گوانتا نامو جیل میں دلچسپ واقعہ
ایک عرب قیدی نے چیونٹیوں پر عجیب تجربہ کیا. اسنے ایک تار کے سرے پر تهوڑی سی خوراک باندهی اور اس خوراک والا سرا اس کونے میں رکھا جہاں سوراخ سے چیونٹیاں نکلتی تهیں اور دوسرا سرا اپنے ہاتھ میں پکڑے رکھا دیکهتے هی ایک چیونٹی سوراخ سے نکلی تار کے ساتھ بندهی خوراک کا جائزہ لیا اور پهر سوراخ میں واپس چلی گئی. کچھ دیر بعد اس کے همراه مزید چیونٹیاں سوراخ سے نکلیں. جب وه خوراک کے قریب پہنچی تو قیدی نے تار کهینچ لی اور خوراک ہٹا دی چیونٹیاں خوراک نا پا کر گهوم پهر کے واپس چلی گئیں مگر ایک چیونٹی وہیں رک گئی قیدی نے پهر تار سے بندهی خوراک وہاں رکھ دی اس چیونٹی نے آکر جائزه لیا اور پهر سوراخ میں چلی گئی اور اپنے ساتھ مزید چیونٹیوں لے آئ قیدی نے پهر خوراک ہٹا دی اور چیونٹیاں مایوس هو کر واپس چلی گئیں. تیسری بار پھر اس نے ایسا کیا جب چیونٹیاں خوراک کے لیئے آئیں اور انهیں خوراک نہیں ملی تو سب چیونٹیوں نے مل کر اس چیونٹی کو مار ڈالا جس نے ان کے خیال کے مطابق انہیں جهوٹی اطلاع دی . قیدی نے کہا کہ میں سمجھ گیا کہ چیونٹیوں کو جهوٹ پسند نہیں. اور اس لیئے انهوں نے اس چیونٹی کو بار بار جهوٹ بولنے کے الزام میں مار ڈالا
(گوانتا نامو کی ٹوٹی زنجیریں. صفحہ 163)
اور هم هیں کہ جهوٹ نہ بولیں تو نا محفل سجهتی هے هماری اور نہ هی کاروبار چلتا هے همارا "