہموں کو ڈھکتی ہوں خوشبوئیں گلابوں کے جسم سے نکلتی ہیں روشنی کی امیدیں کونپلوں پہ چلتی ہیں پھر بہار آنے سے پہلے ٹوٹ جاتی ہیں چوڑیاں بھی ہاتھوں میں ٹوٹ پھوٹ جاتی ہیں جسم کے شگوفوں میں رنگ چھوڑ جاتی ہیں بس سنہرے لہجےکی روشنی ہے لو جیسی ہونٹ سے پرے دل میں کام کی دعا ایسی کس کو یہ خبر لیکن اِس سنہرے لہجے میں کھارے کھارے پانی سا بدگمانیوں سے پُر |
Sponsored Links |
|
(#2)
![]() |
|
|||
|
(#3)
![]() |
|
|||
|
(#4)
![]() |
|
|||
Thanks Shayan
![]() نیلگوں فضاؤں میں شور ہے بپا دل میں شدتوں کے موسم کی چاہتیں سوا دل میں حبس ہے بھرا دل میں میں اداس گلیوں کی اک اداس باسی ہوں بادلوں کے پردے سے واہموں کو ڈھکتی ہوں خوشبوئیں گلابوں کے جسم سے نکلتی ہیں روشنی کی امیدیں کونپلوں پہ چلتی ہیں پھر بہار آنے سے پہلے ٹوٹ جاتی ہیں چوڑیاں بھی ہاتھوں میں ٹوٹ پھوٹ جاتی ہیں جسم کے شگوفوں میں رنگ چھوڑ جاتی ہیں بس سنہرے لہجےکی روشنی ہے لو جیسی ہونٹ سے پرے دل میں کام کی دعا ایسی کس کو یہ خبر لیکن اِس سنہرے لہجے میں کھارے کھارے پانی سا بدگمانیوں سے پُر |
(#5)
![]() |
|
|||
Thanks Careless
![]() نیلگوں فضاؤں میں شور ہے بپا دل میں شدتوں کے موسم کی چاہتیں سوا دل میں حبس ہے بھرا دل میں میں اداس گلیوں کی اک اداس باسی ہوں بادلوں کے پردے سے واہموں کو ڈھکتی ہوں خوشبوئیں گلابوں کے جسم سے نکلتی ہیں روشنی کی امیدیں کونپلوں پہ چلتی ہیں پھر بہار آنے سے پہلے ٹوٹ جاتی ہیں چوڑیاں بھی ہاتھوں میں ٹوٹ پھوٹ جاتی ہیں جسم کے شگوفوں میں رنگ چھوڑ جاتی ہیں بس سنہرے لہجےکی روشنی ہے لو جیسی ہونٹ سے پرے دل میں کام کی دعا ایسی کس کو یہ خبر لیکن اِس سنہرے لہجے میں کھارے کھارے پانی سا بدگمانیوں سے پُر |
(#6)
![]() |
|
|||
|
(#7)
![]() |
|
|||
Thanks Abewasa
![]() نیلگوں فضاؤں میں شور ہے بپا دل میں شدتوں کے موسم کی چاہتیں سوا دل میں حبس ہے بھرا دل میں میں اداس گلیوں کی اک اداس باسی ہوں بادلوں کے پردے سے واہموں کو ڈھکتی ہوں خوشبوئیں گلابوں کے جسم سے نکلتی ہیں روشنی کی امیدیں کونپلوں پہ چلتی ہیں پھر بہار آنے سے پہلے ٹوٹ جاتی ہیں چوڑیاں بھی ہاتھوں میں ٹوٹ پھوٹ جاتی ہیں جسم کے شگوفوں میں رنگ چھوڑ جاتی ہیں بس سنہرے لہجےکی روشنی ہے لو جیسی ہونٹ سے پرے دل میں کام کی دعا ایسی کس کو یہ خبر لیکن اِس سنہرے لہجے میں کھارے کھارے پانی سا بدگمانیوں سے پُر |
(#8)
![]() |
|
|||
Thanks Abewasha
![]() نیلگوں فضاؤں میں شور ہے بپا دل میں شدتوں کے موسم کی چاہتیں سوا دل میں حبس ہے بھرا دل میں میں اداس گلیوں کی اک اداس باسی ہوں بادلوں کے پردے سے واہموں کو ڈھکتی ہوں خوشبوئیں گلابوں کے جسم سے نکلتی ہیں روشنی کی امیدیں کونپلوں پہ چلتی ہیں پھر بہار آنے سے پہلے ٹوٹ جاتی ہیں چوڑیاں بھی ہاتھوں میں ٹوٹ پھوٹ جاتی ہیں جسم کے شگوفوں میں رنگ چھوڑ جاتی ہیں بس سنہرے لہجےکی روشنی ہے لو جیسی ہونٹ سے پرے دل میں کام کی دعا ایسی کس کو یہ خبر لیکن اِس سنہرے لہجے میں کھارے کھارے پانی سا بدگمانیوں سے پُر |
![]() ![]() |
Bookmarks |
|
|
![]() |
||||
Thread | Thread Starter | Forum | Replies | Last Post |
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی &# | ROSE | Hadees Shareef | 5 | 02-10-2012 10:49 PM |
حرفِ تازہ نئی خُوشبو میں لکھا چاہتا ہے | ROSE | Great Urdu Poets&Poetry | 6 | 08-25-2011 05:43 PM |
چہرے کی زائد چکنائی اب مسئلہ نہیں___ | ROSE | Beauty Tips | 4 | 07-15-2011 09:15 AM |
یہ تو آئینِ گلستاں ہے بدل سکتا نہیں | ROSE | Miscellaneous/Mix Poetry | 7 | 10-05-2010 04:19 AM |
تنہائیوں کی تنہائی | muhammad_ahmed | Miscellaneous/Mix Poetry | 3 | 07-02-2010 02:35 AM |