Ashaar's !! Share Your Favorite Ashaar's here !! |
Advertisement |
![]() ![]() |
|
Thread Tools | Display Modes |
(#1)
![]() |
|
|||
غرور تو ہوناتھا انکوھماری محبت کی شدت دیکھ کر فراز مگر وہ اپنی قدر کی سوچ میں ھماری قیمت بھول گٔے
![]() نیلگوں فضاؤں میں شور ہے بپا دل میں شدتوں کے موسم کی چاہتیں سوا دل میں حبس ہے بھرا دل میں میں اداس گلیوں کی اک اداس باسی ہوں بادلوں کے پردے سے واہموں کو ڈھکتی ہوں خوشبوئیں گلابوں کے جسم سے نکلتی ہیں روشنی کی امیدیں کونپلوں پہ چلتی ہیں پھر بہار آنے سے پہلے ٹوٹ جاتی ہیں چوڑیاں بھی ہاتھوں میں ٹوٹ پھوٹ جاتی ہیں جسم کے شگوفوں میں رنگ چھوڑ جاتی ہیں بس سنہرے لہجےکی روشنی ہے لو جیسی ہونٹ سے پرے دل میں کام کی دعا ایسی کس کو یہ خبر لیکن اِس سنہرے لہجے میں کھارے کھارے پانی سا بدگمانیوں سے پُر |
Sponsored Links |
|
(#2)
![]() |
|
|||
|
(#3)
![]() |
|
|||
|
(#4)
![]() |
|
|||
Thanks Flower je
![]() نیلگوں فضاؤں میں شور ہے بپا دل میں شدتوں کے موسم کی چاہتیں سوا دل میں حبس ہے بھرا دل میں میں اداس گلیوں کی اک اداس باسی ہوں بادلوں کے پردے سے واہموں کو ڈھکتی ہوں خوشبوئیں گلابوں کے جسم سے نکلتی ہیں روشنی کی امیدیں کونپلوں پہ چلتی ہیں پھر بہار آنے سے پہلے ٹوٹ جاتی ہیں چوڑیاں بھی ہاتھوں میں ٹوٹ پھوٹ جاتی ہیں جسم کے شگوفوں میں رنگ چھوڑ جاتی ہیں بس سنہرے لہجےکی روشنی ہے لو جیسی ہونٹ سے پرے دل میں کام کی دعا ایسی کس کو یہ خبر لیکن اِس سنہرے لہجے میں کھارے کھارے پانی سا بدگمانیوں سے پُر |
(#5)
![]() |
|
|||
Thanks shayan
![]() نیلگوں فضاؤں میں شور ہے بپا دل میں شدتوں کے موسم کی چاہتیں سوا دل میں حبس ہے بھرا دل میں میں اداس گلیوں کی اک اداس باسی ہوں بادلوں کے پردے سے واہموں کو ڈھکتی ہوں خوشبوئیں گلابوں کے جسم سے نکلتی ہیں روشنی کی امیدیں کونپلوں پہ چلتی ہیں پھر بہار آنے سے پہلے ٹوٹ جاتی ہیں چوڑیاں بھی ہاتھوں میں ٹوٹ پھوٹ جاتی ہیں جسم کے شگوفوں میں رنگ چھوڑ جاتی ہیں بس سنہرے لہجےکی روشنی ہے لو جیسی ہونٹ سے پرے دل میں کام کی دعا ایسی کس کو یہ خبر لیکن اِس سنہرے لہجے میں کھارے کھارے پانی سا بدگمانیوں سے پُر |
(#6)
![]() |
|
|||
|
(#7)
![]() |
|
|||
Thanks Dhani
![]() نیلگوں فضاؤں میں شور ہے بپا دل میں شدتوں کے موسم کی چاہتیں سوا دل میں حبس ہے بھرا دل میں میں اداس گلیوں کی اک اداس باسی ہوں بادلوں کے پردے سے واہموں کو ڈھکتی ہوں خوشبوئیں گلابوں کے جسم سے نکلتی ہیں روشنی کی امیدیں کونپلوں پہ چلتی ہیں پھر بہار آنے سے پہلے ٹوٹ جاتی ہیں چوڑیاں بھی ہاتھوں میں ٹوٹ پھوٹ جاتی ہیں جسم کے شگوفوں میں رنگ چھوڑ جاتی ہیں بس سنہرے لہجےکی روشنی ہے لو جیسی ہونٹ سے پرے دل میں کام کی دعا ایسی کس کو یہ خبر لیکن اِس سنہرے لہجے میں کھارے کھارے پانی سا بدگمانیوں سے پُر |
![]() ![]() |
Bookmarks |
Tags |
قیمت |
|
|
![]() |
||||
Thread | Thread Starter | Forum | Replies | Last Post |
نماز کی حقیقت | ROSE | Quran | 5 | 07-04-2012 03:20 PM |
قیامت کی گھڑی میں ایک منٹ کی تاخی | -|A|- | Miscellaneous | 6 | 01-31-2012 02:59 PM |
میں تو مقتل میں بھی قسمت کا سکندر نکل | ROSE | Miscellaneous/Mix Poetry | 2 | 09-30-2011 05:10 PM |
عشقٍ مجازی سے عشقٍ حقیقی تک | ROSE | Urdu Literature | 9 | 08-05-2011 02:44 PM |
مکہ اور مدینہ میں قبولیت کے 30 مقامات | PRINCE SHAAN | Islamic Issues And Topics | 1 | 07-21-2011 12:51 PM |