MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community
»
Literature
»
Urdu Literature
»
ALLAH ka kahouf
Urdu Literature !Share About Urdu Literature Here !
|
 |
|
|
Posts: 52,341
Country:
Star Sign:
Join Date: Dec 2009
Location: RAWALPINDI
Gender:
|
|
ایک بادشاہ نے اپنے درباریوں سے کہا۔ ” کیا کوئی شخص اللہ تعالٰی کی عبادت میں اتنا منہمک ہو سکتا ہے کہ ایک عظیم لشکر اس کے اطراف سے گذر جائے اور اسے احساس تک نہ ہو۔“ درباریوں نے چند لمحے توقف کے بعد کہا ” ایسا ہونا ناممکن ہے“۔ لیکن بادشاہ نے اصرار کیا کہ ایسا ہو سکتا ہے۔ کچھ دنوں کے بعد بادشاہ نے درباریوں میں سے چند ایک کو منتخب کر کہ پانی سے بھرے پیالے انہیں پکڑائے اور ہر ایک کے ساتھ ایک نگراں مکرر کیا۔ پھر ان سے کہا کہ شہر کے بازار کا چکر لگا کر آئیں۔ لیکن اسطرح کہ پیالوں سے پانی نہ گرنے پائے اور نگرانوں کو ہدایت کی کہ جوں ہی کسی کے پیالے سے پانی چھلکے اس کی گردن اڑا دی جائے۔ یہ حکم سن کر سب سکتے میں آ گئے، پھر تمام درباری ایک ایک کر کہ نہایت احتیاط کے ساتھ اپنا اپنا چکر مکمل کر کہ آ گئے اور کسی بھی پیالے سے پانی نہیں گرا، تب بادشاہ نے ان سے بازار کا حال دریافت کیا تو وہ تمام درباری کوئی بات بتانے سے معذور رہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی تمام تر توجہ پیالے سے پانی نہ گرنے پر مزکور کر رکھی تھی۔ پھر ہمیں کچھ پتہ نہ چلا کہ بازار میں کیا ہو رہا ہے۔ بادشاہ نے کہا۔” یہی بات میں ثابت کرنا چاہتا تھا۔ کہ تم لوگوں پر جب جان کا خوف مسلط ہوا تو تمہاری تمام تر توجہ اُس کام پر مزکور ہو گئی جو تمہیں دیا گیا تھا۔ انسان بھی اگر اتنا ہی اللہ کا خوف دل میں بٹھا لے اور اللہ کی عبادت میں مشغول ہو جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ ایک عظیم لشکر بھی اس کے اطراف سے گزر جائے اور اُسے اسکا احساس تک نہ ہو۔
ایک بادشاہ نے اپنے درباریوں سے کہا۔ ” کیا کوئی شخص اللہ تعالٰی کی عبادت میں اتنا منہمک ہو سکتا ہے کہ ایک عظیم لشکر اس کے اطراف سے گذر جائے اور اسے احساس تک نہ ہو۔“ درباریوں نے چند لمحے توقف کے بعد کہا ” ایسا ہونا ناممکن ہے“۔ لیکن بادشاہ نے اصرار کیا کہ ایسا ہو سکتا ہے۔ کچھ دنوں کے بعد بادشاہ نے درباریوں میں سے چند ایک کو منتخب کر کہ پانی سے بھرے پیالے انہیں پکڑائے اور ہر ایک کے ساتھ ایک نگراں مکرر کیا۔ پھر ان سے کہا کہ شہر کے بازار کا چکر لگا کر آئیں۔ لیکن اسطرح کہ پیالوں سے پانی نہ گرنے پائے اور نگرانوں کو ہدایت کی کہ جوں ہی کسی کے پیالے سے پانی چھلکے اس کی گردن اڑا دی جائے۔ یہ حکم سن کر سب سکتے میں آ گئے، پھر تمام درباری ایک ایک کر کہ نہایت احتیاط کے ساتھ اپنا اپنا چکر مکمل کر کہ آ گئے اور کسی بھی پیالے سے پانی نہیں گرا، تب بادشاہ نے ان سے بازار کا حال دریافت کیا تو وہ تمام درباری کوئی بات بتانے سے معذور رہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی تمام تر توجہ پیالے سے پانی نہ گرنے پر مزکور کر رکھی تھی۔ پھر ہمیں کچھ پتہ نہ چلا کہ بازار میں کیا ہو رہا ہے۔ بادشاہ نے کہا۔” یہی بات میں ثابت کرنا چاہتا تھا۔ کہ تم لوگوں پر جب جان کا خوف مسلط ہوا تو تمہاری تمام تر توجہ اُس کام پر مزکور ہو گئی جو تمہیں دیا گیا تھا۔ انسان بھی اگر اتنا ہی اللہ کا خوف دل میں بٹھا لے اور اللہ کی عبادت میں مشغول ہو جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ ایک عظیم لشکر بھی اس کے اطراف سے گزر جائے اور اُسے اسکا احساس تک نہ ہو۔
Kabhi zindagi me kisik liay mut rona**
q k vo''tumhare ansoun k kabil nahi ho ga''
or ''vo'' jo is ''kabil'' ho ga vo tumhe ''rone'' nahi de ga''*****
|
|
|
Posts: 84,290
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender:
|
|
|
|
|
Posts: 52,341
Country:
Star Sign:
Join Date: Dec 2009
Location: RAWALPINDI
Gender:
|
|
Thanksss
Kabhi zindagi me kisik liay mut rona**
q k vo''tumhare ansoun k kabil nahi ho ga''
or ''vo'' jo is ''kabil'' ho ga vo tumhe ''rone'' nahi de ga''*****
|
 |
Posting Rules
|
You may not post new threads
You may not post replies
You may not post attachments
You may not edit your posts
HTML code is Off
|
|
|
All times are GMT +5. The time now is 05:01 AM.
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.