| Islamic Issues And Topics !!! Post Islamic Issues And Topics Here !!! |
| Advertisement |
|
|
Thread Tools | Display Modes |
|
|
|
(#1)
|
|
|||
|
اسراء اور معراج: حُبِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم اسراء اور معراج: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت و تبلیغ ابھی کامیابی اور ظلم و ستم کے اس درمیانی مرحلے سے گزر رہی تھی اور افق کی دور دراز پنہائیوں میں دھندلے تاروں کی جھلک دکھائی پڑنا شروع ہو چکی تھی کہ اسراء اور معراج کا واقعہ پیش آیا۔ یہ معراج کب واقع ہوئی؟ اس بارے میں اہل سئیر کے اقوال مختلف ہیں جو یہ ہیں: 1- جس سال آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نبوت دی گئی اسی سال معراج بھی واقع ہوئی (یہ طبری کا قول ہے) 2- نبوت کے پانچ سال بعد معراج واقع ہوئی۔( اسے امام نووی اور امام قرطبی نے راجح قرار دیا ہے) 3- نبوت کے دسویں سال 27 رجب کو ہوئی۔( اسے علامہ منصور پوری نے اختیار کیا ہے) 4- ہجرت سے سولہ مہینے پہلے یعنی نبوت کے بارھویں سال ماہ رمضان میں ہوئی۔ 5- ہجرت سے ایک سال 2 ماہ پہلے یعنی نبوت کے تیرھویں سال محرّم میں ہوئی۔ 6- ہجرت سے ایک سال پہلے یعنی نبوت کے تیرھویں سال ماہ ربیع الاول مں ہوئی۔ ان میں سے پہلے تین اقوال اس لئے صحیح نہیں مانے جا سکتے کہ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی وفات نماز پنجگانہ فرض ہونے سے پہلے ہوئی تھی اور اس پر سب کا اتفاق ہے کہ نماز پنجگانہ کی فرضیت معراج کی رات میں ہوئی۔اسکا مطلب یہ ہے کہ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہ کی وفات معراج سے پہلے ہوئی تھی اور ،معلوم ہے کہ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی وفات نبوت کے دسویں سال ماہ رمضان میں ہوئی تھی۔لہذا معراج کا زمانہ اسکے بعد کا ہوگا اس سے پہلے کا نہیں۔ باقی رہے آخر کے تین اقوال تو ان میں سے کسی کہ کسی پر ترجیح دینے کیلئے کوئی دلیل نہیں مل سکی۔البتّہ سورۃ اسراء کے سیاق سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ واقعہ مکّی زندگی کے بالکل آخری دور کا ہے۔(1) ائمہ حدیث نے اس واقعے کی جو تفصیلات روایت کی ہیں ہم اگلی سطور میں ان کا حاصل پیش کر رہے ہیں۔ ابن قیّم لکھتے ہیں کہ صحیح قول کے مطابق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو آپ کے جسم مبارک سمیت براق پر سوار کرکے حضرت جبریل علیہ السلام کی معیت میں مسجد حرام سے بیت المقدس تک سیر کرائی گئی۔پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہاں نزول فرمایا،اور انبیاء کی امامت فرماتے ہوئے نماز پڑھائی اور براق کو مسجد کے دروازے کے حلقے سے باندھ دیا تھا۔ اسکے بعد اسی رات آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بیت المقدس سے آسمان دنیا تک لیجایا گیا، حضرت جبریل علیہ السلام نے دروازہ کھلوایا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کیلئے دروازہ کھولا گیا۔ آپ نے وہاں انسانوں کے باپ حضرت آدم علیہ السلام کو دیکھا، اور انہیں سلام کیا،انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو مرحباکہا،سلام کا جواب دیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کا اقرار کیا۔اللہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو انکے دائیں جانب سعادت مندوں کی روحیں اور بائیں جانب بدبختوں کی روحیں دکھلائیں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دوسرے آسمان پر لیجایا گیا اور دروازہ کھلوایا گیا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہاں حضرت یحیٰ علیہ السلام اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام بن حضرت مریم علیہ السلام کو دیکھا۔دونوں سے ملاقات کی اور سلام کیا۔دونوں نے سلام کا جواب دیا، مبارکباد دی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کا اقرار کیا۔ پھر تیسرے آسمان پر لیجایا گیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہاں حضرت یوسف علیہ السلام کو دیکھا اور سلام کیا۔انہوں نے جواب دیا، مبارکباد دی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کا اقرار کیا۔پھر چوتھے آسمان پر لیجایا گیا وہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ادریس علیہ السلام کو دیکھا اور انہیں سلام کیا۔کیا۔انہوں نے جواب دیا،مرحبا کہا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کا اقرار کیا۔ پھر پانچویں آسمان پر لیجایا گیا۔وہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ہارون علیہ السلام کو دیکھا اور انہیں سلام کیا۔کیا۔انہوں نے جواب دیا، مبارکباد دی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کا اقرار کیا۔
|
| Sponsored Links |
|
|
| Bookmarks |
| Tags |
| اور |
| Thread Tools | |
| Display Modes | |
|
|
Similar Threads
|
||||
| Thread | Thread Starter | Forum | Replies | Last Post |
| اس گھر کے بارے میں جوامام جعفر صادق- نے اپنے | ROSE | Quran | 4 | 01-31-2018 12:41 PM |
| نماز عشاء اور فجر کی نماز با جماعت ادا کرنے | ROSE | Hadees Shareef | 1 | 07-14-2012 08:11 AM |
| ان کی خُوشبو سے معطّر ہے مرا سارا وجود | ROSE | Great Urdu Poets&Poetry | 3 | 07-12-2012 09:24 PM |
| اورجو شخص الله اور اس کے رسول کا فرمانبردا | ROSE | Quran | 2 | 07-06-2012 10:21 PM |
| تمام انبیاء کرام علیھم السلام اور رسولوں | ROSE | Quran | 7 | 06-14-2012 12:23 PM |