 |
|
|
Posts: 648
Country:
Join Date: Nov 2014
Gender:
|
|
مگر پھر ہمارے سخت لہجے یا کڑوے الفاظ انکی مسکراہٹ چھین لیتے ہیں وہ ہمارے الفاظ اور لہجے کی گرمی نہیں سہ پاتے اور گلاب کے پھول کیطرح مرجھا جاتے ہیں رنگ ماند پڑجاتے ہیں تازگی ختم ہوجاتی ہے مگر پھر بھی انکا احساس انکی باتیں ہمارے ارد گرد ہمیشہ رہتی ہے گلاب کی خوشبو کیطرح اپنے ارد گرد کاجائزہ لیجیۓ کہیں کوئ تازہ گلاب مرجھا نہ جاۓ کسی کی مسکراہٹ آپ کی ایک جھڑکی کی نظر نہ ہوجاۓ کیونکہ کھلنے میں وقت لگتا ہے مگر مرجھانے کیلۓ چند پل بھی کافی ہوتے ہیں خوشیاں بانٹیں اور مسکراہٹیں تقسیم کریں آپکی دی ہوئ ایک مسکراہٹ کسی کیلۓ زندگی کی امید بن سکتی ہے
|