|
|
Posts: 7,688
Country:
Join Date: Jul 2010
Location: PAKISTAN
Gender:
|
|
جور و ستم
تلخ ہیں کتنے ترے جور و ستم کہتے نہیں
کیا گزرتی ہے ہمارے دل پہ ہم کہتے نہیں
تجھ کو اپنا جان کر ہر وقت کرتے ہیں گلہ
آسماں کو تو زمیں بوس قدم کہتے نہیں
بے خیالی میں اگر وعدہ خلافی ہو گئی
بے وفا تجھ کو ترے سر کی قسم کہتے نہیں
شیوۂ اہل کرم جیسا بھی ہو منظور ہے
ہم غریبوں سے نہ پوچھو بیش و کم کہتے نہیں
لوگ اپنانے لگے خود ساختہ بے رہروی
ہر جفا کو فتنۂ دیر و حرم کہتے نہیں
دیکھتے ہیں ، ہو رہا ہے جو نظر کے سامنے
قصۂ ویرانی باغ ارم کہتے نہیں
کاکل پیچاں میں ناظر ہیں مگن کچھ اس قدر
دل شکن ہیں زندگی کے پیچ و خم کہتے نہیں
|