سنا ہے یاد کرتے ہو
کے جب بھی شام ڈھلتی ہے
ہجر میں جان جلتی ہے
تم اپنی رات کا اکثر
سکوں برباد کرتے ہو
سنا ہے یاد کرتے ہو ..
کے جب پنچھی لوٹ آتے ہیں
غموں کے گیت گاتے ہیں
" سنو تم لوٹ آؤ نہ "
یہی فریاد کرتے ہو
سنا ہے یاد کرتے ہو
ستارے جب بھی فلک پے جگمگاتے ہیں
وہ بیتے ہوے پل خوب رلاتے ہیں
تم اس دم اپنی آنکھوں میں
مجھے آباد کرتے ہو
سنا ہے یاد کرتے ہو ..
مجھے تم یاد کرتے ہو ؟؟
~“She said, Never forget me
as if the coast
could forget the ocean
or the lung
could forget the breath
or the earth
could forget the sun,”~