BaiKaar MemBer !!
|
|
Posts: 8,871
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Location: karachi,Pakistan
Gender:
|
|

پیپلز پارٹی کی حکومت میں کوئی تبدیلی نظر نہیں آتی ہے۔ لوگ پہلے کے نسبت زیادہ مایوس ہو رہے ہیں۔ مہنگائی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ پہلے کے نسبت بدحالی زیادہ ہے خوشحالی نہیں ہے لوگوں نے جو ووٹ استعمال کیا ہے اس پر پشیمان ہیں۔ اس وقت لوگ تبدیلی چاہتے ہیں۔ ہم نے ووٹ ضائع کیا ہے۔
قلم الدین، ضلع ٹانک

ایک سال سب کے لیے دشوار رہا۔ مشکلات دیکھنا پڑیں لیکن حالات بدلتے رہتے ہیں۔ حکومت کو جن حالات میں ملک ملا تھا انہیں ٹھیک کرنے کے لیے ایک سال کافی نہیں، انہیں وقت ملنا چاہیے کیونکہ جمہوری حکومت آمریت سے بہتر ہے۔ میں ابھی بھی پرامید ہوں۔
زہرہ اعظم خان، ہاؤس وائف، اسلام آباد

میں نے پچھلے سال ووٹ نہیں ڈالا۔ اسے میرا احتجاج ہی سمجھ لیں کیونکہ آپ ووٹ ڈال دیں اور کل کسی جنرل کو منتخب لیڈر پسند نہ آئے تو وہ اسے ہٹا دیتا ہے۔ اس سے ووٹر کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔ میں تنخواہ دار ہوں اس لیے مجھے مہنگائی سے بہت زیادہ فرق پڑتا ہے۔ سکیورٹی کے مسئلے کو حل کرنا حکومت کے اختیار میں نہیں۔
صالح طارق، انجینئر، اسلام آباد

اس ملک میں نہ کبھی کچھ ہوا ہے نہ کبھی کچھ ہوگا، چاہے اس سے پہلے والی حکومت ہو یا اس کے بعد حکومت آئے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ حکومت کو ملا کر ہم سب ملک سے مخلص نہیں ہیں۔ ہمارے دین میں بھی ہے کہ جیسی قوم ہوتی ہے ویسے ہی حکمران بھی ہوتے ہیں، لہٰذا نہ پہلے کچھ ہوا تھا نہ آگے کچھ ہوگا۔
سلیم احمد، کراچی
وقت ارسال : 19/02/09 15:31 GMT
حكومت ناكام ہے اور ہمارى نظريں نواز شريف پر ہیں۔
omar، kuwait
ان کی تو خود نظريں سعودی محلوں سے ہٹتی نہيں۔
sana khan، karachi
وقت ارسال : 19/02/09 15:21 GMT
اب يہ لوگ چاہتے ہیں کہ 60 سال کا گند یہ حکومت ایک سال میں ختم کرے۔
احسن اسلام آباد
محترم ساٹھ ميں سے دس سال تو آپ کی پارٹی کی ہی حکومت تھی!
عامر ملک، دبئی، متحدہ عرب امارات
وقت ارسال : 19/02/09 15:18 GMT
جناب بارہ سال کے کارناموں کو ايک سال ميں کيسے ختم کيا جاسکتا ہے۔ حالات کے سدھرنے ميں تھوڑا وقت لگتا ہے۔ پيپلزپارٹی کی حکومت کو جمعہ جمعہ چار دن ہوئے ہيں اقتدار ميں آئے ہوئے۔
سردارذيشان حيدرخان، پاکستان
يہ سنتے سنتے ساٹھ سال گزر گئے۔ صحيح سمت ميں پہلا قدم تو اٹھاؤ۔
ضياء سيد
وقت ارسال : 19/02/09 15:11 GMT
زرداری کا يہی کارنامہ کافی ہے کہ انہوں نے سياسی بھگوڑوں اور آمر کو سہارا دينے والے نام نہاد منصفوں کو کھڈے لائن لگا ديا ہے ..... جيو زرداری اور اپنے مخالفوں کو کانٹوں پر لوٹنے دو۔
anas raza، karachi
وقت ارسال : 19/02/09 14:47 GMT
جناب بارہ سال کے کارناموں کو ایک سال میں کیسے ختم کیا جاسکتا ہے۔ حالات کے سدھرنے میں تھوڑا وقت لگتا ہے۔ پیپلزپارٹی کی حکومت کو جمعہ جمعہ چار دن ہوئے ہیں اقتدار میں آئے ہوئے۔
سردارذیشان حیدرخان، پاکستان
وقت ارسال : 19/02/09 14:43 GMT
پاکستان کی سیاست میں شریف برادران جیسے انتہا پسندوں کے لیے کوئی جگہ نہیں۔
سردارذیشان حیدرخان، پاکستان
وقت ارسال : 19/02/09 14:11 GMT
پيپلز پارٹی نے سابقہ روايت سے ہٹ کر دوسروں کےمينڈيٹ کو تسليم کر کے ايک اچھی روايت قائم کی ہے۔ اگر يہ روايت قائم رہے اور دوسری جماعتیں بھی اس روش کو اپنا ليں اور سياسی مخالفين کو طاقت کے ذريعہ کچلنے کی کوششيں ترک کرديں تو ملک ميں جمہوری عمل اور عوام ميں جمہورت کا شعور پيدا ہو سکتا ہے۔
اسد محمد خان
وقت ارسال : 19/02/09 14:00 GMT
جن کے نزدیک وعدوں کی کوئی اہمیت نہیں ان سے بہتری کی کیا توقع کی جاسکتی ہے۔ ایسے لوگ ہمیشہ ناکامی کی طرف جاتے ہیں۔
جمیل احمد خٹک، کوہاٹ، پاکستان
وقت ارسال : 19/02/09 13:59 GMT
سوات ميں شريعت کے نفاذ کا فيصلہ ايک اچھا قدم ہے۔ حکومت اگر جلد يہ قدم اٹھاتی تو کافی خون خرابے سے بچا جا سکتا تھا۔ مقامی طالبان کو اب سوجھ بوجھ کے ساتھ اس سسٹم کو چلانا ہوگا تاکہ دوسرے علاقوں ميں بسنے والے مسلمانوں کو اسے اپنانے کی توفيق ہوسکے۔
انور حسين
وقت ارسال : 19/02/09 13:54 GMT
جن لوگوں نے اس ملک اور قوم کے لیے جان دی ہے اگر وہ اب زندہ ہو جائیں تو اپنے آپ کو کوسیں گے کہ ان بے ضمیر ليڈروں کے لیے جان کيوں دی کيونکہ اب يہ اس ملک پر حکومت کر رہے ہیں۔ashraf khan
، london
عوام الناس کو خبردار کيا جاتا ہے کہ آئندہ ملک اور قوم کے لیے جان دينے کی ايسی غلطی نہ کريں ورنہ تمام نتائج کے خود ذمہ دار ہوگی۔
حبيب، لاھور
وقت ارسال : 19/02/09 13:43 GMT
حکومت نےاپنی مجبوريوں يا کمزوريوں کےباعث وادي سوات اور ملحقہ علاقوں کے جہاديوں سےجومعاہدہ کيا ہے وہ ملک سےجيسي تيسي نام نہاد جمہوريت اور بلآخر ملکی خاتمے پرمنتج ہوگا۔ زيادہ ريسرچ کی ضرورت نہيں قارئين سےدرد بھری درخواست ہے کہ صرف اسی ويب سائٹ پر موجود ان مضامين کو بی بی سی پروپيگنڈہ قرار ديے بنا مطالعہ کرليں۔
سوات امن معاہدہ : ایک اور پسپائی، فوری فیصلہ مگر فوری انصاف نہیں اور بظاہر مزاح کا پہلو لیے مگر بے بسي کي تصويراور خطرے کی گھنٹي محمد حنیف کا ’ڈیفنس میں شریعت‘
وحید عبدالوحید
وقت ارسال : 19/02/09 13:40 GMT
اب يہ لوگ چاہتے ہیں کہ 60 سال کا گند یہ حکومت ایک سال میں ختم کرے۔ (خزانہ بھرے، سٹاک مارکیٹ ترقی کریں۔ بے روزگاری ختم ہو۔ صوبوں کے درمیاں دوریاں ختم ہوں۔ اسلامی شدت پسند امن پسند ہوں جائیں۔ سندھی جاگ، پنجابی جاگ کا نعرہ بھول جائیں۔ بگٹی بلوچوں کے ذہن سے نکال دیا جائے۔ ریلوے اور پی آئی اے ایک منافع بخش ادارے بن جائیں۔ دنیا کے تمام ممالک پاکستان کا احترام کرنا شروع کر دیں)۔ لیکن صرف ایک سال ۔
احسن، اسلام اباد
وقت ارسال : 19/02/09 13:00 GMT
’ـ ـ سينئير رہنماؤں ميں سےاعتزازاحسن کی پارٹي’سينٹرل ايگزيکٹوکميٹي‘ رکنيت کی معطلی بدذائقہ’تحفے‘ سےکم نہيں !‘
نديم اصغر، لندن
’دوکشتيوں کی سواری والےمحاورے کی اعتزاز بہترين مثال۔ صدرکا موڈ ديکھ کرخود ہی ايگزيکٹو کميٹی سےمستعفی ہوجاتے۔ وکلاء وعوام ميں زيادہ عزت پاتے۔
Sajjad Butt، Lahore
محترم بٹ صاحب، بارِ دِگر توجہ کا شکريہ! جہاں راقم آپ کےخيالات کا مکمل احترام کرتا ہے، وہاں راقم کو مستقبل ميںPPP کی باگ ڈور اعتزازاحسن ہی کےہاتھ ميں نظر آرہی ہے۔ اِسے چھٹی حِس کہہ ليجیے!
نديم اصغر، لندن ـ، برطانیہ
وقت ارسال : 19/02/09 12:46 GMT
حكومت ناكام ہے اور ہمارى نظريں نواز شريف پر ہیں۔
omar، kuwait
محترم کيانی صاحب پر زيادہ نظريں رکھيں کہيں يہ دونوں کو ڈاج دے کر گول نہ کرديں۔
فیضان صديقی
وقت ارسال : 19/02/09 12:42 GMT
مياں نواز شريف کی بڑھتی ہوئی ضرورت اور عوامی مقبوليت سے لرزہ براندام، مشرف کے پيروکار حکمرانوں نے ان کا عدالتی استحصال شروع کر کے جمہور دشمنی کا ثبوت ديا ہے۔
شمائلہ چوہدری، Sharjah، متحدہ عرب امارات
نواز شريف کی مقبوليت ؟ محترمہ معاہدہ کر کے سعوديہ جانے والوں کی مقبوليت پنڈی سے شروع ہوکر ملتان ميں ختم ہو جاتی ہے۔ وہ اس وقت پاکستان کے تو کيا پورے پنجاب کے ليڈر بھی نہيں رہے۔ اس وقت سستی شہرت حاصل کرنے کے لیے غير اہم ايشوز پر سياست کر رہے ہيں۔
فیضان صديقی
’’بہترین کلام اللہ کا کلام ( قرآن کریم ) ہے اور بہترین ھدایت و طریقہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا لایا ھوا دین ہے ۔،
|