|
|
Posts: 7,688
Country:
Join Date: Jul 2010
Location: PAKISTAN
Gender:
|
|
ڈھونڈو گے اگر ملکوں ملکوں
ڈھونڈو گے اگر ملکوں ملکوں ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم
تعبیر ہے جس کی حسرت و غم اے ہم نفسو وہ خواب ہیں ہم
اے درد بتا کچھ تُو ہی بتا! اب تک یہ معمہ حل نہ ہوا
ہم میں ہے دلِ بےتاب نہاں یا آپ دلِ بےتاب ہیں
ہم میں حیرت و حسرت کا مارا
خاموش کھڑا ہوں ساحل پر دریائے محبت کہتا ہےآ
کچھ بھی نہیں پایاب ہیں ہم لاکھوں ہی مسافر چلتے ہیں
منزل پہ پہنچتے ہیں دو ایک
اے اہلِ زمانہ قدر کرو نایاب نہ ہوں،
کم یاب ہیں ہم مرغانِ قفس کو پھولوں نے،
اے شاد! یہ کہلا بھیجا ہے آ جاؤ جو تم کو آنا ہو
ایسے میں ابھی شاداب ہیں ہم
شاد عظیم آبادی
Last edited by PRINCE SHAAN; 04-30-2014 at 04:10 PM..
|