ماں کے آنسو
=========
مجھے بچپن میں ناظرہ قرآن پڑھنا نہیں آتا تھا۔کئی استاد اپنی اپنی کوشش کر کے تھک گئے۔میری ایک پھوپھی اور ایک تایا ،جنہوں نے سینکڑوں لوگوں کو قرآن پڑھایا تھا ،اپنی سی کوشش کر کے مایوس ہوگئے ۔میری ایک کزن تھی ،جو مجھے زھر لگتی تھی ،کیونکہ مجھے روزانہ یہ سننا پڑتا کہ وہ تم سے چھو ٹی ھے اور دوبار ختم کر چکی ھے۔اساتذہ سے مایوس ہوکر میری والدہ نے کہا کہ اب اسے میں خود پڑھاوں گی ،،اور مجھے لے کر پڑھانے بیٹھ گئیں اور لگ بھگ گھنٹہ ڈیڑھ ایک دو الفاظ پڑھاتی رہیں اور وہ مجھے نہیں آئے۔
آخر رونے لگ گئیں ۔۔روتی جاتی تھیں اور میرے لئے دعا کرتی جاتی تھیں۔
وہ دن اور آج کادن ۔اگر اسے تعلی نہ سمجھا جائے، تو میرا پہلا اورآخری عشق قرآن ھے۔ میں نے 10ماہ میں قرآن یاد کرلیا ۔اوریاد بھی ایسا کہ ایک دو تین راتوں میں کئی بار اوردن میں دھرائے بغیر بلا تکلف سنادیا۔۔
میرا خیال ھے کہ اللہ کا ماؤں کے ساتھ بہت مضبوط رشتہ ہوتا ھے ۔ وہ ان کا کہاکبھی نہیں ٹالتا ۔اگر آپ کی والدہ زندہ ھیں تو قبولیت کی کنجی آپ کے ہاتھ میں ھے۔ اور اگر دارِ فانی سے کوچ کر گئی ہیں تو بھی آپ ان سے ایصالِ ثواب کا رشتہ کبھی مت توڑئیے...