|
|
Posts: 54
Country:
Join Date: Oct 2013
Gender:
|
|
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت نے مدینہ منورہ میں دس سال قیام فرمایا اور ہر سال قربانی فرمائی۔ (مشکوٰة)
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا بیان ہے کہ آنحضرت نے فرمایا کہ بقرعید کے دن کوئی بھی نیک کام اللہ کے نزدیک قربانی کا خون بہانے سے زیادہ محبوب نہیں اور بروز قیامت قربانی والا اپنی قربانی کے جانور کے سینگوں‘ بالوں اور کھروں کو لے کر آئے گا۔ (اور یہ چیزیں بہت بڑے ثواب کا باعث بنیں گی) نیز فرمایا کہ قربانی کا خون زمین پر گرنے سے پہلے اللہ تعالیٰ کے ہاں شرف قبولیت حاصل کر لیتا ہے۔ لہٰذا تم خوشدلی کے ساتھ قربانی کیا کرو۔ (مشکوة المصابیح: ص ۱۲۸ بحوالہ ترمذی و ابن ماجہ)
ان احادیث کی روشنی میں قربانی کی بہت زیادہ فضیلت اور تاکید معلوم ہوتی ہے۔ اسی لیے حضرت امام ابو حنیفہ نے اہل وسعت پر قربانی کو واجب کہا ہے۔ واجب کا درجہ فرض کے قریب ہے بلکہ عمل میں فرض کے برابر ہے۔
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے کہ جو شخص صاحب نصاب ہونے کے باوجود قربانی نہیں کرتا وہ ہماری عید گاہ کے قریب نہ آئے۔ (مسند احمد: ابن ماجہ)
|
Posting Rules
|
You may not post new threads
You may not post replies
You may not post attachments
You may not edit your posts
HTML code is Off
|
|
|
All times are GMT +5. The time now is 07:51 PM.
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.