سورة الفَاتِحَة--------- از تفسیر احسن البیان ‏ - MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link|
MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community » Islam » Quran » سورة الفَاتِحَة--------- از تفسیر احسن البیان ‏
Quran !!!!Quran ki Nazar Sey!!!!

Advertisement
 
 
Thread Tools Display Modes
Prev Previous Post   Next Post Next
(#1)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default سورة الفَاتِحَة--------- از تفسیر احسن البیان ‏ - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-19-2012, 12:26 AM

سورة الفَاتِحَة--------- از تفسیر احسن البیان ‏


سورة الفَاتِحَة





سورہ الفاتحہ قرآن مجید کی سب سے پہلی سورت ہے جس کی احادیث میں بڑی فضیلت آئی ہے فاتحہ کے معنی آغاز اور ابتداء کے ہیں ۔ اس لئے اسے الفاتحہ یعنی فاتحۃ الکتاب کہاجاتا ہے ۔ اس کے اور بھی متعدد نام احادیث سے ثابت ہیں مثلا ام القرآن ،السبع المثانی ، القرآن العظیم ،الشفاء ، الرقیہ (دم ) وغیرھامن الاسماء
اس کاایک اہم نام الصلوۃ بھی ہےجیساکہ ایک حدیث قدسی میں ہے اللہ تعالیٰ نے فرمایا قسمت الصلوۃ بینی وبین عبدی ۔ الحدیث صحیح مسلم کتاب الصلوۃ
“میں نے صلاۃ(نماز ) کو اپنے اور اپنے بندے کے درمیان تقسیم کردیاہے مراد سورۃ فاتحہ ہے جس کا نصف حصہ اللہ تعالیٰ کی حمد وثناء اور اس کی رحمت وربوبیت اور عدل وبادشاہت کے بیان میں ہے اور نصف حصے میں دعا ومناجات ہے جوبندہ اللہ کی بارگاہ میں کرتا ہے ۔
اس حدیث میں سورۃ فاتحہ کو نماز سے تعبیر کیاگیاہے جس سے یہ صاف معلوم ہوتا ہے کہ نماز میں اس کا پڑھنا بہت ضروری ہے ۔ چنانچہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات میں اس کی خوب وضاحت کردی گئی ہے فرمایا۔ لاصلوۃ لمن لم یقرابفاتحہ الکتاب (صحیح بخاری ومسلم ) اس شخص کی نماز نہیں جس نے سورۃ فاتحہ نہیں پڑھی ۔ اس حدیث میں (من ) کا لفظ عام ہے جو ہرنمازی کو شامل ہے منفرد ہو یاامام کے پیچھے مقتدی ۔ سری نماز ہویا جہری فرض نماز ہو یانفل ہرنمازی کے لئے سورۃ فاتحہ پڑھنا ضروری ہے ۔
اس عموم کی مزید تائید اس حدیث سے ہوتی ہے جس میں آتا ہے کہ ایک مرتبہ نماز فجر میں بعض صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین بھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ قرآن کریم پڑھتے رہے جس کی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر قرات بوجھل ہوگئی ،نماز ختم ہونے کے بعد جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کہ تم بھی ساتھ پڑھتے رہے ہو؟ انہوں نے اثبات میں جواب دیا توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لاتفعلواالابام القرآن فانہ لاصلوۃ لمن لم یقرابھا “تم ایسا مت کرو(یعنی ساتھ ساتھ مت پڑھا کرو) البتہ سورۃ فاتحہ ضرورپڑھا کرو کیونکہ اس کے پڑھے بغیر نماز نہیں ہوتی (ابوداؤد ،ترمذی ،نسائی) اسی طرح حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ نے فرمایا من صلی صلوۃ لم یقرافیھا بام القرآن فھی خداج ۔ثلاثا غیر تمام جس نےبغیر فاتحہ کے نماز پڑھی تو اس کی نماز ناقص ہے تین مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے عرض کیا گیا (انانکون وراء الامام (امام کے پیچھے بھی ہم نمازپڑھتے ہیں اس وقت کیاکریں؟) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا (اقرابھا فی نفسک (امام کے پیچھے تم سورۃ فاتحہ اپنے جی میں پڑھو) صحیح مسلم ۔
مذکورہ دونوں حدیثوں سے واضح ہواکہ قرآن مجید میں جوآتا ہے (واذاقری القرآن فاستمعوالہ وانصتوا)۔ الاعراف204۔ جب قرآن پڑھا جائے تو سنو اور خاموش رہو،یاحدیث (واذاقرافانصتوا(بشرط صحت) جب امام قرات کرے توخاموش رہو۔ کا مطلب یہ ہے کہ جہری نمازوں میں مقتدی سورۃ فاتحہ کے علاوہ باقی قرات خاموشی سے سنیں ۔ امام کے ساتھ قرآن نہ پڑھیں ۔ یاامام سورۃ فاتحہ کی فاتحۃ کی آیات وقفوں کے ساتھ پڑھے تاکہ مقتدی بھی احادیث صحیحہ کے مطابق سورۃ فاتحہ پڑھ سکیں یاامام سورۃ فاتحہ کے بعد اتنا سکتہ کرے کہ مقتدی سورۃ فاتحہ پڑھ لیں۔
اس طرح آیت قرآنی اور احادیث صحیحہ میں الحمد للہ کوئی تعارض نہیں رہتا۔دونوں پر عمل ہوجاتا ہے ۔ جب کہ سورۃ فاتحہ کی ممانعت سے یہ بات ثابت ہوتی کہ خاکم بدہن قرآن کریم اور احادیث ٹکراؤ ہے اور دونوں میں سے کسی ایک پرہی عمل ہوسکتا ہے ۔ بیک وقت دونوں پر عمل ممکن نہیں ۔ فتعوذباللہ من ھذا۔دیکھئے سورۃ اعراف آیت ۲۰۴کا حاشیہ (اس مسئلے کی تحقیق کے لئے ملاحظہ ہو کتاب تحقیق الکلام ازمولاناعبدالرحمن مبارک پوری وتوضیح الکلام مولانا ارشادالحق اثری حفظہ اللہ وغیرہ )۔ یہاں یہ بات بھی واضح رہے کہ امام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ کے نزدیک سلف کی اکثریت کا قول یہ ہے کہ اگرمقتدی امام کی قرات سن رہاہوتو نہ پڑھے اور اگر نہ سن رہاہو تو پڑھے (مجموع فتاوی ابن تیمیہ ۲۳/۲۶۵ )

 

Reply With Quote Share on facebook
Sponsored Links
 

Bookmarks

Tags
احسن, از, سورة,


Posting Rules
You may not post new threads
You may not post replies
You may not post attachments
You may not edit your posts

BB code is On
Smilies are On
[IMG] code is On
HTML code is Off

Similar Threads
Thread Thread Starter Forum Replies Last Post
سورة إبراهیم -------- از تفسیر احسن البیان ‏ life Quran 33 10-31-2012 03:32 PM
جنات سے حفاظت کرنیوالی سورة PRINCE SHAAN Quran 2 07-06-2012 09:48 PM
سنسنی خیز مقابلہ، آسٹریلیا فاتح -|A|- Sports 3 01-15-2012 11:42 PM
سعادت حسن منٹو کے افسانے 'بغیر اجازت' سے اقت&# ROSE Urdu Literature 2 10-10-2011 09:58 AM
سعادت حسن منٹو کے افسانے 'بغیر اجازت' سے اقت ROSE Urdu Literature 2 09-24-2011 11:16 AM


All times are GMT +5. The time now is 10:05 PM.
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.

All the logos and copyrights are the property of their respective owners. All stuff found on this site is posted by members / users and displayed here as they are believed to be in the "public domain". If you are the rightful owner of any content posted here, and object to them being displayed, please contact us and it will be removed promptly.

Nav Item BG