| 
			
				
				
				
				
				
					
				
			 | 
			  | 
			
 
  
  				
				
				    Posts: 7,688 
Country:  
 
                                        
					Join Date: Jul 2010 
					Location: PAKISTAN 
					
Gender:   
					
					     
				 
				
			 | 
		 
		 
		
	 | 
	
	| 
	
 
 
		
			
   
	
                
            	
		
		
		
		
		
		
 
محبت کو ناکام تو ہونا تھا 
 
گُرویدہِ جاناں کو بدنام تو ہونا تھا 
 یارانا ہِ اُلفت کو پھر عام تو ہونا تھا
 
 آہوں پہ شکایت کیوں؟ آنکھوں پہ گلا کیسا 
 ہاری تھیں وفائیں تو کہرام تو ہونا تھا
 
 جب شہرِ تمنا میں ہر اِک ہو سوداگر 
 جزبوں کی صداقت کو نیلام تو ہونا تھا
 
 جب آس نہیں باقی تقدیر بدلنے کی 
 تب حرفِ تسلی بھی دشنام تو ہونا تھا
 
 مضطِر ہو بھلا کیوں تم ,نم دیدہ ہو کیوں 
 یک طرفہ محبت کو ناکام تو ہونا تھا
 
 		
		
   
 
		
		
	
		
		
	
	
	  |