Urdu Writing Poetry Share Poetry in Urdu Writing |
Advertisement |
![]() ![]() |
|
Thread Tools
![]() |
Display Modes
![]() |
(#1)
![]() |
|
|||
---~*~
یہ خلقِ خُدا جو بکھرے ہوئے بے نام و نشاں پتوں کی طرح بے چین ہوا کے رستے میں گھبرائی ہوئی سی پھرتی ہے آنکھوں میں شکستہ خواب لئے سینے میں دلِ بے تاب لئے ہونٹوں میں کراہیں ضبط کئے ماتھے کے دریدہ صفحے پر اک مہرِ ندامت ثبت کئے ٹھکرائی ہوئی سی پھرتی ہے [/color] اے اہلِ چشم اے اہلِ جفا! یہ طبل و عَلَم یہ تاج و کلاہ و تختِ شہی اس وقت تمہارے ساتھ سہی تاریخ مگر یہ کہتی ہے اسی خلقِ خُدا کے ملبے سے اک گونج کہیں سے اُٹھتی ہے [/color]یہ دھرتی کروٹ لیتی ہے اور منظر بدلے جاتے ہیں یہ طبل و عَلَم یہ تختِ شہی ، سب خلقِ خُدا کے ملبے کا اک حصہ بنتے جاتے ہیں ہر راج محل کے پہلو میں اک رستہ ایسا ہوتا ہے مقتل کی طرف جو کُھلتا ہے اور بن بتلائے آتا ہے تختوں کو خالی کرتا ہے اور قبریں بھرتا جاتا ہے
![]() نیلگوں فضاؤں میں شور ہے بپا دل میں شدتوں کے موسم کی چاہتیں سوا دل میں حبس ہے بھرا دل میں میں اداس گلیوں کی اک اداس باسی ہوں بادلوں کے پردے سے واہموں کو ڈھکتی ہوں خوشبوئیں گلابوں کے جسم سے نکلتی ہیں روشنی کی امیدیں کونپلوں پہ چلتی ہیں پھر بہار آنے سے پہلے ٹوٹ جاتی ہیں چوڑیاں بھی ہاتھوں میں ٹوٹ پھوٹ جاتی ہیں جسم کے شگوفوں میں رنگ چھوڑ جاتی ہیں بس سنہرے لہجےکی روشنی ہے لو جیسی ہونٹ سے پرے دل میں کام کی دعا ایسی کس کو یہ خبر لیکن اِس سنہرے لہجے میں کھارے کھارے پانی سا بدگمانیوں سے پُر |
Sponsored Links |
|
(#2)
![]() |
|
|||
|
(#3)
![]() |
|
|||
|
(#4)
![]() |
|
|||
Thanks Shayan
![]() نیلگوں فضاؤں میں شور ہے بپا دل میں شدتوں کے موسم کی چاہتیں سوا دل میں حبس ہے بھرا دل میں میں اداس گلیوں کی اک اداس باسی ہوں بادلوں کے پردے سے واہموں کو ڈھکتی ہوں خوشبوئیں گلابوں کے جسم سے نکلتی ہیں روشنی کی امیدیں کونپلوں پہ چلتی ہیں پھر بہار آنے سے پہلے ٹوٹ جاتی ہیں چوڑیاں بھی ہاتھوں میں ٹوٹ پھوٹ جاتی ہیں جسم کے شگوفوں میں رنگ چھوڑ جاتی ہیں بس سنہرے لہجےکی روشنی ہے لو جیسی ہونٹ سے پرے دل میں کام کی دعا ایسی کس کو یہ خبر لیکن اِس سنہرے لہجے میں کھارے کھارے پانی سا بدگمانیوں سے پُر |
(#5)
![]() |
|
|||
thanks Careless
![]() نیلگوں فضاؤں میں شور ہے بپا دل میں شدتوں کے موسم کی چاہتیں سوا دل میں حبس ہے بھرا دل میں میں اداس گلیوں کی اک اداس باسی ہوں بادلوں کے پردے سے واہموں کو ڈھکتی ہوں خوشبوئیں گلابوں کے جسم سے نکلتی ہیں روشنی کی امیدیں کونپلوں پہ چلتی ہیں پھر بہار آنے سے پہلے ٹوٹ جاتی ہیں چوڑیاں بھی ہاتھوں میں ٹوٹ پھوٹ جاتی ہیں جسم کے شگوفوں میں رنگ چھوڑ جاتی ہیں بس سنہرے لہجےکی روشنی ہے لو جیسی ہونٹ سے پرے دل میں کام کی دعا ایسی کس کو یہ خبر لیکن اِس سنہرے لہجے میں کھارے کھارے پانی سا بدگمانیوں سے پُر |
![]() ![]() |
Bookmarks |
Tags |
خلقِ, خُدا |
|
|
![]() |
||||
Thread | Thread Starter | Forum | Replies | Last Post |
راہِ خیال میں خود کو غُبار کرتا رہ | ROSE | Miscellaneous/Mix Poetry | 6 | 09-22-2011 02:44 PM |
اُس نے دل پھینکا خریداروں کے بِیچ | ROSE | Great Urdu Poets&Poetry | 6 | 09-14-2011 08:25 PM |
خوشبو ہے دو عالم میں تری اے گُلِ چیدہ | ROSE | Islamic Poetry | 5 | 08-27-2011 06:40 AM |
اے خاصہ خاصان رسل وقت دعا ہے | ROSE | Islamic Poetry | 12 | 08-27-2011 06:34 AM |
شاہ رخ خان کے خلاف کیس درج | "K.G" | Political Issues Of Pakistan | 15 | 07-11-2009 05:03 PM |