Urdu Literature !Share About Urdu Literature Here ! |
Advertisement |
![]() ![]() |
|
Thread Tools | Display Modes |
(#1)
![]() |
|
|||
پتہ نہیں یہ ماں اور بیٹا کیسے لوگ ہیں ؟ یہ خود تو صبر وشکر کا بادبان تان کر ہنسی خوشی زندگی اور موت کے سمندر میں کود جاتے ہیں اور مجھے بییارومددگار اکیلا ساحل پر چھوڑ جاتے ہیں جیسے میں انسان نہیں پتھر کی چٹان ہوں ۔خیر، اللہ انہیں دونوں جہاں میں خوش رکھے میرا کیا ہے ؟ میں نہ اِس جہاں کے قابل نہ اس جہاں کے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کوئی تنہائی سی تنہائی ہے ۔ میرا خیال ہے کہ میری اس عجیب تنہائی کا احساس عفت کو بھی ضرور تھا ۔بات تو اس نے کبھی نہیں کی لیکن عملی طور پر اس نے اِس بینام خلا کو پر کرنے کی بیحد کوشش کی۔یہ کوشش پورے اٹھارہ سال جاری رہی لیکن میرے لئے اس کا ڈرامائی کلائمیکس اس کی وفات سے عین پندرہ روز پہلے وقوع پذیر ہوا۔ 2 جون کی تاریخ اور اتوار کا دن تھا۔چاروں طرف چمکیلی دھوپ پھیلی ہوئی تھی عفت صبح سے ثاقب کے ساتھ ایک کیاری میں دھنیا ، پودینہ،ٹماٹر اور سلاد کے بیج بوا رہی تھی۔پھر اس نے گلاب کے چند پودوں کو اپنے ہاتھ سے پانی دیا ۔اس کے بعد ہم تینوں لان میں بیٹھ گئے ۔عفت نے بڑے وثوق سے کہا " یہ کیسا سہانا سماں ہے ! غالبا بہشت بھی کچھ ایسی ہی چیز ہوگی ؟ پتہ نہیں ! میں نے کہا۔ عفت کھلکھلا کر ہنس پڑی۔یہ اس کا آخری بھرپور قہقہہ تھا جو میں نے سنا ۔وہ بولی !تم مجھے کچھ نہیں بتاتے ،ممتاز مفتی جو لکھتے ہیں ،اس سے مجھے احساس ہوتا ہے کہ وہ تمہیں مجھ سے زیادہ جانتے ہیں ۔آخر مجھے بھی تو کچھ بتا۔ میں نے کہا ! تم ممتاز مفتی کو جانتی ہو ؟ بہت بڑا افسانہ نگار ہے ،جو جی میں آئے لکھتا رہتا ہے ،اس نے میرے سر پر سبز عمامہ باندھ کر اور اس پر مشک،کافور کا برادہ چھڑک کر مجھے ایک عجیب و غریب پتلا سا بنا رکھا ہے ۔وہ دیدہ و دانستہ عقیدے سے بھاگتا اور عقیدے کا روگ پالتا ہے۔اس کی کسی بات پر دھیان نہ دو ۔ شہاب نامہ سے اقتباس
|
Sponsored Links |
|
(#2)
![]() |
|
|||
زندگی میں ہمارے ساتھ چلنے والا ہر شخص اس لیے نہیں ہوتا کہ ہم ٹھوکر کھا کر گریں اور وہ ہمیں سنبھال لے ہاتھ تھام کر، گرنے سے پہلے یا بازو کھینچ کر گرنے کے بعد۔۔۔۔۔ بعض لوگ زندگی کے اس سفر میں ہمارے ساتھ صرف یہ دیکھنے کے لیے ہوتے ہیں کہ ہم کب کہاں اور کیسے گرتے ہیں۔ لگنے والی ٹھوکر ہمارے گھٹنوں کو زخمی کرتی ہے یا ہاتھوں کو،خاک ہمارے چہرے کو گند ا کرتی ہے یا کپڑوں کو۔ اقتباس: عمیرہ احمد کے ناول "تھوڑا سا آسمان" سے
|
(#3)
![]() |
|
|||
|
(#4)
![]() |
|
|||
|
(#5)
![]() |
|
|||
|
(#6)
![]() |
|
|||
|
![]() ![]() |
Bookmarks |
Tags |
سی, ہے, ۔ |
|
|
![]() |
||||
Thread | Thread Starter | Forum | Replies | Last Post |
پانی اور بھاپ کا استعمال ۔۔۔۔۔۔۔۔ | ROSE | Health & Care | 6 | 05-31-2013 09:36 PM |
بستیاں کب ویران ہوتی ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔& | ROSE | Urdu Literature | 4 | 12-23-2011 01:22 PM |
دعاوں کا اثر ھے یا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ | life | Ashaar's | 15 | 09-20-2011 02:42 PM |
ہجر کے ماہتاب سن۔۔۔۔۔۔۔۔ | khwahish e benam | Miscellaneous/Mix Poetry | 5 | 01-08-2011 10:31 PM |
وہ نہیں ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ | !«╬Ĵamil Malik╬«! | Miscellaneous/Mix Poetry | 19 | 11-13-2010 07:12 PM |