جو ہے اُس پر قناعت کرنا سیکھنا چاہیے، ورنہ جو نہیں ہے اُسکی خواہش فضول ہے، ہر خواہش کے بعد ایک اور خواہش سر نکالے کھڑی ہوتی ہے اور ہم اس خواہش کا پیٹ بھرنے کے لیے مزید کی خواہش کرتے ہیں یہاں تک کے آخری سانس آپہنچتی ہے مگر جو نہیں اسکی خواہش رُکنے کا نام نہیں لیتی، اسی لیے تسلیم و رضا ضروری ہے قناعت ضروری ہے