 |
|
|
Posts: 28,336
Country:
Star Sign:
Join Date: Jan 2012
Location: Maa ki duaon mey
Gender:
|
|
محمد اویس قرنی نے اپنی کتاب’’ کرشن چندر کی ذہنی تشکیل‘‘ میں کرشن کے مسلمان ہونے کے بارے میں ٹھوس ثبوت پیش کئے
ہیں،جب کرشن چندر نے وقار ملک کا نام خود تجویزکیا تو سلمیٰ نے جھنجھلا کر کہا…یہ بھی کوئی نام ہے تو کرشن چندر کھڑکی سے باہر دھندلائی ہوئی پہاڑیوں کو دیکھتے ہوئے بولے جب میں پونچھ میں چوتھی جماعت میں تھا تو میرے دو دوست تھے، ایک کا نام وقار تھا اور دوسرے کا ملک…ہم ایک دوسرے کے گھر آتے جاتے رہتے تھے…میں نے پہلی بار غالب کاشعر اس گھر میں سنا تھا، عید کی پہلی سویاں وہیں چکھی تھیں، شامی کباب اور بریانی کا ذائقہ وہیں جانا تھا، خاصدان سے پان کی گلوری وہیں اٹھائی تھی اور گھر آکے ماں جی سے خوب جھگڑا کیا تھا کہ ہمارے گھر میں عید کیوں نہیں منائی جاتی، محمد ہاشم کو ایک خط میں سلمیٰ صدیقی لکھتی ہیں، ہماری شادی 7 جولائی1961ء کی شام نینی تال میں ہوئی۔
اس وقت نینی تال کی مسجد کے مولانا نے نکاح پڑھایا، گواہوں میں رامپور کے دو دوست، مہارانی جہانگیر آباد اور محمد کاظمی تھے، کرشن چندر نے اسلامی طریقہ پر نکاح کیا اور مسلمان ہونا قبول کیا، اپنا نام وقار ملک رکھا، ان کی موت پر اندر کمرے میں بیٹھی ان کی بیوہ سلمیٰ صدیقی کا کہنا تھاکہ انہیں دفن کرنا ہوگا یہ مسلمان تھے ان کا نام وقار الملک تھا مگر کوئی ان کی سننے کو تیار نہ تھا’’ کرشن چندر کے چہرے پر موت کے آثار نہ تھے، ایک سکون تھا، ایک شانتی تھی جیسے سارے فرض پورے کر چکے ہوں، اب کچھ کرنے کو باقی نہیں تھا…خواجہ احمد عباس، اعجاز صدیقی،ظ۔ انصاری اور سردار جعفری اندر کمرے میں تھے۔ظ۔انصاری کا کہنا ہے کہ…جب ان کا جنازہ ہال میں رکھا گیا تو میں نے کسی کے کہنے پر قرآن خوان حافظ جی کو بلوایا اور قرآن خوانی ہوئی…کمرے میں سفید چاندنی بچھی تھی، اگر بتی کے دھویں سے فضا معطر تھی، کچھ عورتیں بیٹھی قرآن پاک کی تلاوت کر رہی تھیں، جنازے کی تیاری کا انتظار تھا۔کرشن چندر بلکہ وقار الملک نے اپنی بیوی کے نام وصیت کی…کہ حالات قابو سے باہر ہو جائیں تو پاکستان چلی جانا وہاں میرے بہت سے دوست احباب ہیں جو سچ مچ مجھ سے پیار کرتے ہیں تم وہاں اکیلی نہ رہو گی’’…لیکن لگتا ہے اس کی نوبت نہ آئی۔
مستنصر حسین تارڑ کے کالم "وقار ملک سابقہ کرشن چندر اور لاہور" سے اقتباس
Be Positive... Everything Gonna be Alright
 
|