زمانہ بھول جاؤ گے
سبز گنبد جو دیکھو گے زمانہ بھول جاؤ گے
کبھی جو طیبہ جاؤ گے تو آنا بھول جاؤ گے
تمھارے سامنے ہو گا کبھی جب گنبد خضریٰ
نظر جم جاۓ گی اس پر ہٹانا بھول جاؤ گے
نہ اتراؤ زیادہ حسن پر اے چاند تارو تم
رخ انوار کے آگے جگمانا بھول جاؤ گے
نبی کے درکی سوکھی روٹیوں میں ایسی لذت ہے
شہنشاہوں کے گھر کا آب و دانہ بھول جاؤ گے