نبوت و رِسالت کی چھاؤں میں (الرحیق المختوم@ - MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link|
MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community » Islam » Islamic Issues And Topics » نبوت و رِسالت کی چھاؤں میں (الرحیق المختوم@
Islamic Issues And Topics !!! Post Islamic Issues And Topics Here !!!

Advertisement
 
 
Thread Tools Display Modes
Prev Previous Post   Next Post Next
(#1)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default نبوت و رِسالت کی چھاؤں میں (الرحیق المختوم@ - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-14-2012, 02:55 AM

رِسالت کی چھاؤں میں
﴿الرحیق المختوم۔ صفحہ 96 تا 103﴾

غارِ حراء کے اندر:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر شریف جب چالیس برس کے قریب ہو چلی اور اس دوران آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اب تک کے تاملات نے قوم سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ذہنی اور فکری فاصلہ بہت وسیع کر دیا تھا.... تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو تنہائی محبوب ہو گئی۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ستو اور پانی لے کر مکہ سے کوئی دو میل دور کوہِ حراء کے ایک غار میں جا رہتے۔ یہ ایک مختصر سا غار ہے جس کا طُول چار گز اور عرض پونے دو گز ہے۔ یہ نیچے کی جانب گہرا نہیں ہے بلکہ ایک مختصر راستے کےبازو میں اوپر کی چٹانوں کے باہم ملنے سے ایک کوتَل کی شکل اختیار کئے ہوئے ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب یہاں تشریف لے جاتے تو حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ جاتیں اور قریب ہی کسی جگہ موجود رہتیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم رمضان بھر اس غار میں قیام فرماتے۔ آنے جانے والے مسکینوں کو کھانا کھلاتے اور بقیہ اوقات اللہ تعالیٰ کی عبادت میں گزارتے، کائنات کے مشاہد اور اس کے پیچھے کارفرما قدرتِ نادرہ پر غور فرماتے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی قوم کے لچر پوچ شرکیہ عقائد اور واہیات تصورات پر بالکل اطمینان نہ تھا۔ لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کوئی واضح راستہ، معین طریقہ اور افراط و تفریط سے ہٹی ہوئی کوئی ایسی راہ نہ تھی جس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اطمینان و انشراح قلب کے ساتھ رواں دواں ہو سکتے۔ ﴿۱﴾
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ تنہائی پسندی بھی درحقیقت اللہ تعالیٰ کی ایک تدبیر کا حصہ تھی۔ اس طرح اللہ تعالیٰ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو آنے والے کارِ عظیم کے لیے تیار کر رہا تھا۔ درحقیقت جس روح کے لیے بھی یہ مقدر ہو کہ وہ انسانی زندگی کے حقائق پر اثر انداز ہو کر ان کا رُخ بدل ڈالے اس کے لیے ضروری ہے کہ زمین کے مشاغل، زندگی کے شور اور لوگوں کے چھوٹے چھوٹے ہَمّ و غم کی دنیا سے کٹ کر کچھ عرصے کے لیے الگ تھلگ اور خلوت نشین رہے۔
ٹھیک اسی سنت کے مطابق جب اللہ تعالیٰ نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو امانتِ کبریٰ کا بوجھ اٹھانے، روئے زمین کو بدلنے اور خطہِ تاریخ کو موڑنے کے لیے تیار کرنا چاہا تو رسالت کی ذمہ داری عائد کرنے سے تین سال پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے خلوت نشینی مقدر کر دی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس خلوت میں ایک ماہ تک کائنات کی آزاد روح کے ساتھ ہم سفر رہتے اور اس وجود کے پیچھے چھپے ہوئے غیب کے اندر تدبر فرماتے تاکہ جب اللہ تعالیٰ کا اذن ہو تو اس غیب کے ساتھ تعامل کے لیے مستعد رہیں۔ ﴿۲﴾
........................................
﴿۱﴾ رحمتہ للعالمین ۴۷/۱ ابنِ ہشام ۲۳۵/۱، ۲۳۶ فی ظلال القرآن پارہ ۱۶۶/۲۹۔
﴿۲﴾ فی ظلال القرآن پارہ ۱۶۶/۲۹، ۱۶۷
........................................

جبریل علیہ السلام وحی لاتے ہیں:
جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر چالیس برس ہو گئی.... اور یہی سنِ کمال ہے، اور کہا جاتا ہے کہ یہی پیغمبروں کی بعثت کی عمر ہے.... تو زندگی کے اُفق کے پار سے آثارِ نبوت چمکنا اور جگمگانا شروع ہوئے۔ یہ آثار خواب تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جو بھی خواب دیکھتے وہ سپیدہ ء صبح کی طرح نمودار ہوتا۔ اس حالت پر چھ ماہ کا عرصہ گزر گیا.... جو مدتِ نبوت کا چھاآلیسواں حصہ ہے اور کل مدتِ نبوت تیئس برس ہے۔ اس کے بعد جب حراء میں خلوت نشینی کا تیسرا سال آیا تو اللہ تعالیٰ نے چاہا کہ روئے زمین کے باشندوں پر اس کی رحمت کا فیضان ہو۔ چنانچہ اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نبوت سے مشرف کیا اور حضرت جبریل علیہ السلام قرآن مجید کی چند آیات لے کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تشریف لائے۔ ﴿۳﴾
دلائل و قرائن پر ایک جامع نگاہ ڈال کر حضرت جبریل علیہ السلام کی تشریف آوری کے اس واقعے کی تاریخ معین کی جا سکتی ہے۔ ہماری تحقیق کے مطابق یہ واقعہ رمضان المبارک کی ۲۱ تاریخ کو دو شنبہ کی رات میں پیش آیا۔ اس روز اگست کی ۱۰ تاریخ تھی اور سن ۶۱۰ تھا۔ قمری حساب سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر چالیس سال چھ مہینے بارہ دن اور شمسی حساب سے ۳۹ سال تین مہینے ۲۲ دن تھی۔ ﴿۴﴾
....................................
﴿۳﴾ حافظ ابنِ حجر کہتے ہیں کہ بہیقی نے یہ حکایت کی ہے کہ خواب کی مدت چھ ماہ تھی، لہٰذا خواب کے ذریعے نبوت کا آغاز چالیس سال کی عمر مکمل ہونے پر ماہِ ربیع الاول میں ہوا جو آپ کی ولادت کا مہینہ ہے لیکن حالتِ بیداری میں آپ کے پاس وحی رمضان شریف میں آئی۔ ﴿فتح الباری ۲۷/۱﴾
................................

 

Reply With Quote Share on facebook
Sponsored Links
 

Bookmarks

Tags
میں, نبوت, و, کی

Thread Tools
Display Modes

Posting Rules
You may not post new threads
You may not post replies
You may not post attachments
You may not edit your posts

BB code is On
Smilies are On
[IMG] code is On
HTML code is Off

Similar Threads
Thread Thread Starter Forum Replies Last Post
انگور کا استعمال بیماریوں سے محفوظ رکھتا ¬ ROSE Health & Care 3 05-28-2013 11:28 PM
~ چلو اک بار ہم تم بھول جائیں تلخیاں ساری ~ Shaam Urdu Writing Poetry 6 08-11-2012 11:21 PM
تمام انبیاء کرام علیھم السلام اور رسولوں   ROSE Quran 7 06-14-2012 11:23 AM
حرفِ تازہ نئی خُوشبو میں لکھا چاہتا ہے ROSE Great Urdu Poets&Poetry 6 08-25-2011 05:43 PM
طلوعِ سحر بھی آج سوچوں میں اس کا خیال لائی ROSE Miscellaneous/Mix Poetry 6 10-05-2010 04:27 AM


All times are GMT +5. The time now is 11:36 PM.
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.

All the logos and copyrights are the property of their respective owners. All stuff found on this site is posted by members / users and displayed here as they are believed to be in the "public domain". If you are the rightful owner of any content posted here, and object to them being displayed, please contact us and it will be removed promptly.

Nav Item BG