|
|
Posts: 7,688
Country:
Join Date: Jul 2010
Location: PAKISTAN
Gender:
|
|

انگریزوں کے زمانے میں ایک عالم بغاوت کے الزام میں جیل میں بند تھے۔ جمعے والے دن نہا دھو کر، تیل کنگھی کر کے انتظار میں رہتے، جونہی جمعے کی اذان ہوتی تیز تیز قدموں سے چلتے جیل کے مین گیٹ پر کھڑے ہو جاتے اور پوری اذان جیل کے گیٹ کی سلاخیں پکڑ کر سنتے اور پھر واپس آ جاتے۔ انگریز جیلر، جو اُن کا یہ معمول دیکھ رہا تھا، آخر اس نے حافظ صاحب کو دفتر طلب کیا اور پوچھا کہ"تم یہ کیا تماشہ کرتے ہو ہر جمعے والے دن؟ جب تم کو معلوم ھے کہ جیل کا دروازہ بند ہے اور تم اس سے باہر نہیں جاسکتے تو پھر اتنے دور چل کر جانے کا کیا مقصد ہے؟" حافظ صاحب نے جواب دیا،"جیلر صاحب، میرے رب کا مجھے حکم ہے کہ جب جمعے کی اذان سنو تو سارے کام چھوڑ کر جھٹ پٹ مسجد پہنچو ! میں جہاں تک یہ حکم پورا کر سکتا ہوں، کر دیتا ہوں۔ اس امید کے ساتھ کہ آگے میری مجبوری کو دیکھ کر میرا رب میری حاضری خود لگا دے گا، کیوںکہ وہ فرماتا ہے کہ وہ کسی کی استطاعت سے زیادہ اس پر بوجھ نہیں ڈالتا۔ مجھے امید ہے میرا رب مجھے جمعے کا اجر عطا فرما دے گا۔ اگرچہ میں جیل میں ظہر پڑھتا ہوں، جو چیز آپ کو تماشہ لگتی ہے وہ میرے لیئے دین اور ایمان کا مسئلہ ہے۔" بس ہمارا معاملہ بھی یہی ہونا چاہیے، جہاں تک اسلام میں وسعت موجود ہے اور ہم کر سکتے ہیں وہاں تک دین کے دائرے میں رہتے ہوئے کوشش کرتے رہیں اور جو بس میں نہیں ہے اس کے لیے اللہ سے امید رکھیں اور دعا کرتے رہیں۔
|
Posting Rules
|
You may not post new threads
You may not post replies
You may not post attachments
You may not edit your posts
HTML code is Off
|
|
|
All times are GMT +5. The time now is 05:12 PM.
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.