|
|
Posts: 58,917
Country:
Join Date: Aug 2009
Gender:
|
|
 
شہر دل کے راستے ویران کیوں ہوے
شناسا مدتوں کے پل میں انجان کیوں ہوے
جھگڑا ہی کرنا تھا گر اس کائنات میں
مٹی ہی ٹھیک تھے ہم انسان کیوں ہوے
گر ٹوٹنا مقدر تھا رشتوں کا میرے دوست
ہم میں وفا کے پھر وہ پیمان کیوں ہوے
ہم ہو رہے ہیں قیدی خود اپنے اصول کے
مجرم نہ تھے پھر بھی پس زندان کیوں ہوے
خطاوار وہ نہیں,نہ ہی زمانے کو دوش ہے
ہم شہر قاتلاں میں خود مہمان کیوں ہوے
سنا تھا کے عشق میں نہیں ہوتی ہار جیت
کھائی ہے ہم نے مات تو اعلان کیوں ہوے
عابد تیرے خلوص میں خامی نہ تھی مگر
فرقت کے پیدا پھر صنم امکان کیوں ہوے
 
|