MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community - View Single Post - عید میلاد النبی ﷺ کی شرعی حیثیت
View Single Post
(#29)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: عید میلاد النبی ﷺ کی شرعی حیثیت - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   06-26-2011, 07:21 AM

میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم منانے والوں کے دلائل




( ١ ) ((و لَقَد ارسلنَا مُوسَیٰ بِاَیَاتِنَآ ان اخرج قَومَکَ مَن الظُّلمَتِ اِلیٰ النُّورِ وَ ذَکِّرھُم بِا َیَّامِ اللَّہِ ج اِنَّ فی ذَلِکَ لَا یٰاتٍ لَکُلِّ صَبَّارٍ شَکُورٍ ))

((اور ہم نے موسی کو اپنی نشانیوں کے ساتھ بھیجا کہ اپنی قوم کو اندھیروں سے روشنی کی طرف نِکالو ، اور اُنہیں اللہ کی نعمتیں یاد کرواؤ ، اِس میں ہر صبر اور شکر کرنے والے کے لیئے نشانیاں ہیں )) سورت ابراہیم ، آیت ٥
( ٢ )(( اَلم تَرَ اِلیٰ الَّذِینَ بَدَّلُوا نَعمَتَ اللَّہِ کُفراً وَ اَحَلُوا قَومَھُم دَارَ البَوَارِ ))

( اے رسول ) کیا تُم نے نہیں ا ُنکو نہیں دیکھا جِنہوں نے اللہ کی نعمت کا اِنکار کِیا اور ( اِس اِنکار کی وجہ سے ) اپنی قوم کو تباہی والے گھر میں لا اُتاریا )) سورت ابراہیم کی آیت ٢٨
( ٣ ) ((وَ اَمَا بِنِعمَۃِ رَبِّکَ فَحَدِّث))

(( اور جو تمہارے رب کی نعمت ہے اُس کا ذِکر کِیا کرو )) سورت الضُحیٰ ،آیت ١١
( ٤ )(( قَالَ عِیسی ابنُ مَریَمَ اللَّھُمَّ رَبَّنَا اَنزِل عَلِینَا مآئِدۃً مِنَ السَّمَآءِ تَکُونُ لَنَا عِیداً لِّاَوَّلِنَا وَ اخِرِنَا وَ اَیَۃً مِنکَ وَ ارزُقنَا وَ اَنتَ خَیرُ الرَّازِقِینَ ))

(( مریم کے بیٹے عیسی نے کہا اے اللہ ہمارے رب ہم پر آسمان سے مائدہ نازل کر ، ( اُسکا نازل ہونا ) ہمارے لئیے اور ہمارے آگے پیچھے والوں کے لئیے عید ہو جائے ، اور تمہارے طرف سے ایک نشانی بھی ، اور ہمیں رزق عطاء فرما تو ہی سب بہتر رزق دینے والا ہے )) سورت المائدہ ، آیت ١١٤
( ٥ ) (( قُل بِفَضلِ اللَّہِ و بِرَحمتِہِ فَلیَفرَحُوا ھُوَ خیرٌ مما یَجمَعُونَ ُ٥٨ ))

(( ( اے رسول ) کہو ( یہ ) اللہ کے فضل اور اُسکی رحمت ( سے ہے ) لہذا اِس پر خوش ہوں اور یہ ( خوش ہونا ) جو کچھ یہ جمع کرتے ہیں ( اُن چیزوں کے جمع کرنے پر خوش ہونے ) سے بہتر ہے ُ ٥٨ )) سورت یونس
( ٦ ) سورت الصّف کی آیت نمبر ٦ کے متعلق کہتے ہیں کہ اِس میں عیسی علیہ السلام نے حضور کی تشریف آوری کی خوشخبری دی ہے اور ہم بھی اِسی طرح ''' عید میلاد ''' کی محفلوں میں حضور کی تشریف آوری کی خوشی کا احساس دِلاتے ہیں ۔
( ٧ ) اپنے طور پر اپنے اِس کام کو سُنّت کے مُطابق ثابت کرنے کے لئیے خود کو اور اپنے مریدوں کو دہوکہ دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ ''' نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنی ولادت کی خوشی پر روزہ رکھنا اور فرمانا اِس دِن یعنی پیر کو میری ولادت ہوئی ، خود ولادت پر خوشی منانا ہے '''
( ٨ ) کہتے ہیں کہ ''' ابو لہب نے حضور کی پیدائش کی خوشی میں اپنی لونڈی ثوبیہ کو آزاد کِیا اور اُس کے اِس عمل کی وجہ سے اُسے جہنم میں پانی ملتا ہے ، پس اِس سے ثابت ہوا کہ حضور کی پیدائش کی خوشی منانا باعثِ ثواب ہے '''
( ٩ ) کہتے ہیں کہ ''' میلاد شریف میں ہم حضور پاک کی سیرت بیان کرتے ہیں اور اُن کی تعریف کرتے ہیں نعت کے ذریعے ، اور یہ کام تو صحابہ بھی کِیا کرتے تھے ، تو پھر ہمارا میلاد منانا بدعت کیسے ہوا ؟ '''
( ١٠ ) کہتے ہیں ''' ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت میں اُن کی پیدائش کی خوشی مناتے ہیں ، اور جو ایسا نہیں کرتے اُنہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کوئی مُحبت نہیں '''
ابھی گذشتہ سطور میں جو باتیں آپ نے پڑہی ہیں وہ ''' عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم ''' منانے والوں کے دلائل میں سے سب سے اہم اور طاقتور ہیں ، اب ترتیب وار اُن کے جوابات لکھتا ہوں ،
انشاء اللہ تعالیٰ ایک ایک دلیل کا مفصل اور تحقیقی جواب لکھا جائے گا ، سب پڑہنے والوں سے گذارش ہے کہ تحمل مزاجی ، انصاف پسندی ، اور سکون و غور کے ساتھ پڑہیں اور روایتی مناظرہ بازی سمجھ کر نہیں تحقیق سمجھ کر پڑہیں ، اور سب دلائل کے جوابات پورا ہونے تک بار بار پڑہیں ، اور غور کریں کہ قُران و حدیث کو کسی طرح سمجھا جانا چاہئیے ، اور کس طرح سمجھا اور سمجھایا جاتا ہے ،
اللہ تعالیٰ ہم سب کو وہ جاننے اور سمجھنے اور ہمت اور دلیری کے ساتھاُسے قبول کرنے اور اُس پر عمل کرنے کی توفیق عطاء فرمائے جو اُس کے اور اُس کے رسول محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کے مطابق ہے اور اُسی پر عمل کرتے ہوئے ہمارے خاتمے ہوں ،