توبہ کا خیال خوش بختی کی علامت ہے کیونکہ جو اپنے گناہ کو گناہ نہ سمجھے وہ بد قسمت ہے۔
نیت کا گناہ نیت کی توبہ سے معاف ہو جاتا ہے اور عمل کا گناہ عمل کی توبہ سے دور ہو جاتا ہے۔
اگر انسان کو اپنے خطاکار یا گناہ گار ہونے کا احساس ہو جائےتو اسے جان لینا چاہیے کہ توبہ کا وقت آگیا ہے۔
اگر انسان کو یاد آجائے کہ کامیاب ہونے کے لیے اس نے کتنے جھوٹ بولے ہیں تو اسے توبہ کر لینی چاہی.
از واصف علی واصف