|
|
Posts: 32,565
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender:
|
|
ریاض الصالحین باب 70سے 65
باب 65
موت کو یاد رکھنے اور خواہشات کم کرنے کا بیان
اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ''ہر جاندار نے موت کا مزہ چکھنا ہے اور قیامت والے دن تمہیں پورا پورا بدلہ دیا جائے گا۔ پس جو دوزخ سے بچالیا گیا اور جنت میں داخل کردیا گیا وہ یقیناً کامیاب ہوگیا اور دنیوی زندگی تو محض دھوکے کا سامان ہے۔'' (سورة آل عمران :185)
اور فرمایا: ''کوئی جاندار نہیں جانتا کہ کل کو کیا کرے گا اور کسی جاندار کو پتا نہیں کہ وہ کون سی زمین میں مرے گا۔'' (سورة لقمان:34)
اور فرمایا: ''اے ایمان والو! تمہیں تمہارے مال اور اولاد اللہ تعالیٰ کی یاد سے غافل نہ کردیں اور جو ایسا کرے گا پس یہی لوگ نقصان اٹھانے والے ہیں۔ اور جو ہم نے تمہیں دیا ہے اس میں سے خرچ کر و، پہلے اس سے کہ تم میں سے کسی کو موت آئے اور وہ کہے: اے رب! تو نے مجھے تھوڑے دنوں کی مہلت کیوں نہ دی کہ میں صدقہ کرلیتا اور نیکو کاروں میں سے ہوجاتا؟ اور جب کسی کا وقت مقرر آجائے تو اللہ تعالیٰ ہرگز مہلت نہیں دیتا۔ اور اللہ تعالیٰ تمہارے اعمال سے باخبر ہے۔'' (سورة المنافقون: 9۔11)
اور فرمایا: ''یہاں تک کہ جب ان میں سے کسی ایک کو موت آئے تو وہ کہتا ہے: اے میرے رب! مجھے دنیا میں واپس بھیج دے تاکہ جس کو میں چھوڑ آیا ہوں اس میں جاکر نیک عمل کروں۔ (یاد رکھو) ہرگز ایسا نہیں ہوگا یہ صرف ایک بات ہی ہے جسے وہ کہے گا اور ان کے درمیان ایک آڑ ہے قیامت کے دن تک۔ پس جب صور پھونکا جائے گا اس دن ان کے درمیان کوئی رشتہ داری نہیں رہے گی اور نہ وہ ایک دوسرے کو پوچھیں گے۔ پس جن کے پلڑے بھاری ہوں گے وہی کامیاب ہوں گے اور جن کے پلڑے ہلکے ہوں گے پس یہی لوگ ہیں جنھوں نے اپنی جانوں کو خسارے میں ڈالا اور یہ جہنم میں ہمیشہ رہیں گے۔ ان کے چہروں کو آگ جھلستی ہو گی اور ان میں وہ (شدت تکلیف سے) تیوری چڑھاتے ہوں گے۔ (ان سے کہا جائیگا) کیا تم پر میری آیتیں پڑھی نہ جاتی تھیں پس تم انہیں جھٹلاتے تھے۔ ۔
آگے آیات اللہ تعالیٰ کے اس فرمان تک ۔۔۔۔ زمین میں کتنے برس رہے؟ وہ کہیں گے ایک دن یا دن کا کچھ حصہ پس تو گنتی کرنے والے (فرشتوں) سے پوچھ لے۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا۔ تم واقعی تھوڑا ہی رہے اگر تم جانتے ہوتے۔ کیا تم نے یہ گمان کیا تھا کہ ہم نے تمہیں (بے مقصد) بے کار پیدا کیا؟ اور یہ کہ تم ہماری طرف نہیں لوٹائے جاؤ گے؟'' (سورةالمومنون :99۔115)
نیز فرمایا: ''کیا ایمان والوں کے لیے وقت نہیں آیاکہ ان کے دل اللہ تعالیٰ کی یاد میں جھک جائیں اور اس (قرآن وحدیث) کے لیے جھک جائیں جو اللہ تعالیٰ نے حق نازل فرمایا اور وہ ان لوگوں کی طرح نہ ہوجائیں جنہیں پہلے کتاب دی گئی پس ان پر زمانہ دراز ہوگیا تو ان کے دل سخت ہوگئے اور اکثر ان میں سے فاسق ہیں۔'' (سورة الحدید:16)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔
|
Posting Rules
|
You may not post new threads
You may not post replies
You may not post attachments
You may not edit your posts
HTML code is Off
|
|
|
All times are GMT +5. The time now is 11:28 AM.
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.